سابقہ حکومت سے ناراض پاکستانیوں نے ن لیگی نعروں پر اعتبار کرلیا۔۔دو سال کا عرصہ بیت رہا ہے،بڑے دعوؤں کوچھوڑیں،حکومت بلدیاتی الیکشن کا نعرہ تک نبھا نہ سکی ،عمران نے بھی 90دنوں میں بلدیاتی الیکشن نہ کرا کے قوم کو حد درجہ مایوس کیااور جذباتی پن میں آکر اپنے تُرپ کے پتے بے موقع کھیل کر ضائع کردئیے۔
بے شک عمران عوام سے مخلص ہونگےلیکن پارٹی میں جمع ہونے والوں سے ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ پارٹی پی پی پی اور ن لیگ کا ملغوبہ بن کے رہ جائے گی پھراقتدار میں آنے پر وہی کُچھ ہوگا جو کل بھی ہُوا تھا اور آج بھی ہورہا ہے۔۔
ایسا لگتا ہے کہ سنجیدہ طبقہ مذکورہ تینوں پارٹیوں میں سے کسی سے بھی خوش نہیں ہے۔۔شاید یہی وجہ ہے کہ چوہدری محمد سرور کو مشورہ دینے والے اِن پارٹیوں میں شامل ہونے کا مشورہ نہیں دے رہے ہیں، بلکہ مشورہ یہ دے رہے ہیں کہ ہمت کرکے مخلص لوگوں کو جمع کریں اور نئی پارٹی بنائیں کہ پاکستان میں رہبری کا خلا موجود ہے۔۔۔
مشورہ لنک پر جاکر دیکھیں اور مجھے اجازت دیں۔۔۔پڑھنے کا شُکریہ۔۔۔
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اختلاف / اتفاق کرنا آپ کا حق ہے
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }