Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Saturday, December 28, 2013

" پھر کون مسلمان یا عیسائی بچے گا "

منجانب فکرستان:/محمدتقی عثمانی/فتح اللہ گولن/ جاوید احمد غامدی /پوپ فرانسس 
محترم افتخاراجمل بھائی نے سانحہ مشرقی پاکستان کی مسخ شُدہ تشریحات پربعنوان"دل کا داغ جومٹ نہ سکا"
 اور پھربعنوان "سانحہ مشرقی پاکستان کی بنیادی وجہ" لکھا۔۔صرف 4 دہائیوں میں سانحے سے متعلق ہونے
 والی مسخ شُدہ واقعاتی تشریح  کو دیکھ کر  خیال آتا ہے کہ۔۔صدیوں پُرانے مذاہب جو آج بھی رائج  ہیں
اُنکی صورت اصل سے کتنی مختلف ہوگئی ہوگی؟؟ 
قدامت پرست  عیسائی: پوپ فرانسس شانزدہم پر الزام لگا رہے کہ : ہم جنس پرستی ، اسقاطِ حملاور طلاق کے بارے میں حالیہ دنوں میں پوپ نے جو بیانات دئیے ہیں وہ عیسائی مذہب کے عقیدوںسے متصادم ہیں اسطرح  پوپ فرانسس عیسائی مذہب کا چہرہ بگاڑ رہے ہیں، اسی طرح فتح اللہ گولن: ذاکر نائیک: جاوید احمد غامدی وغیرہ پر بھی یہی الزام ہے کہ یہ لوگ اسلام کی تشریحات غلط انداز میں کر کے اسلام کو نقصان پہنچارہے ہیں ۔۔۔
اب ذرا وقت کے بارے میں غور فرمائیں : حضورﷺ کے دور  سے۔۔ آپﷺ کے بتائے ہوئے طریقے پر باقائدگی سے دن میں پانچ بار نماز متواتر تسلسل کے ساتھ پریکٹیکلی طور پر باجماعت دوہرائی جاتی رہی ہو کیا اُس میں فرق آسکتا ہے ؟؟ ۔ذہن اس بات کو قبول نہیں کرتا ہے۔۔بلکہ ناممکن کہتا ہے۔۔۔ لیکن عمرہ اور حج ادا کرنے والوں نے دیکھا کہ وہاں پر لوگ مختلف طریقوں سے نماز ادا کرتے ہیں۔۔گویا  "وقت " نے یہ سب کچھ ممکن کر دکھایا۔۔۔۔ سعودی حکام کسی کو یہ نہیں کہتے ہیں کہ آپ غلط طریقے سے نماز پڑھ رہے ہیں ۔ ۔   سب کی نمازیں صحیح ہیں چونکہ سب کے دل و دماغ میں ایک ہی خیال ہوتا  ہے" عبادت "۔۔۔
قُرآن کی ذمہ داری رب نے لی ہوئی ہے اس لیے اُس میں تحریف نا ممکن ہے۔۔ لیکن قُرآن کی تشریح و تفسیر مختلف حضرات نے اپنی علمی اور ذہنی کاوش کے بل بوتے پر اپنے اپنے انداز سے کی ہے مثلاً :محمدتقی عثمانی/فتح اللہ گولن/ جاوید احمد غامدی / ڈا کٹر ذاکر نائک/ ڈاکٹر فضل الرحمٰان/ ڈاکٹر اسرار احمد/ مولانا مودودی/ علامہ اقبال غرض کہ انہیں کی طرح کے دیگر علماء/مفکرین حضرات نے کی ہے  کہ جنہوں نے  قُرآن وسُنت پر غور کیا اوراپنی علمی اور ذہنی کاوش کے بل بوتے پر  اپنے اپنے نقطہ نظر  کو پیش کیا۔۔۔اِنہوں نے جو کچھ پیش کیا ہے/یا  کررہے ہیں وہ اُنہوں نے اسلام سے محبت اور اسلام کی خدمت کی نیت سے کیا  ہے/ یا کررہے ہیں۔۔۔
  علماء ہم سے بہتر جانتے  ہیں کہ رب نیتوں کو جانتا ہے پھر کون ایسا  ہوگا جو اسلام کو نقصان پہنچانا چاہے گا؟؟ یعنی کون ایسا ہوگا جو جہنم میں جانا چاہے گا ؟؟  یقیناً کوئی ایک بھی نہیں چاہے گا کہ جہنم میں جائے۔۔۔چاہے اُسکا تعلق کسی فرقے یا مسلک سے ہو۔۔۔  
 14 سو سالوں میں بہت سا پانی پلوں کے نیچے سے بہہ چُکا ہے ۔۔۔ مسلمانوں میں بُہت سے فرقے پیدا ہوگئے ہیں ۔۔اب بہت سے مسلمان فخریہ اپنی شناخت فرقوں سے کرانے لگے ہیں ۔۔۔اور ساتھ ہی ان فرقوں کے مابین  انتہا پسندی اس درجہ پر پہنچی ہوئی کہ ایک دوسرے کو اسلام سے خارج کرتے جا رہے ہیں، جب سبھی مسلمان ایک دوسرے کو اسلام سے خارج کر دیں گے تو پھر کون مسلمان  بچا رہے گا ؟؟
