Posts

Showing posts from January, 2012

" برطانوی جج صاحبہ کا فیصلہ "

  منجانب فکرستان پیش ہے: برطانوی جج صاحبہ کےکئے گئے   ایک  انوکھے اور بولڈ فیصلہ کی روداد۔۔۔   ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  وکیل اکرم شیخ نے  منصور اعجاز کی سیکوٹی کے حوالے سے وڈیو کانفرس کی تجویز دی ہے،جبکہ حُسین حقانی کے وکیل زاہد بُخاری نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔۔۔اسطرح کی خبریں پڑھ کر مُجھے برطانوی جج صاحبہ کا وہ فیصلہ یاد آگیا کہ جس میں آفتاب احمد نامی شخص نے   اپنے آپکو دیوالیہ ظاہر کیا تھا لیکن  عدالت میں اپنے آپکو دیوالیہ ثابت کرا نے میں اُسکو مُشکل پیش آرہی تھی ۔۔۔آج اُسکے مقدمہ کا فیصلہ سُنایا جانا تھا۔۔۔ لیکن آفتاب جام ٹریفک میں بُری طرح سے پھنسا ہُواتھا۔۔اُسے عدالت پہنچنے میں دیر ہورہی تھی، اس لیے وہ  کافی جُھنجھلایا ہُوا    تھا کہ   اُسے کال موصول ہوئی دوسری طرف جج صاحبہ تھیں ، آفتاب سہم گیا ۔۔۔جج صاحبہ نے پوچھا۔۔ کہاں ہو ۔۔۔آفتاب نے جواب دیا ٹریفک میں پھنسا ہُوا ہوں ۔۔جج صاحبہ نے پوچھا۔ ڈرائیونگ تو نہیں کر رہے ...

" پانی سے کار چلانے والے، ڈاکٹر غلام سرور کا وڈیو انٹرویو "

Image
 منجانب فکرستان پیش ہے  : بشکریہ تبصرہ نگار محمد عامر کا فراہم کردہ ڈاکٹر غلام سرور کا وڈیو لنک ۔۔   ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  جب سونے ،تانبے اور کوئلے کے ذخیرہ کی خوشخبریوں سے پاکستان کے مستقبل کے   سُنہری خواب بنُنے لگا تھا کہ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کے دو تین  کالم ایسے پڑھنے کو ملے کہ سُنہری خواب بن گئے،گو عمران خان سے بھی مستقبل کیلئے اچّھی آس لگائے بیٹھے ہیں ۔۔۔لیکن آج کے اخبار میں پھر ایک ایسی خبر چھپی کہ "دل" اُس خبر کو "انقلاب" کانام دینے کیلئے پرُ جوش ہورہا ہے  ۔۔۔لیکن ذہن کہہ رہا سوچ لو !   وجہ اسکی یہ ہے کہ کثرت استعمال  سے لفظ "انقلاب" کے معنی  کو نقصان پہنچا ہے ، اب یہ معمولی معمول تبدلیوں میں بھی استعمال ہونے لگا ہے ۔ لیکن میں جس انقلاب کا ذکر کر رہا ہوں وہ واقعی ایک انقلاب  ہےاس لیے کہ دُنیا بھر میں اسکے اثرات مرتب ہونگے۔۔۔اب  آپ ذرا تصور میں لائیں کہ    ۔۔۔اگر گاڑیاں تیل کے بجائے  پانی...

" چند امریکی / برطانوی عدالتی ججوں کے فیصلے "

