Posts

Showing posts from May, 2012

٭ " ورلڈ نو ٹو بیکو ڈے " کے حوالے سے٭

منجانب فکرستان :- اپنے لیے آنے والی نسل کیلئے / آپ بھی آزما کر دیکھیں ۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ میری طرح آپکو بھی کچھ باتیں سمجھ میں نہیں آتی ہونگی مثلاً پوری دُنیا میں جنسی ہراسمنٹ کے حوالے سے خواتین کے لباس  کوموردِ الزام ٹھرایا جاتا ہے، مگر خواتین اس بات کو نہیں مانتی ہیں ،اورجسم سے چپکے ٹراؤزر پر لمبی چاکوں والی شرٹ پہنتی ہیں، خواتین کی طرح حکومت  بھی نہیں مانتی ہے  کہ 10سگریٹ والے پیکٹ پر پابندی لگانے سے سگریٹ نوشی میں اضافہ ہوگا، حکومت کئی طرح کی دلیلیں دیکر اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اسکے اس اقدام سے سگریٹ نوشی میں کمی واقع ہوگی ۔۔۔ جہاں تک دلیلوں کی بات ہے, اب کوئی بات یقینی نہیں رہی۔۔ اب  یہ کہنا بڑا مشکل ہوگیا ہےکہ سچ کیا ہے؟؟ چونکہ ہر شخص کے پاس اپنا سچ ہے اپنی دلیل ہے  ۔۔لیجئے صاحب حسبِ عادت میں  پھر بہک گیا کہ مجھے تو تمباکو نوشی کے بارے میں لکھنا ہے ۔۔۔ ہم اپنے ایک دوست کو جانتے ہیں جو چین اسموکر تھے لیکن اُنہوں نے بلا...

٭ دو محبتیں مگر رنگ جُدا / جُدا ٭

منجانب فکرستان: موسیقار اے آر رحمان کی کتاب /  کمپیئرو اداکار جناب نورالحسن کی زندگی میں / اہم موڑ ثابت ہوئی!!! ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ سنڈے ریگل اولڈ بُکس بازار، بیت المکرم اولڈ بکس بازار اور کراچی میں جہاں کہیں بکس بازار لگے وہاں پر محترم جناب پروفیسرسحرانصاری ضرور نظر آتے ہیں   ، میں نے اُنکی کتابوں سے بے پناہ محبت کو اپنی آنکھوں سے ان بازاروں میں دیکھا ہے کہ کس طرح وہ اپنی محبت پر(آج کے دور میں بھی ) روپئے پیسوں کو  کوئی وقعت نہیں دیتے سچ ہے کہ محبت کے سامنے دنیا کی ہر چیز بے وقعت ہوجاتی ہے، ان بازاروں سے وہ اردو اور انگلش  کتابوں کے بنڈل کے بنڈل بندھواکر لے جاتے ہیں ،ان بنڈلوں کو دیکھ کر ہمیشہ میرے دل میں یہ خیال آیا کہ وہ ان ساری کتابوں کو نہیں پڑھ سکتے بس کتاب سے محبت ہے کہ یہ  کتاب بھی میرے کتب خانے میں ہونا چاہئیے ۔۔۔20 مئی 2012 سنڈے ایکسپریس میگزین میں " بھلا نہ سکے" عنوان کے تحت  یہ پڑھ کر مجھے بہت رنج ہُوا کہ محترم پروفیسر سحر انصاری صاحب ک...