 جہاں مسلمانوں  میں فرقہ واریت سب سے بڑا مسئلہ ہے تو  عیسایت میں ہم جنس پرستی، اسقاطِ حمل اور بکھرتے خاندان یعنی طلاق بڑے مسئلے بن کر اُبھرے ہیں۔۔۔یہ تینوں مسئلے اتنی بلندی پر پہنچ گئے ہیں کہ حکومتیں انکے آگے چھوٹی ہوگئیں ہیں اور ان مسئلوں سے  سمجھوتہ کرتے نظر آرہی ہیں ۔۔یہاں تک موجودہ پوپ بھی زور دے کر کہہ رہے ہیں اگر ان مسئلوں سے سمجھوتہ نہیں کروگے اور ہم جنس پرست ، اسقاطِ حمل یا طلاق والوں کو قبول نہ کروگے تو آپ کے پاس کچھ بھی بچا نہیں رہے گا۔۔ سب تاش کے پتوں کی طرح بکھر جائے گا ۔۔۔انہیں ہم ٹُھکرا دیں گے تو پھر چرچ میں آنے کو ۔۔ کون  بچا رہے گا ؟؟؟۔یہ ہے پوپ کا۔۔۔ نقطہِ نظر۔۔۔
کیا پوپ عیسایت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ؟؟ یا وہ کسی کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں؟؟ یقیناً ایسا  نہیں ہے۔۔ وہ یہ سب عیسایت کی محبت اور نیک نیتی سے عیسایت کو زندہ رکھنے کیلئے اِن تینوں مسئلوں پر سمجھوتہ کرتے نظر آرہے ہیں۔۔۔خُدا کا لاکھ لاکھ شُکر ہے کہ اسلام کو ایسے مسئلے در پیش نہیں ہیں ۔۔لیکن فرقہ واریت کا ناسور اسلام کو بُری طرح نقصان پہنچا رہا ہے ۔۔۔
٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭
 ہمیں اپنی ہمیشگی  کی زندگی، جنت دوزخ  جیسے اہم مسئلے کیلئے  کسی کے نظریات اپنا نے کیلئے  ہمیں خود بھی سنجیدگی سے اسلام کا مطالعہ  کرنا چاہئیے ۔۔۔ اللہ نے ہمیں بھی ذہن سے نوازا ہے اس لیے:
یہ مت دیکھیں کہ کون کہہ رہا ہے: یہ دیکھیں کہ کیا کہہ رہا ہے ۔۔۔
اگر آپ کا ذہن کہتا ہے کہ فلاں عالم یا مفکر کی بات اسلام کے زیادہ قریب لگتی ہے اُسے اپنا لیں اور اُس پر عمل کریں ۔۔۔لیکن ایک بات یاد رکھیں کہ کسی دوسرے کے نقطہ نظر کو۔۔ نقطہ نظر ہی کہیں ۔۔۔غلط نہ کہیں ۔۔۔ اس لیئے کہ کسی دوسرے ذہن کو۔۔  یہ دوسرا  والا نقطہ نظر اسلام کے زیادہ قریب لگتا ہے۔۔۔ اور وہ اُسے اپنائے ہوئے ہے ۔۔۔اُس پر اعتراض کرنا، اور کہنا کہ تم بھی میرے والا نقطہ نظر اپناؤ۔۔دومسلمانوں کے بیچ بگاڑ پیدا کردیتا ہے ۔۔یقیناً یہ کوئی اچّھی بات نہیں ۔۔۔ کون صحیح ہے کون غلط ہے کا فیصلہ خُدا نے کرنا ہے۔۔۔
 خالق نے ہر انسان کو ذہن جیسی دولت سے نواز کر عمل کیلئے خود مختار بنادیا ہے۔۔انسان کے اسی  ذہنی انفرادی خود مختاری کی بناپر اعمالِ گُناہ و ثواب پر اُسے جنت یا دوزخ کا حقدار ٹھہرایا جائے گا۔۔۔ہم کسی کو اپنے تکبر میں دوزخی یا جہنمی کیوں کہیں؟؟خُدا جانے اُسکا کونسا عمل خُدا کو بھاجائے اور جسے ہم جہنمی سمجھ رہے ہیں خُدا کے نزیک جنتی ٹھہر جائے ۔۔۔
اس لیے کہ ہم دلوں کے حال نہیں جانتے ہیں۔اور یہ بھی کہ: کیا معلوم  ہمارا تکبر ہمیں جہنم میں پہنچادے ۔۔۔ 
 اب مجھے اجازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا بُہت شُکریہ ۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں } 

