Posts

Showing posts from 2019

دماغ /ذہن کی "متحرک کھوجی فعلیت" کے سامنے یہ سوال کھڑا ہے ؟

  منجانب فکرستان کاسہِ  سر میں رکھا، جسم کا اہم ترین عضو "دماغ" جِس کی"متحرک کھوجی فعلیت" انسان کو کسی طور چین سے بیٹھنے نہیں دیتی۔  خیال میں آنے  کی دیر تھی کہ  "مادہ"کس چیز سے بنا ہے؟بس پھر کیا تھا مادہ کو کوٹا پیسا جزوِلایتجزیٰ (ایٹم) کو نکالا۔۔خوش ہوگیا کہ میدان مار لیا، کائناتی بنیادی بلڈنگ بلاک ہاتھ آگیا۔ جمعہ جمعہ آٹھ دن گزرنے نہ پائے تھےکہ بے چین کھوجی فعلیات نے پھر سر اُٹھایا ۔۔ ہتھوڑا لیکر ایٹم کو توڑنے کے جتن کرنے لگا  ایٹم ٹوٹا تو جانا کہ انسان سمیت تمام چیزیں  بنیادی طور پر اپ کوارک، ڈاؤن کوارک اور الیکٹران ذروں سے مل کر بنی ہیں،گویا یہ ہی تین ذرے کائناتی بلڈنگ بلاک ہیں۔کیا اس سے دماغی کھوجی طبعیت کو کُچھ  چین آیا ؟  چین کیسا ؟ اُڑتا ہُوا یہ خیال ذہن میں آن گُھسا   کہ مقناطیس کو مخالف پولزوں کے قریب لانے پر کیوں محسوس ہوتا ہے کوئی نادیدہ (لیکن) حقیقی فزیکلی قوت موجود ہے جو مخالف پولز کو  دور دھکیل دیتی ہے، مائیکل فیراڈے نے اس قوت کے بارے یہ تصور  دیا تھا کہ کہ الیکٹرک ، میگنیٹک فیلڈ...

چار 4 بت ؟ ؟ ؟ ؟۔

منجانب فکرستان  : غوروفکر کے لئے  بھارتی وزیرتعلیم  رمیش پوکھرل، پوسٹ گریجویشن اور چالیس  کتابوں کےمصنف ہیں-  موصوف کا دہلی میں سائنس دانوں، ماہرین تعلیم سے خطاب ہو کہ آئی آئی ٹی بمبئی کے کنووکیشن سے خطاب،  وزیر موصوف مذہبی یقینی دُنیا میں رہتے ہیں ۔   ہندوں کا عقیدہ ہے کہ ویدوں کی سنسکرت زبان مہان رشیوں پر بزریعہ الہام ودیعت کی گئی اسلئیے ہراعتبار سے ابدی،مقدس اور سچّی ہے جسے وزیر موصوف سائنسی زبان بھی کہتے ہیں، زمانہ صدیوں کی  مسافت کیوں نہ طے کرلے مذہبی عقیدوں اور مذہبی زبان کو کوئی گزند نہیں پُہنچ سکتی۔۔ جتنی بھی سائنسی ایجادیں ہو رہی ہیں وہ سب کی سب پہلے سے ویدوں میں سنسکرت زبان میں لکھی ہوئیں ہیں، اسی سبب اپنے خطاب میں وزیرموصوف نے اعلیٰ ترین سائنسی تعلیمی اداروں کے سربراہوں سے  اپیل کی کہ  ”ہم سنسکرت کی صلاحیت ثابت نہیں کر پائے، اس لیے ہم پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔ میں آئی آئی ٹی اور این آئی ٹی کے وائس چانسلروں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں یہ ثابت کرنا چاہیے کہ سنسکرت سے زیادہ سائنسی زبان کوئی نہیں ہے۔"--  ا...

