Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Saturday, June 4, 2011

اُسامہ کیلئے / جدید ترین آلات کا استعمال کیا گیا

فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز:سٹلائٹ / اسٹیلتھ/سیاہ کارندے / ایڈجسٹ ایبل / قندھار کے شیطان/کتّا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
میں بالکل ٹھیک ہوں تم سُناؤ کیسے ہو؟۔۔پچھلے دنوں میری طبیعت خراب تھی ،اب ٹھیک ہے ۔۔میں دوبارہ اپنے پرانے دوستوں کے ساتھ کام کر نے لگا ہوں " اچھا چلو  پھر دیکھ بھال کر زندگی گُزارنا " یہ گفتگو وسط 2010 کی ہے ۔ بظاہر یہ عام سی گفتگو ہے لیکن  یہ ہی وہ گفتگو ہے کہ جس نے اُسامہ کی زندگی کا کاؤنٹ ڈاؤن شُروع  کرا دیا تھا ۔۔۔۔  
چونکہ اسی گفتگو کے زریعے سی آئی اے اسامہ کی کوٹھی تک پہنچ پائی ۔ یہ گفتگو اسامہ کے ساتھی ارشد خان اور کویت میں مقیم اسکے رشتہ دار کے درمیان ہوئی تھی جسے سی آئی اے کے ایجنٹوں نے رکارڈ کیا اسطرح وہ پشاور سے ارشدخان کو ڈھونڈ نے میں کامیاب ہوئے۔  جسکا پیچھا کرتے کرتے وہ وزیرستان کوٹھی تک پہنچ گئے ۔ سی آئی اے ایجنٹوں نے کوٹھی کی نہ صرف نگرانی شروع کردی  بلکہ کوٹھی کے اندر کُچھ جاسوسی کے آلات تک پہنچانے میں بھی کامیاب ہوگئے ۔ پھر اس کوٹھی کا تعلق سٹلائٹ سے جوڑ دیا گیا جس میں اسامہ کی پہچان کرنے والا سافٹ ویئر لوڈ کردیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ یہ سارا کام 2010 کے وسط میں کیا گیا اسکے علاوہ کوٹھی کے قریب ہی سی آئی اے نے اپنا ایک مرکز بھی قائم کرلیا ۔ ابھی یہ بات طے شُدہ نہیں تھی کہ آیا اس کوٹھی میں اسامہ بھی ہے کہ نہیں غرض کہ ٹیلی فوٹو لینز کے زریعےمکینوں پر 24 گھنٹے مسلسل نظر رکھنے کا صبرآزما انتظار لمحہ لمحہ گُذر رہا تھا کہ اچانک جنوری 2011 میں اسامہ کی آواز سُنائی دی تو ایجنٹوں کی خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا  اور انہوں نے  اُسامہ کی تصویر کھینچ کر  فوراً ہی امریکی صدر کو بھجوادی  اب صبر آزما شک نے یقین کا جامہ پہن لیا تو اب ایکشن کے مرحلے کے لیے اوباما کے زیر صدارت پانچ انتہائی خفیہ اجلاس ہوئے جس میں ایک تجویز یہ آئی کہ کوٹھی کو بموں سے اُڑا دیا جائے جسے اوباما نے منظور نہیں کیا آخر میں یہ طے پایا کہ کمانڈو حملہ کیا جائے جسکی حتمی منظوری 29 اپریل 2011 کو دی گئی منظوری کے بعد ایکشن کی منصوبہ بندی شروع ہوگئی  تقریباً 25 کے قریب کماڈوز تھے جنہوں نے اس آپریشن  میں حصّہ لینا تھا جنکا تعلق امریکی فوج کے انتہائی خفیہ نیوی یونٹ سیل 6  سےتھا جن کے کمانڈوز کو  "سیاہ کارندے "بھی کہا جاتا ہے ان میں سے بعض پشتو بھی سیکھے ہوئے تھے طے پایا کہ 30 اپریل کو کوٹھی پر دھاوا بولاجائے۔