Wednesday, December 18, 2013

" حسی کیفیت "

منجانب فکرستان
  محترم رضاعلی عابدی صاحب کا لکھا مضمون اور عنوان"میں کیا جانوں کیا جادو  ہے" گواہی دے رہا ہے
 کہ اُنہیں گانے سُننے کا صرف شوق ہی نہیں عشق ہے، مجھے بھی گانے اپنے "سحر" میں لے لیتے ہیں۔۔
 عابدی صاحب کو"انار کلی ڈسکو چلی "پسند نہیں : جبکہ میرے ساتھ ایسا مسئلہ نہیں : بیشک پرانے گانوں
کی دُھنیں پُر تاثر دُھنیں۔
جسطرح ہر"شے" کی محسوساتی کیفیت ہر شخص میں الگ ہوتی ہے یہی حال میوزِک کا  بھی ہے کہ: کس
 میں کتنی میوزک متاثرحس موجود ہے یا پھر سرے سے یہ حس موجود ہی نہیں ہے۔۔اسکو میں اپنی اور
اپنی بیوی کی مثال سے واضع کرتا ہوں۔
موڈ کے اعتبار سے منتخب گانے لگا کر  بیڈ پر لیٹ  کر آنکھیں بند کرلیتا ہوں، اسطرح گانوں سے لطف اندوز ہوتا ہوں ۔۔۔ جبکہ بیوی کو گانے سُننے سے ذراسی بھی دلچسپی نہیں  ہے یعنی اُس  میں "میوزک متاثر حس موجود ہی نہیں ہے"۔۔اُس کو تو نہ صرف پکوان چینلوں سے عشق ہے بلکہ پکوا نوں کے تجربے کرنے کا بھی شوق ہے ۔۔۔
 ہر سمجھدار شوہر بیوی کے ہاتھوں پکے ڈشوں کی تعریف کرتا ہے ۔۔اور مجھے بھی بے وقوف کہلانے کا کوئی شوق نہیں ہے۔۔

اب اجازت دیں ۔۔۔ پڑھنے کا بُہت شُکریہ ۔۔۔  
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }           

Tuesday, December 17, 2013

" نواز شریف مددت پوری کریں گے"