٭ خاندان اور مذہب ٭

منجانب فکرستان :- کیا انسان جتنا "   سماجی " بننا تھا بن چُکا اور اب ؟؟؟ ۔۔۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ اس بات میں کسی قسم کی شک کی گنجائش نہیں ہے کہ جب انتخابات قریب ہوتے ہیں تو انتخابات میں حصّہ لینے والے ایسی باتوں  سے گریز کرتے ہیں  جو سماج میں کسی قسم کے تنازعہ کا درجہ رکھتی  ہوں، ایسی متنازعہ باتوں پر نہ تو حمایت میں بیان دیا جاتا  اور نہ ہی مخالفت میں چونکہ یہ باتیں  براہِ راست   رائے دہندگان کی  رائے  پر  اثر انداز ہوتی ہیں، اس لیے انتخابات میں حصّہ لینے والے متنازعہ باتوں پر کسی بھی قسم کا بیان دینے سے گریز کرتے ہیں ۔۔۔امریکی الیکشن قریب ہیں اس لیے "اوباما" کا ہر بیان انتخابات  سے جوڑ کر دیکھا جاتا ہے، اوباما کا سماج میں متنازعہ "ہم جنس پرستی" فعل کی حمایت میں بیان دینا سمجھ میں نہ آنے والی بات ہے۔۔۔ یا  پھر کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ امریکی رائے دہندگان کی اکثریت ہم جنس پرستی کے حامی ہوگئے ہوں (چونکہ یہ روش دنیا ...

٭ جوشِ خطابت کا کرشمہ ٭

Image
منجانب فکرستان :- جوش خطابت نے /  عجب نعرہ لگوایا   !!! ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ سابقہ پوسٹ قاضی صاحب کی "بین الفقہی" کانفرنس سے وابستہ توقعات کے بارے میں لکھی تھی جسے پڑھ کر میرے دوست نے کہا،  یہ تم کیسی خوش فہمی میں مبتلا ہورہے ہو؟  یہ سب انتخابات کیلئے نیا مذہبی پلیٹ فارم تیار ہورہا ہے۔۔۔۔ سچی بات یہ ہے کہ مجھے تو قاضی صاحب کی باتوں میں خلوص نظر  آرہا ہے، باقی رب جانے ، لیکن دوست نے دماغ میں شک کا بیج بھی بودیا ہے۔اب فیصلہ وقت کے ہاتھوں میں ہے۔۔۔ سابقہ پوسٹ میں جمعہ خطبوں کے بارے میں لکھا تھا کہ جوش خطابت میں خطیب اِن خطبوںمیں ایسی باتیں کہہ جاتے ہیں جو نہ صرف فرقہ واریت انتہا پسندی کو ہوا دیتی ہیں بلکہ بعض باتیں ایسی بھی کہہ جاتے جوتعلیماتِ اسلامی  کے بھی خلاف ہوتی ہیں ۔۔۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ  جوشِ خطابت میں انسان کچھ کہنے کا کچھ کہہ جاتا ہے جسکی ایک جھلک درج ذیل تراشہ میں صاف نظر آتی ہے۔ دیکھیں کہ پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر نے یہ ک...

٭ کیا " ٹرئیر وائلر" فرانس کی" خاتون اوّل " بن پائیں گی ؟؟٭

Image
منجانب فکرستان :-  ڈی ۔ایچ۔ لارنس کا کہنا ہے " عورت" مرد کا " گُڈا" بناتی ہے !!! ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  شادی سے پہلےجو بیٹے یہ اصول بیان   کرتے تھے۔  پہلے  ماں باپ/ بعد میں بیوی  شادی کے بعد وہی ماں باپ کو  خارج  کردیتے ہیں۔اب چاروں سمت بیوی ہی بیوی ہوتی ہے۔۔اور موصوف بن جاتے ہیں مثل اس شعر کے۔ جو تم کو ہو  پسند وہی بات کریں گے  ٭    تم دن کو اگر رات کہو رات کہیں گے۔۔ نقاد سلیم احمد نے اپنے مضمون " حکایتِ یوسفؑ اور ہم"  میں ڈی۔ ایچ۔ لارنس کے افسانے " کپتان کا گُڈا" کا حوالہ دیا ہے جس   میں لارنس کہتا ہے  کہ ہر عورت ،  مرد کو اپنے   "آئیڈیل گڈے" میں تبدیل کرنے کا عمل ہر وقت جاری رکھتی ہے ،اس لیے وہ عورت سے کہتا ہے۔۔ خُدارا مجھ سے محبت نہ کرو ۔۔۔    ہمارے نامور عالم اور سیاست دان محترم جناب مولانا فضل الرحمان فرمایا  کرتے ہیں کہ منہ سے کبھی ایسی بات نہیں نکالنی چاہئیے ...