لیکن اُسامہ کی موت کا لمحہ ابھی نہیں آیا تھا اس لیے کہ مطلع  بہت صاف تھا لیکن 2 مئی کے گہرے بادل اُسامہ کی موت کا پیغام بھی لے آئے آسمان پر گہرے بادلوں کے اُڑنے کے ساتھ ساتھ کالے رنگ کے انتہائی جدید ترین اسٹیلتھ ہیلی کاپٹرز بھی محو پرواز ہوگئے اس ہیلی کاپٹر  میں نصب آلات ریڈار کو جام کرنے اور آواز کواتنی کم رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ دشمن کو پتہ نہ چلے لیکن دشمن تو رہے ایک طرف یہاں تو اتحادی کو بھی پتہ نہ چل سکا تھا /  مغربی میڈیا کے مطابق صدر اوباما نے منتظمین کو ہدایت دی تھی کہ اس بات کا خیال رکھیں کہ پاکستان سے ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیئے ۔ تاہم اگر پاکستانی طیارے ہیلی کاپٹر پر حملہ کردیں تو پھر امریکی فوجیوں کو ہر صورت بچایا جائے  گویا ہوا میں ٹکراؤ کا  امکان موجود تھا اور ایسا ہوتا تو یقیناً صورتحال بہت گھمبیر ہوجاتی ۔
   وزیرستان کوٹھی پر جن کمانڈوز نے دھاوا بولا وہ جدید ترین جنگی ساز و سامان سے لیس تھے ۔ انکے پاس جدید ترین انفرا ریڈ شعاعوں کے زریعے اندھیرے میں مناظر دکھانے وا لا وڈیو کیمرہ تھا/ انکے لباس بم پروف تھے/ بے خطا نشانہ رائفل تھی/ ،  آنکھوں پر ایسے  ایڈجسٹ ایبل چشمے لگائے ہوئے تھے کہ گہرا اندھرا ہو کہ روشنی پہنے والے کو ہر چیز صاف دکھائی دے/ رپورٹوں کے مُطابق ان کے ساتھ ایک ایسا تربیت یافتہ  کتّا بھی تھا/ جو چھپے انسانوں اور اسلحہ کی نشان دہی کرادیتا ہے ۔اس کتّے کے منہ میں ایسا جبڑا لگا ہُوا تھا کہ بلٹ پروف جیکٹ والے کو بھی کاٹے تو بوٹی نکال لے/ اس کتّے پر انفراریڈ کیمرا بھی لگا ہوا تھا تاکہ اُسامہ کسی سرنگ میں چُھپے ہوں تو اُن تک پُہنچ جائے ۔ آپریشن میں شریک پہلی صف میں موجود ایک کمانڈو کی ٹوپی پر جدید ترین کورڈلیس کیمرا لگا ہُوا تھا/ اس کیمرے کی وڈیو بزریعہ ٹرانسمیٹر پہلے المعروف  "قندھار کے شیطان" نامی ڈرون آر کیو 170  کو بھیجی گئی جو فضا میں موجود تھا/ اس نے وہ وڈیوسٹلائٹ کو بھیجی اور سٹلائٹ نے لینگلے میں موجود اوباما اور اُنکے ساتھوں تک پہنچائی یوں یہ کاروائی   صدر اوباما براہِ راست دیکھ رہے تھے ۔ ۔ ۔
اس مضمون کی تیاری  کا تمام تر مواد سنڈے ایکسپریس میگزین سے لیا گیا ہے ۔
تبصروں کی پبلشنگ بند ہے 
 (ایم ۔ڈی )

4 comments:

  1. محترمہ تحریم صاحبہ : پہلے تو جواب کی تاخیر پر معزرت

    قبول فرمائیں اور پھر بلاگ کی پسندیدگی پر شُکریہ قبول

    فرمائیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔( ایم ۔ ڈی )۔

    ReplyDelete
  2. محترم جناب جاوید گوندل صاحب : سب سے پہلے تو چیمپئنز
    لیگ جیت کی مبارک باد قبول فرمائیں ۔ ۔ ۔ اصل میں یہ کوٹھی وزیرستان کے دو بھائیوں ارشد خان اور طارق خان کی ملکیت تھی (جو اس ایکشن میں ہلاک ہوگئے) اسی حوالے سے اِسکو وزیرستان کوٹھی کہا جاتا ہے ۔ جو ایبٹ آباد میں واقع ہے ۔ امید ہے کہ خیریت سے ہونگے

    ۔ (ایم ۔ڈی )۔

    ReplyDelete
  3. محترم جناب شیخو صاحب :آپکے تبصرہ اور مشورہ دونوں کا شُکریہ قبول فرمائیں ۔
    ۔ (ایم ۔ ڈی )۔

    ReplyDelete
  4. بے غیرت امریکہ

    ReplyDelete