منجانب فکرستان
یہ اتفاق ہے یا کُچھ اور ؟؟ کل عمران خان کے صرف 4 حلقے تصدیق والے رٹے  کے بارے میں لکھا تھا۔۔
آج دُنیا ای پیپر کی سائٹ کھولی تو حیرت ہوئی کہ پُورا فرنٹ پیج اسی 4 حلقے رٹے کی کہانیاں سُنا رہا تھا۔۔
 کراچی صدر امپریس مارکیٹ روڈ پر چند خواتین ڈرائی فروٹ بیچتی ہیں، جب بہت دیر تک کوئی خریدار نہیں
آتا ہے تو کسی ایک فروٹ کے چند دانے لیکر سب پر وار کر حسد اور نظر اُتارتی ہیں، اسکے بعد کوئی نہ کوئی
 خریدار آجاتا ہے۔ عقیدہ پکا ہے،خریدار آجاتا ہے، یہ بات مجھے یوں معلوم ہوئی کہ روڈ سے گُذرتے ہوئے
 ہوئے ایک خاتون کو یہ عمل کرتے دیکھا تو اِس عمل کے بارے میں پوچھا ۔۔خاتون نے مُسکرا کے درج بالا
  عقیدےکے بارے میں بتا یا ۔۔
آغاخانی کمیونیٹی والے اپنی دُکانوں میں آغاخان کی تصویر لگاتے ہیں، تصویر لگانے کے پیچھے یہ عقیدہ ہے کہ تصویر لگانے سے کاروبار میں برکت ہوتی ہے ۔۔اس میں شک نہیں، ماشااللہ سے کراچی میں آغاخانیوں کا کاروبار ٹھیک ٹھاک چلتا ہے۔۔اسی طرح کے بُہت سے عقیدے خاص کر دُکاندار طبقوں میں رائج ہیں۔۔
مجھے تو یہ پڑھ کر بڑی حیرت ہوتی ہے کہ نہ صرف ترقی پزیر بلکہ ترقی یافتہ ممالک والے بھی ہفتہ کیسا رہے گا یا آج کا دن کیسا رہے گا ۔۔۔ دیکھتے ہیں ،یقین رکھتے ہیں۔۔
دوستو آپ زرداری کے پیر کے بارے میں بھی جانتے ہونگے کہ جن کا دعویٰ ہے کہ اُنکی وجہ سے زرداری 5 سال نکال گئے اسی طرح اب" بیجن دارو والا "صاحب نے پیش گوئی کی ہے کہ نواز شریف 5سال نکال جائیں گے ۔ ہوتا یہ ہے کہ  کی گئی پیش گوئیوں( تُکوں) میں سے ایک دو نشانے پر بیٹھ جانے پر واہ واہ ہوجاتی ہے اور غلط کی گئی پیش گوئیاں صرفِ نظر ہوجاتی ہیں  ۔۔۔یوں پیش گوئی کرنے والے پر عقیدہ پختہ ہوتا جاتا ہے ۔۔اور وہ مشہور ہوجاتا/ہوجاتی ہے۔۔  
درج ذیل لنک پر دارووالا کی پیش گوئیاں دیکھیں ۔۔۔ اب جازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا بُہت شُکریہ۔۔۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }   

   

Monday, December 16, 2013

" متھا خوری نہ کر"