دل کی زبان، ہونٹوں سے اداہوئی

 منجانب فکرستان   کئی سالوں تک لوگوں کے دلوں پر راج کرنے والی سنگر الکایاگنک ایک عرصےسے گمنامی کی زندگی گزار رہی ہیں۔   بی بی سی  سے انٹرویو میں بتایا کہ آجکل موسیقی کی کوالٹی اچھی نہیں ہے  اور دُھنوں میں بھی میلوڈی کی کمی ہے۔   تاہم الکا کےاِس"سچ"پر الکا کے  مخالف یہ "ٹیگ" لگا سکتے ہیں کہ الکا کو " گانےنہیں مل رہے ہیں" کیوں کہ زمانہ اُس فیز میں داخل ہو چُکا ہے کہ جہاں  " جُھوٹ سچ  "باہم "   شیر وشکر"  ہو گئے ہیں۔   14جولائی ماسٹرآف میلوڈی "مدن موہن"  کی وفات کا دن ہے،بیٹے نے یہ واقعہ شیئر کیا۔   "ایک دن پوری فیملی کارمیں جا رہی تھی ہم دونوں بھائی ڈیڈ سے کہہ رہے تھے کار اور تیز چلائیں۔۔ کہ اتنے میں سائرن بجاتی ٹریفک کار پیچھے سے آتی محسوس ہوئی مدن جی نے کار روک دی۔۔  انسپکٹر نے کہا "میں نے آپ کے پیچھے سائرن بجاتی اسلئے لگائی کہ میں نے آج ہی آپ کا یہ گانا سُنا ہے" آپکی نظروں نے سمجھا پیار کے قابل مُجھے " کمال گانا ہے " اور ہاتھ ہلاتے چلے گئے۔۔ ڈیڈ نے ماتاجی سے کہا "دِیکھا یہ...

کیا یہ بھی " انّا " کی ایک " قِسم " ہے؟

Image
منجانب فکرستان "غوروفکرکیلئے"تحت عموماً کوشش ہوتی ہے کہ" کوئی نئی بات " کوئی نئی  تحقیق" آپ سے شیئر کروں۔  آج کی کہانی اداکار "سنجیو کمار اور مدن موہن " کے گرد گھومتی ہے۔ ۔9جولائی  سنجیو کمار کا جنم دن  ہے۔  سنجیو خاندان میں یہ"  ذِکر " کہ مرد حضرات 50 سال سے پہلے فوت ہو جاتے ہیں والی اِس بات نے سنجیو کے ذہن پر گہرا اثر ڈالا، ہُوا بھی کُچھ ایسا ہی  ۔ 1976 میں سنجیو کو ہارٹ اٹیک ہُوا ،امریکہ میں بائی پاس بھی کرایا، تاہم 6 نومبر 1985کو "47" کی عُمر  میں سنجیو کا انتقال گیا۔ https://twitter.com/sunday77 اب با ت میرے پسنددیدہ موسیقار "مدن موہن" کی 1950s, 1960s, 1970s.میں  ماسٹر آف میلوڈی "مدن موہن" کے گانے ہر سو خُوب گونجتے تھے، اسِ کے باوجود کسی ایوارڈ سے نہیں نوازا گیا جِس کا اُنہیں رنج   تھا ۔۔  ایک دن محمدرفیع اور مدن موہن ایک دُھن  ترتیب دے رہے کہ  مدن موہن کا بیٹا بھاگ تا ہوا آیا اور باپ کو یہ اطلاع دی کہ فلم " دستک" پر آپ کو بہترین موسیقار کا نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا ہے اور فلم...

" مُلک ایک" عیدیں دو"!! ۔

Image
منجانب فکرستان فلپائنی صدر کی  صحتمندی اور   مُلک ایک عیدیں دو کی ٹویٹ کیلئے https://twitter.com/sunday77    اب اجازت رب مہربان رہے

۔ " پروپیگنڈے کی شکست " ۔

منجانب فکرستان : غوروفکر کے لئے ------------------------ کہا جاتا ہے کہ موجودہ سائنس نے اتنی ترقی کرلی ہے خود سائنسی  معجزے دکھا رہا ہے۔ یوں سائنس نے غیرسائنسی  معجزات کے لئے کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے ،شاعر عرفان صدیقی نے اس کیفیت کو اس شعر میں ڈھالا ہے ۔ روح کےمعجزوں کا زمانہ نہیں ، جسم ہی کچھ کرامات کرتے ہیں۔ اپنے ہونے کا اعلان کرتے رہیں اپنے ہونے کا اثبات کرتے رہیں    تاہم آج بھی ایسی غیر سائنسی  حقیقتیں نظر آتی ہیں کہ جو انسانی ذہن کو حیرت زدہ کر دیتی ہیں،جس کو بلاشبہ  "معجزہ" کے روایتی   زمرے میں داخل  کیے  بغیر کسی طرح کی توضیح ممکن نہیں۔۔۔مثلاً اسلام مخالف فلم  پروڈیوسر "آئرن ڈون ڈوم" کا اسلام قبول کرنا ہے۔  اسی طرح  جورم وان کلیویرین  کا اسلام قبول کرنے کا واقعہ  بھی معمولی واقعہ نہیں ،  کیوں کہ  وان کلیویرین نے  ہر سطح پر اسلام مخالف  اپنا وتیرہ بنایا ہوا تھا ، بیسیوں بار یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ ہالینڈ میں برقعے اور مساجد کے میناروں پر پابندی ہونا چاہی...