Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Wednesday, May 9, 2012

٭ جوڑے آسمانوں میں بنتے ہیں ٭

منجانب فکرستان :- زمین پر اِن کے ملنے پر ہم کیسی کیسی رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں ؟؟؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 ایک ساتھی بلاگر نے رشتوں کے حوالے سے اپنا مشاہدہ تحریر کیا تھا ،جبکہمیں اس پوسٹ میں اپنا مشاہدہ تحریر کروں گا ، جو ساتھی بلاگر کی تحریر سے مختلف ہے۔۔۔اسکے علاوہ رشتوں میں رکاوٹوں سے معاشرے میں پیدا ہونے والے بگاڑ کا لنک فراہم کروں گا اور لڑکیوں کے والدین کا مغالطہ دُور کرنے کی کوشش کروں گا  ۔۔۔اسی سنڈے یعنی 6 مئی کے جنگ کلاسیفائڈ ضرورت رشتہ میں دو اشتہار ایسے ہیں جس میں دیو بندی مسلک لکھا ہے ممکن ہے بالکل اسی طرح سے بریلوی مسلک وا لے بھی اپنے اشتہاروں میں  لکھتے ہونگے، جیسے نماز کی ادائیگی کیلئے دیوبندی اور بریلوی حضرات  اپنی اپنی مسجد ڈھونڈتے ہیں۔۔ ۔گویا یہ دونوں مسلک والے جو کہ انڈوپاک میں اکثریت میں ہیں پہلے کی طرح اب آپس میں شادیاں نہیں کر رہے ہیں، اسطرح جوڑوں کے ملاپ میں ہم نے ایک بُہت بڑی رکاوٹ ڈال دی، پہلے سُنی شیعہ کی تفریق نظر آتی تھی لیکن فرقہ پرستی کو بڑھاوا ملنے سے اب شادی کرنے والے جوڑے کو دیوبندی بریلوی فرقہ پرستی کی مار بھی سہنا پڑے گی ۔۔۔ 
 میچنگ کی رکاوٹیں:- مثلاً جوڑے کے خاندانوں کا مالی سٹیٹس ، تعلیمی سٹیٹس، عمروں کا میچ کھانا، قد کا میچ کھانا، گوری ،کالی ،گندومی کلر کا مسئلہ، چہروں کے نقش کا مسئلہ، جسمانی ساخت کامسئلہ، تنخواہ اور عہدہ کا مسئلہ وغیرہ۔۔۔ اب آپ فرض کریں کہ ایک نوجوان جوڑا درج بالا تمام رکاوٹیں عبور کرلیتا ہے ، آپ کیا سمجھتے ہیں کیا اب انکی شادی ہوجائے گی ؟؟ منیر نیازی صاحب کا شعر  یاد آگیا ۔۔۔اک اور دریا کا سامناتھا منیر مجھ کو ٭ میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا ۔۔۔ اس دریا بلکہ سمندر  کا نام "استخارہ" ہے۔ اس میں اتنی طاقت ہے کہ شادی کے خواہش مند جوڑے نے جتنے دریا عبور کئے ہیں اُن سب کو اپنے میں سمو لے گا ۔۔۔ اور جوڑے کو جواب مل جائے گا کہ "یہ رشتہ مناسب نہیں ہے" ۔۔۔لیجئے جوڑے کے سارے فطری خواب ہوئے کرچی کرچی ۔۔۔اب جوڑے کو نئے سرے سے گنتی شروع کرنا ہوگا۔۔۔پھر سے سارے دریا عبور کرنا ہوگا ۔۔۔ہم نوجوان نسل کو فطری جذبات کی ادائیگی کے سلسلے میں کیسی کیسی رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں ؟؟؟؟؟؟؟ 
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  
 لڑکیوں کے والدین کیلئے چند مشورے 
1:- مناسب رشتہ آئے تو فوراً رشتہ طے کریں ، پڑھائی کو رکاوٹ نہ بننے دیں۔۔۔ 18سال کی ہونے پر رشتہ کیلئے کوشش شروع کردیں ۔۔۔ یاد رکھیں کہاس غلط فہمی کو اپنے دل سے نکال دیں کہ میری بیٹی کی قسمت جوڑا خود چل کے آئے گا ایسا نہیں ہے ۔۔۔
 اس بات کو رزق کے اصول سے سمجھیں کہ رزق دینے والا اوپر والا ہے  اُس نے ہمارا رزق لکھ دیا ہے، لیکن اُسے حاصل کرنے کیلئے ہمیں زمین پر تگ ودو کرنی پڑتی ہے ۔۔۔ لکھے ہوئے رزق میں سے جتنا رزق حا صل کرنے کوشش کریں گے اُتنا ہی لکھا ہُوا رزق پائیں گے اگر ،کوشش نہیں کریں گے تو لکھا ہُوا رزق بھی نہیں پائیں گے یعنی لکھا ہوا رزق آپکی کوشش سے مشروط ہے۔۔۔ بالکل اُسی طرح آپکی بیٹی کا جوڑا آپکی کوشش سے مشروط ہے ۔۔۔ قسمت کا جوڑا کی  غلط فہمی کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ والدین رشتہ کیلئے اُس طرح  کوشش نہیں کرتے جس طرح کی کو شش درکار ہوتی ہے۔۔۔ اور اس غلط فہمی میں مبتلا ہوتے ہیں  کہبیٹی کی قسمت جوڑا خود چل کے آئے گا۔۔ ایسا نہیں ہے۔۔۔ آخر میں آپ سے یہ کہنا ہے کہ میری رائے یہ ہے کہ استخارہ نہ نکلوائیں تو بہتر ہے ۔۔۔
 درج ذیل لنک میں محترمہ رئیس فاطمہ کا سنڈے کو لکھا گیا کالم ہے ۔ دیکھیں کہ کیسی بھیانک تصویر ہے ۔۔۔
http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101515719&Issue=NP_LHE&Date=20120506
میں اپنے خیالات آپ سے شئیر کر رہا ہوں ٭ ان سے متفق ہونے کو نہیں کہہ رہا ہوں ۔۔۔ اب اجازت دیں ۔۔۔آپکا بہت شُکریہ ۔۔۔(ایم۔ڈی)