منجانب فکرستان
عمران خان کی اِس سادگی پہ کون نہ مرجائے اے خُدا ۔مسکراتے ہوئے لگاتے ہیں ایک ہی رٹا :
 ہم صرف 4 حلقوں کی تصدیق چاہتے ہیں ۔۔ہم صرف 4 حلقوں کی تصدیق چاہتے ہیں۔۔جاؤ جاؤ
 کسیاور کو بیوقوف بناؤ دُنیا سبجانتی ہے : چاول کے چند دانے پورے دیگ  کی کیفیت بتا دیتے ہیں۔
محققین کے مطابق مرد عورت ذہنی سرکٹ الگ الگ اسیلئے مرد عورت کیلئے معمہ تو عورت مرد
 کیلئے معمہ: عورت کا  شکوہ ہے :میرا شوہر میری کوئی بات نہیں سمجھتا ہے وہ  مجھے سمجھ ہی نہیں
 سکتا ہے!کیسے سمجھے گا؟ اُس بیچارے کا  تو ذہنی سر کٹ ہی الگ ہے،اسی طرح عورت  بھی مرد کیلئے ایک معمہ ہے ۔۔مرد کا شکوہ ہے: میری بیوی میرے احساسات کو نہیں سمجھ رہی، میں کیسے اُسکو سمجھاؤں کہ میری ماں نے کتنی محبت سے مجھے پالا پوسا بڑا کیا اور یہ کہتی اپنی ماں کو الگ کرو یا پھر الگ مکان لیکر ماں سے الگ ہوجاؤ ۔۔۔ میں کیسے الگ ہوجاؤں، بے لوث محبت اور خدمت کا یہ صلہ دوں کہ والدین بہن بھائی وغیرہ  سے الگ ہوجاؤں ۔۔
میں بھی تو اپنے والدین اور بہن بھائیوں کو چھوڑ کر آئی ہوں ۔۔لیکن ۔۔۔لیکن ویکن کچھ نہیں ۔۔۔
او۔۔بھائی۔۔ کیوں متھا خوری کررہا ہے۔۔۔ تیری بات وہ کیسے سمجھ سکے گی ۔اُس بیچاری کا تو ذہنی سرکٹ ہی الگ ہے۔۔۔۔
اب مجھے اجازت دیں ۔۔ پڑھنے کا بُہت شُکریہ ۔۔۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }   

Sunday, December 15, 2013

یہ بات "جان کیری" بھی جانتے ہیں۔

منجانب فکرستان
کرزئی نے بھارت میں اخباری نمائندوں سے امریکہ کے بارے میں طنزیہ کہا: " دُعا دیتے ہیں جینے کی :
دوا دیتے  ہیں مرنے کیپھر کہا  اِسے یوں سمجھا جائے "دوا دیتے ہیں ٹھیک نہ ہونے کی" اِن جملوں پر
 حاضرین خوب ہنسے:مزید کہا :بیشک باہمی سلامتی معاہدہ افغانستان کے مفاد میں ہے اور افغان عوام نے
اسکی منظوری بھی دیدی ہے ۔۔۔تاہم وہ اس معاہدے پر اُس وقت تک دستخط نہیں کریں گے کہ جب
 تک افغانیوں کے مکانات کے تحفظ کی ٹھوسضمانت۔۔ اور طالبان کے ساتھ معطل شُدہ امن مساعی کی
 دوبارہ شروعات ۔۔قطعی طور پر یہ امور پیشگی شرائط میں سے ہیں ۔۔۔کرزئی نے  اپنی اِس  پریس کانفرس میں  خاص طور پر امریکی بمباری کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔۔۔
شاید کرزئی کی درج بالا پریس کانفرس نے امریکیوں کو یہ باور کرا دیا  کہ معاہدہ میں کرزئی کی شرائط شامل کئے بغیر کرزئی دستخط نہیں کریں گے ۔۔۔اسی لیے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے پہلی بار یہ کہا  ہے کہ:" امریکہ اور افغانستان کے درمیان طے پانے والی سیکورٹی ڈیل پر صدر حامد کرزئی کا جانشین بھی دستخط کرسکتا ہے" ۔۔۔ 
جان کیری صاحب نے بڑی آسانی سے یہ بات کہہ گئے کہ کرزئی کا جانشین بھی دستخط کر سکتا ہے ۔۔لیکن کیا  جانشین باسی معاہدے پر اپنے تازہ دستخط کردے گا ؟؟ یہ بات جان کیری بھی  خوب جانتے ہیں۔۔۔ اب اجازت دیں ۔۔پڑھنے کا شُکریہ ۔۔۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }   

     

Saturday, December 14, 2013

"قوم کی خدمت "