منجانب فکرستان پیش ہیں :امریکی/برطانوی  ججوں کے"  توہین عدالت "   کے منفرد فیصلے۔   ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ آج کل پاکستانی میڈیا میں ہونے والی عدالتی بحثوں نے شاید عوام کی سرمیں درد کردیا ہوگا۔۔۔  آئیں دیکھتے ہیں کہ امریکی اور برطانوی ججوں نے کس کس عمل کو توہین عدالت گردانا اور اُس پر کیسے فیصلے دیے۔۔۔۔ ۔ امریکی ریاست الی نواے میں مسٹر ولیمز اپنے کزن کے مقدمہ کی  کاروائی دیکھنے گئے اور  کمرہ عدالت کی اگلی نشستوں میں سے ایک پر جا بیٹھے۔۔۔ جب مقدمہ کا فیصلہ سُنایا جا رہا تھا۔۔ولیمز کو ایک زوردار جماہی آگئی ۔۔جج  نے اُسی وقت اپنی کاروائی روک دی۔۔ ولیمز کی طرف گھور کردیکھا اور "جماہی" کو توہین عدالت قرار دیکر اُسی وقت 6 ماہ کیلئے جیل بھیج دیا ۔۔۔  جب جماہی کیلئے منہ کُھلا تھا۔۔۔ تو اب جج کے فیصلے پر حیرت سے منہ کُھلے کا کُھلا رہ گیا ۔۔۔۔   گئے تو تھے بڑی شان سے دوست کے مقدمہ کی کاروائی دیکھنے۔۔۔ اور پُہنچ گئے چھ ماہ کیلئے جیل ۔۔۔ ـــــــــ...

" اسٹیفن ھاکنگ کا یہ کہنا ہے/عورت کائنات کا پیچیدہ معمہ ہے "

Image
 منجانب فکرستان: یورپی محققین کا یہ دعویٰ ہے۔ مرد  عورت  کے درمیان  فرق،   سوچ سے بھی زیادہ ہے۔  ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ عورت معمہ ہے/سمجھنے کا نہ سمجھانے کا۔۔ یہ بات اُس شخص نے کہی جو کائناتی معمہ حل کرتا ہے،میری مُراد اسٹیفن ہاکنگ سے ہے،پہلی عورت "جین" اُنکی زندگی میں آئی شادی کرکے عورت (بیوی) کی سائکی  کو 23 سال تک سمجھنے کی کوشش کرتے رہے لیکن نہیں سمجھ سکے/ نہ نبھی تو طلاق ہوگئی ۔ پھر اُنہوں نے  ایک نرس سے شادی کی۔۔۔ اور ایک بار پھرنئے سرے سے  عورت (بیوی) کی سائکی  کوسمجھنے کی  کوشش کی۔۔۔ تا کہ اُسکے مطابق زندگی گُزار سکیں ۔۔۔اسلئیے کہ اب وہ دوبارہ طلاق جیسی صورت حال کو برداشت کرنے کے قابل نہیں رہے تھے ۔۔۔ لیکن اس باربھی پروفیسر صاحب  بُری طرح ناکام رہے۔۔ ۔صرف 11 سال بعد ہی نوبت طلاق تک پہنچ گئی  ۔  ۔ ۔2 عورتیں 34 سالہ تجربہ کا حاصل ۔۔۔وہ  یہ کہنے پر مجبور ہوئے       کہ۔ عورت کائنات کا پیچیدہ ...

" میری طرح آپکو بھی / یقین نہیں آئے گا "

منجانب فکرستان: انسان کی ترقی/ انسانیت کی پست سطح کس درجہ پر پُہنچ گئی ہے اُسکی ایک جھلک لنک وڈیو پر۔   ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ  چین میں 2 سالہ بچّی بازار میں ماں سے بچھڑ کر۔۔ماں کوڈھونڈتی روڈ پر آنکلی اور روڈ کے درمیان کھڑی ہوگئی  چند لمحے بعد ایک وین بچّی کو  کچلتی   ہوئی چلی گئی، دُکاندار ،آنے جانے والے لوگ جن میں ،موٹر سائیکل سوار ، پیدل سب ہی شامل تھے بچّی کے قریب سے ایسے دیکھتے ہوئے گُزرتے جارہے تھے جیسے کوئی بات ہی نہ ہوئی ہو۔۔۔    بچّی ایسی ہی زخمی حالت میں پڑی رہی ۔۔۔کچھ دیر بعد ایک اور وین آئی وہ بھی اِس معصوم بچّی کو مزید   کُچلتے  ہوئے گُذر گئی پھر بھی دیکھنے والے دُکانداروں یا بچّی کے قریب سے گُذرنے والوں کے ضمیر نہ جاگے ،آخرِ کار  ایک کچرا چننے والی خاتون نے بچّی کو اُٹھایا اور دُکانداروں سے پوچھنے لگی کہ یہ کس کی بچّی ہے جس پر دُکانداروں نے جواب دیا "اپنے کام سے کام رکھو" ۔۔۔ البتہ ایک نے  ایمبولنس کو  فون ک...

