Posts

Showing posts from May, 2016

مرتے سمے ۔۔

غوروفکر  کیلئے !! منجانب فکرستان   آپ کتنے فیصد؟ اِنسانی صفات کے حامل  ہیں۔۔    یہ فیصلہ تواُس محتسب  کے ہاتھ میں ہے، جسے اِنسانی ضمیر کہتے  ہیں،اور جو لوگ  اعلیٰ  ضمیر  ہوتے ہیں وہ   اپنی تو کیا، اپنے کسی ساتھی یا دوست کی  جانب   سے  کسی  کمیونٹی کے خلاف  نا مناسب تبصرہ ہونے پر  خود اپنے  ضمیر پر بوجھ محسوس کرتے ہیں اور  اُنہیں  مرتے سمے بھی ضمیر کی خلش  محسوس ہوتی ہے،جب تک  معافی نہ  مانگ لیں سکون سے مر بھی نہیں سکتے ۔۔اِسکی تازہ  مثال امریکی  سینیٹر   باب بینئٹ (  Senator Bob Bennett)   کی  ہے۔۔ بسترِ  مرگ پر پڑے   ریپبلکن  سینیٹر باب بینئٹ نے اپنی موت سے چند گھنٹے پیشتر اپنے عزیزوں سے کہا کہ اس ہسپتال میں اگر کوئی مسلمان ہے تو اُس سے  میری  بات کرائو، جس پر  ہسپتال میں موجود ایک مسلمان خاتون اُنکی مُلاقات کرائی گئی تو اُنہوں نے  خاتون  سے اپنی پارٹی کے ریپبلکن   صدارتی امیدوار ڈونل...

کُچھ " تصورِخُدا " کے بارے میں۔

منجانب  فکرستان   مقتول  بنگلہ دیشی  پروفیسر  رضاالکریم صدیق   کی بیٹی نے  بی بی سی کو بتایا کہ ان کے والد خدا انکاری نہ تھے، وہ خُدا پر یقین رکھتے تھے ۔ یقیناً رکھتے ہوں گے اسلئے کہ انسانی ذہن  کیلئے  یہ بات مشکل ہے  کہ وہ  خُدا  اِنکاری ہو ۔۔۔ تاہم گوتم بدھ نے بغیر خُدا  فلسفہ/مذہب  متعارف کرایا،  لیکن  گوتم کے مرنے  پر  پیروکارں نے اُسے ہی  دیوتا بنادیا۔۔۔ کیوں کہ  یہ انسانی ذہن کی مجبوری  ہے۔ بعض   اشخاص  اپنے حاصل مطالعے کی بنیاد پر اپنا   تصورخُدا  تشکیل  دے لیتے ہیں اور اپنے  تئیں سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ہم نے ایک اعلیٰ فہم   تصورخُدا    تشکیل دے لیا ہے،  لیکن  ذرا سا غور کرنے پر اسِ  تصور خُدا  میں  سےبھی وہی مذہبی خُدا   والی    صفات  صاف نظر آنے  لگتیں  ہیں۔۔۔  اِس لئے کہ  کائنات میں  بغیر   صفت کسی  چیز کا تصورممکن نہیں تو تصورخُدا بغیر ...