منجانب فکرستان
یہ  کوئی ڈھکی چھُپی بات نہیں ہے سب کو معلوم ہے کہ حکمراں کلاس کے بچّوں میں قوم کی خدمت کا جذبہ کوٹ کوٹ
 کے، کوٹ کوٹ کے بھرا ہوتا ہے، چاہے وہ حمزہ شریف ہوں کہ بختاور یا پھر بلاول ہوں کہ مریم نواز سب کے سب
 قوم کی خدمت کے جذبے سے لبریز ہیں،عمران خان نے قومی اسمبلی میں مریم نواز کو یوتھ پروگرام کا چیئر پرسن بنائے
 جانے پر بلا وجہ کا اعتراض اُٹھایا ۔۔جسکا جواب واضع اور معقول دلیل کے ساتھ خزانہ امور  کے سیکریٹری نے یوں دیا کہ
  مریم نواز کی تعیناتی سیاسی بنیاد پر نہیں ہوئی ہے، (بجا فرمایا ہے جناب) مریم نواز نے خدمت کے جذبے کے ساتھ یہ ذمہ داری سنبھالی ہے،مریم نواز کی تعیناتی اعلیٰ شخصیت کی بیٹی ہونے  کے ناطے سے نہیں کی گئی ہے (تو پھر) وہ خدت کے جذبے سے آئیں ہیں (واہ) وہ تنخواہ بھی نہیں لیں گی ۔۔۔ کیا بات ہے۔۔۔
 اب بولو عمران میاں۔۔ کیسی کہی۔۔۔ ہے کوئی جواب۔۔۔اب مجھے اجازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا شُکریہ ۔۔۔۔۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }   


" زخم ہرا۔۔ کاروبار کھرا "

 منجانب فکرستان 
 کالم نگار خورشید ندیم نے کالم" عبدالقادر ملا کا مقدمہ اور پاکستان" میں سوال اُٹھایا کہ:  کیا راکھ کا یوں کُریدنا مثبت سیاست
 ہے ؟؟ عرض ہے کہ بنگلہ دیش کی سیاست میں راکھ کا کریدنا ہی سیاست ہے۔خاص کر عوامی لیگ اس بات کا خاص
 خیال رکھتی ہے کہ 71 کے زخم ہرے رہیں، اس سے ووٹر کو باور کرانے میں آسانی رہتی ہے کہ عوامی لیگ ہی  
بنگلہ دیش فاؤنڈر ہے۔71 کے زخم جتنے مندمل ہونگے عوامی لیگ اتنی  کمزور پڑے گی ،"عبدالقادر ملا"  کو یوں جلدی
 پھانسی دی گئی  کہ 5 جنوری کو بنگلہ دیش میں الیکشن ہونے والے ہیں۔۔اسلئیے زخم ہرا رہے گا،  کاروبار چلتا رہے گا ۔۔۔ (خاص کر ترقی پزیرممالک میں خدمت کا بورڈ لگا کر پیسے کمانے کے ہُنر ( کاروبار)  کو ہی سیاست کہتے ہیں)۔۔۔
 ٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭
دسمبر 71 پاکستان کا مشرقی حصّہ علیحدہ ہوگیا،  دسمبر 2013 ریتک روشن سے سوزین خان علیحدہ ہوگئی ۔ جبکہ انکے دو عدد بچے بھی ہیں ۔ ریتک روشن کے چند انٹرویو دیکھے ہیں۔۔۔جس میں وہ اپنے نظر آنے والے خوبصورت جسم  سے کہیں زیادہ نہ نظر آنے والے خوبصورت ذہن کے مالک لگتے ہیں۔۔پھر ایسا کیا ہوگیا جو دونوں میں علیحدگی کا باعث بنا ؟؟
ریتک روشن کے کہنے کےمطابق علیحدگی کا فیصلہ سوزین خان کا ہے ۔۔۔علیحدگی بچّوں کے ذہنوں کو توڑ پھوڑ دیتی ہے ۔۔۔ریتک روشن سے ایسی کیا بات ہوگئی کہ جو سوزین خان نے ایکدم اتنا بڑا فیصلہ یعنی علیحدگی کا فیصلہ کرلیا ۔۔ ۔ اب اجازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا شُکریہ ۔۔۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }   

