منجانب فکرستان: غوروفکر کے لئے
اہم الفاظ: انٹرنیٹ،ورلڈ وائیڈ ویب،،،گاڈپارٹیکل
_________________________________
ابھی تک کی تحقیق کے مطابق کائنات کی تمام مخلوق میں سے ذہین
ترین مخلوق کا 'تاج 'انسان کے سر پر سجا ہُوا ہے۔ یہ اِس لئے
ہے کہ انسانی خمیر میں تجسس اور کھوج کاعشق پنہاں ہے، عشق
کا عالم یہ ہے کہ "اپنے خالق کو جاننے کے کھوج میں لگا ہُوا ہے "
اِس کے لئے مختلف انسانوں نے مختلف شاہراہوں مثلاً(فلسفہ،
سائنس،مذہب، صوفی ازم،روحانیت، وغیرہ)پر گامزن ہُوئے ، اِن
تمام علوم میں سے صرف سائنس ہی ایک ایسا علم ہے جو اپنے
علمی علم کا ثبوت فراہم کرتا ہے تاہم یہ مذاہب کی طرح کسی قسِم
کا عویٰ نہیں کرتا کہ یہ ہی آخری سچائی ہے،کیوں کہ سائنس نے
' ایٹم ' کو نا قابل تقسیم کہہ کر ٹھوکر کھائی تھی (ایٹم ٹوٹا )اُس
میں سے ذرے نکلے ، یوں سائنس کو عقل آگئی کہ کسی بھی
قِسم کا دعویٰ نہیں کرنا ہے۔
سائنس کیا ہے؟،خالق نے انسان کو جواعلیٰ دماغی صلاحیت عطا کیا
ہے اُس کے ذریعے غوروفکر کرکے کائنات میں موجود حکمت
الالٰہیہ کے قوانین کو جاننے کی کوشش کا نام ہے، اور معلوم
قوانین کو انسانی بھلائی اور سہولت کے لئے استعمال کرنا ،ایک
نظراپنے اطراف ڈالیں تو کو اندازہ ہوجائے گا کہ آپ کے
استعمال کی ہر چیز سائنس کی مرہون منت نظر آئے گی۔۔
جب ایٹم میں سے ذرے نکلے تو اِن کو سمجھنے کے لئے ذراتی
طبیعیات وجود میں آئی اور لیبارٹری کی ضرورت پیش آئی یوں
'جنیوا' کے مضافات میں زمین سے 100 میٹر نیچے، 27کلو میٹر
لمبی لیبارٹری سرن CERN وجود میں آئی یہاں سائنسدانوں
نے حِکمت الالٰہیہ کے ایسے قوانین دریافت کہے جس سے بے شمار
نئی ایجادات سامنے آئیں اِن میں سب سے اہم ایجاد 1989میں
سرن نے انٹرنیٹ ایجاد کر لیا تھا یوں www (ورلڈ وائیڈ ویب)
سرن میں ’’پیدا‘‘ ہوا جس نے پوری دنیا کو جوڑ دیا اس کے علاوہ
سرن نے 2013 ایک ایسا عنصر دریافت کرلیا کہ جسے نوبل انعام
یافتہ سائنسداں Leon M. Lederman نے اپنی کتاب میں
گاڈ پارٹیکل نام دیا تاہم سائنسدان اس اصطلاح (گاڈ پارٹیکل) کو
مسترد کرتے ہیں کیونکہ ان کے مطابق شواہد کی بنیاد پر تصدیق
شدہ فزکس میں مذہب کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اِس عنصرکو
سائنسداں پیٹر ہگز کے نام پر ہگز بوسن کہا جاتا ہے۔اب اجازت۔
نوٹ: پوسٹ کی تیاری میں مختلف ویب سائٹوں سے مدد لی گئی ہے۔