" وقت اور لیڈر "

Image
منجانب فکرستان پوسٹ ٹیگز :  کمیونسٹ پارٹی /جسٹس اینڈ ڈیولیپمنٹ  پارٹی/UMNO پارٹی/چوائس ہے ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ "وقت" تبدیلی کا خوگر ہے۔۔ وہ منفی مثبت دونوں طرح کی تبدیلی لاتا ہے ، وہ یہ کام بڑی لگن کے ساتھ دُنیا کی ہر چیز میں کرتا رہتا ہے۔۔ وہ ملکوں میں تبدیلیاں لانے کیلئے لیڈر مہیا کرتا ہے ۔۔ لیکن پاکستان کے ساتھ معملہ یہ ہے کہ سرمایا داروں، وڈیروں ، جاگیر داروں نے پاکستان کے گرد ایسا حصار کھینچ رکھا ہے کہ  وقت  کو  پاکستان کےعوام کو نجات دلانے والا لیڈر مہیا کرنے میں  دقت پیش آرہی ہے۔۔۔ جبکہ پاکستان کے بعد آزاد ہونے والے مُلک" چین  کی کمیونسٹ پارٹی کو وقت نے  ماؤزے تنگ  مہیا کیا جنکی پرُ اثر شخصیت نے افیونی چینیوں کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا ۔۔۔ اسکے علاوہ  ملائشیا  کی UMNO  پارٹی کو وقت نے  مہاتیر محمد دیا  جنکی پالیسیوں نے  ملائشیا کو بلندی پر پہنچادیا۔۔۔ ترکی کی جسٹس اینڈ ڈیو لیپمینٹ پارٹی کو وقت نے ...

" چار سو ایک ہی آواز گونج رہی ہے "

Image
منجانب فکرستان پیش ہے پوسٹ ٹیگز:  لاڈلے/ صراطِ مستقیم/ آوازیں   /لزت/تیسری دنیا/خالی صفحہ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ڈیلفی  کے مندر کے دیوتا سے لوگوں نے پوچھا کے کہ رات کو تارے ٹوٹ کر زمین کی طرف آتے ہیں ،لیکن کوئی غیبی طاقت زمین پر گرنے سے پہلے اُنہیں جلا کربھسم کرد یتی ہے ۔۔۔جواب آیا کہ جو تارے سیدھا راستہ چلنا چھوڑ دیتے ہیں دیویاں اُنکا پیچھا کرتی ہیں ،اور  غلط راستہ چلنے کی پاداش میں اُنہیں جالا کر بھسم کردیتی ہیں ۔۔۔صد شُکر کہ ہمارا خالق تو ہم پر بڑا مہر بان ہے، اس لیے کہ خالق نے جو راستہ ہمیں بتایا ہم اُس پر نہیں چلتے ۔۔۔ بلکہ ہم اُن راہوں پر چلتے ہیں جن سے خالق نے منع کیا ہے ۔۔۔۔ لیکن وہ ہمیں  جلاکر بھسم نہیں کرتا ۔۔۔۔وہ رحمان ہے ۔۔۔۔وہ رحیم ہے ۔۔۔۔ہم اُسکے لاڈلے ہیں۔۔۔۔ وہ ہمیں کُچھ بھی نہیں کہتا ۔ ۔ ۔ مگر۔۔۔ مگر میرے دائیں کان میں یہ کیسی آوازیں آرہی ہیں ،یہ کون کہہ رہا کہ خالق کے اسی لاڈ نے انسان کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔۔۔۔ غلط راستہ چلنے والے انسان کو اُسی وقت جلا کر بھسم ...