٭ جوڑے آسمانوں میں بنتے ہیں ٭

منجانب فکرستان  :-  زمین پر اِن کے ملنے پر ہم کیسی کیسی رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں ؟؟؟ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  ایک ساتھی بلاگر نے رشتوں کے حوالے سے اپنا مشاہدہ تحریر کیا تھا ،جبکہ میں اس پوسٹ میں اپنا مشاہدہ تحریر کروں گا ، جو  ساتھی بلاگر کی تحریر سے مختلف ہے۔۔۔اسکے علاوہ رشتوں میں رکاوٹوں سے معاشرے میں پیدا ہونے والے بگاڑ کا لنک فراہم کروں گا اور   لڑکیوں کے والدین کا مغالطہ دُور کرنے کی کوشش کروں گا  ۔۔۔اسی سنڈے یعنی 6 مئی کے جنگ کلاسیفائڈ ضرورت رشتہ میں دو اشتہار ایسے ہیں جس میں دیو بندی مسلک لکھا ہے ممکن ہے بالکل اسی طرح سے بریلوی مسلک وا لے بھی اپنے اشتہاروں میں  لکھتے ہونگے، جیسے نماز کی ادائیگی کیلئے دیوبندی اور بریلوی حضرات  اپنی اپنی مسجد ڈھونڈتے ہیں۔۔  ۔گویا یہ دونوں مسلک والے جو کہ انڈوپاک میں اکثریت میں ہیں پہلے کی طرح اب آپس میں شادیاں نہیں کر رہے ہیں، اسطرح جوڑوں کے ملاپ میں ہم نے ایک بُہت بڑی رکاوٹ ڈال دی، پہلے سُ...

کیا ٹیری جونز " پادری " کہلانے کا حقدار ہے ؟؟؟

منجانب فکرستان:- کیا ٹیری جونز  "پادری" کہلانے کا حق دار ہے ؟؟؟   ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  ملعون ٹیری جونز" پادری" کہلانے کا حق دار نہیں ہے چونکہ اُسے تعلیماتِ مسیحیت سے واقفیت نہیں ہے اُسنے مسلمانوں کی جو دل آزاری کی ہے وہ "شیطانی" حرکت کی ہے اور مسیحیت کی تعلیم کے منافی ہے ۔جسکو مسیحیت کی تعلیمات ہی معلوم نہ ہو وہ "پادری" کہلانے کا کسی طور مستحق نہیں ہوسکتا ہے ۔ چونکہ اِس شخص کے فعل سے مسیحی تعلیمات / مسیحی برادری بدنام ہوئی ہے۔۔۔اس لیے   پوپ کوٹیری کے خلاف کاروائی ضرور کرنا  چاہئیے  ورنہ یہی کہا جائے گا کہ ٹیری کو پوپ کی خاموش حمایت حاصل ہے ۔۔۔ آجکل محترم جناب ڈاکٹر صفدر محمود صاحب ایک کتاب جو کہ برطانوی جاسوس ہمفرے کی ڈائری ہے سے اقتباس اپنے کالم میں قسط وار پیش کر رہے ہیں ، جس میں واضع طور پر لکھا ہے کہ مسلمانوں میں فرقہ پرستانہ پھوٹ ڈالی جائے ۔۔۔اب مسلمان "عُلما" کو چاہئیے کسی طرح بھی   بن پڑے اغیار کے سازشی عزائم کو نا...