Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Friday, April 27, 2012

کیا خواتین کا لباس جینیاتی مسئلہ ہے ؟؟

منجانب فکرستان:~صرف ایک سال میں 15 لاکھ خواتین نے، اپنے آپکو نمایاں کرانے کے آپریشن کرائے!!
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 جماعت اسلامی 22 اپریل سے ملک میں پھیلتی ہوئی عریانی کے خلاف آواز اُٹھا رہی ہے،عمران خان سے بھی ایک اینکر نے پوچھ لیا کیا آپ عورتوں کے لباس پر کوئی قدغن لگائیں گے؟جنسی ہراسمنٹ کے حوالے سے دُنیا بھر میں خواتین کے لباس پر اعتراض ہوتا رہتا ہے۔۔شاید خواتین کی فطرت کی بھی یہ مجبوری ہے کہ وہ ایسی وضع قطع کا لباس پسند کرتیں ہیں کہ جن سے انکے کے جسمانی خدوخال نمایاں ہوں ، خواتین کے لباس پراعتراض   کرنے پر خواتین نے انڈیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مزید عریاں ہوکر"سلیوٹ واک" احتجاجی ریلیاں نکالیں۔۔
  اسی ماہ اپریل میں یوگنڈا میں ایک اپوزیشن خاتون رہنما پر پولیس کی مبینہ زیادتی کی وجہ پر یوگنڈا میں عورتوں کے گروپ نے نیم برہنہ ہوکر احتجاج کیا ۔۔۔اسی طرح  اسی ماہ اپریل میں یو کرین میں جہاں اسقاطِ حمل کے خلاف قانون بنانے کا بل پارلیمان میں جمع کرانے پر نیم برہنہ ہوکر بل کے خلاف احتجاج کیا ، یہ احتجاج نہ صرف یوکرین میں ہُوا بلکہ ایساہی احتجاج، استنبول، برسلز، روم،منسک،ماسکو اور کئی دوسرے یورپی شہروں میں بھی ہُوا جس کا اہتمام ننگاپن احتجاجی گروپ " فیمن"  نے  کیا تھا۔ ، دُنیا بھر سے خواتین اس ننگے پن گروپ میں شامل ہورہی ہیں۔۔۔میرے دماغ میں یہ بات جگہ بنا نہیں پارہی ہے کہ/ لباس کےاعتراض پر/ اسقاطِ حمل کا قانون بناے پر / پولیس کا خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے پر۔۔۔  کپڑے اُتار کر احتجاج کرنے کا  کیا تعلق بنتا ہے ؟؟ سوائے احتجاج کے بہانے اپنے جسم  کی نمائش کرانے کے ؟؟ آپ  نے دیکھا ہوگا کہ کارنیوال جشن ہو یا کوئی اور جشن ان سے فائدہ اُٹھا کر خواتین اپنے جسموں کی  نمائش کرتی ہیں ۔۔۔۔ 
انڈوپاک کی خواتین پر مذہبی اور معاشرتی دباؤ بُہت زیادہ ہے اس کے باوجود، انڈین خواتین کی ساڑی کا بلوز سُکڑ کر بریزر بن گیا ، آستینیں غائب ہوگئیں ہیں، پاکستان میں جسم سے چپکے ٹراؤزر پر ہوا سے اُڑتی لمبی چاکوں والی شرٹ سے جسمانی خدوخال نمایاں ہوتے ہیں۔۔۔ 
بولی ووڈ میں بولڈسین اور آئٹم سونگ کرانے کیلئے خواتین کی دوڑ لگی ہوئی ہے، وینا ملک کی تصویر بھی جسم نمائش کی مثال ہے ۔۔۔
جس طرح فطرتاً عورت چہرے پر میک اپ کرکے اپنے آپ کو نمایاں کرتی  ہیں بالکل اسی طرح سے  لباس ایسا پہنتی ہے کہ جس سے اسکے جسمانی خطوط نمایاں ہوں چہرے کی طرح  وہ اپنے جسم کی نمائش بھی چاہتی ہے۔اسکی مثال میں اسطرح سے دونگا کہ صرف سنہ 2010 کے ایک سال میں 15 لاکھ خواتین نے اپنے پستان بڑھوانے کیلئے آپریشن کروائے ۔۔۔ اپنی جان کو خطرہ میں ڈال کر بھاری اخراجات اُٹھاکر یہ آپریشن کس مقصد کے لیے کروائے جاتے ہیں؟؟۔۔ اس لیے کہ انکی نمائش ہو ۔۔۔ 
دباؤ سے آزاد ماحول فطرت کا عکاس ہوتا ہے۔۔۔ عورت کی جینیاتی فطرت کو آزاد معاشرے میں ہی دیکھا جاسکتا ہے۔۔۔مشاہدہ بتاتا  ہے کہ عورت کو جس ملک میں جتنی  زیادہ آزادی ملی وہاں وہ فطری طور پر اتنی عُریاں ہوئی ہے، مثلاً منی اسکرٹ ،بکنی وغیرہ  کواپنایا ۔۔۔ورنہ جن معاشروں میں عورت پر دباؤ ہے ان معاشروں میں عورت آج بھی شامیانہ برقعوں میں ملبوس ہے ۔۔۔
میں اپنے خیالات آپ سے  شئیر کر رہا ہوں ،ان سےمتفق ہونا ضروری نہیں۔۔
پوسٹ کیلئے درج ذیل لنکس سے مدد لی گئی ہے ۔اب اجازت دیں ۔آپکا بُہت شُکریہ۔(ایم ۔ڈی)


http://www.bbc.co.uk/urdu/science/2012/03/120329_breast_enlargement_sen.shtml

http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2012/04/120424_nanga_ukrain_nude.shtml

http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2012/04/120423_uganda_protest_nj.shtml