Friday, December 13, 2013

"اقتدار اور پیسہ "

منجانب فکرستان
عمران نےخیبر پختون خوا میں بلے سے مخالفین کو دُھول چٹائی تھی، جبکہ دہلی میں "عام آدمی پارٹی" کے کنوینر کچریوال
نے  جھاڑو لیکر مخالفین کو دھول کی طرح اُڑا دیا ،لیکن کچریوال حکومت بنانے پر تیار نہیں ہیں،جبکہ کانگریس کہہ رہی
حکومت بناؤ ہم حمایت دیں گے، کچریوال کا کہنا ہے اشتراکی حکومت میں سمجھوتے۔کرنے پڑتے ہیں جس سے پارٹی کی
شبہیہ خراب ہوجائے گی، اپوزیشن میں رہنے سے پارٹی کو فائدہ ہوگا،اور آئندہ الیکشن میں میدان مارلیں گے۔۔
عمران خان کے حکومت بنانے کے فیصلے پر پارٹی کو پہنچنے والے نقصان کو دیکھتے ہوئے کچریوال کی حکمتِ عملی زیادہ بہتر نظر آتی ہے،لیکن عام عوام پارٹی کے جیتنے والے کیا آئندہ الیکشن تک صبر کر سکیں گے؟ یا پھر یہ کہہ کر کہ: کون جیتا ہے تیری زلف کے سر ہونے تک اور جھاڑو لیکر کچریوال کو کچرا سمجھ کر کہیں پارٹی سے اُنکا ہی صفایا نہ کردیں ۔۔اور پھر کانگریس سے مل کر حکومت بنا کر بیٹھ جائیں۔۔چونکہ نئے زمانے کا چلن اقتدار اور پیسہ ہے۔۔ اور ،جو ایسا نہیں کرتا اُسے کم عقل کہا جاتا ہے۔۔ وقت ہی بتائے گا کہ ہوتا ہے کیا ؟؟۔۔۔۔ اب مجھے اجازت دیں ۔۔۔پڑھنے کا شُکریہ ۔۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }      

Wednesday, December 11, 2013

" ذہن کی اثر پزیری صفت اور فرقے "

منجانب فکرستان: نیچری:قادیانی
 فسادی سیب کی کہانی سے بلاگر ساتھی کاشف بھائی کے دماغ میں چند سوالات آئے۔اسی طرح سے سعد بھائی کے
 بلاگ پر دو تبصرے پڑھکر میرے دماغ میں بھی سوالات پیدا ہوئے، اِن میں  سے ایک تبصرہ تو بلاگر ساتھی سلیم
 احمد بھائی کا ہے جبکہ دوسرا تبصرہ اکرام اللہ بھائی کا ہے ۔۔۔اس پوسٹ کا بنیادی مقصد انسانی ذہن کی اثر پزیری
 صفت ہے چونکہ ذہن کی اس صفت نے دُنیا میں بُہت فساد  پرپا کیا ہُوا ہے۔۔ پوسٹ کی تیاری میں عبدالماجد 
دریابادی کی آپ بیتی سے بھی مدد لی گئی ہے ۔۔۔
اکرام اللہ بھائی نے اپنے تبصرے میں لکھا ہے کہ ناول "جب زندگی شروع ہوگی" سے ذہن اتنا مُتاثر ہُوا کہ آنکھوں میں آنسوں آگئے ،جبکہ سلیم بھائی ناول سے اِسقدر متاثر ہوئے کہ نہ صرف ناول کو گھوٹ کر پی گئے، بلکہ اُنکے ذہن میں یہ خیال بھی آیا کہ اس اچّھے ناول کی دس بیس کاپیاں خرید کر عزیز و اقارب کو پڑھنے کیلئے دیں گے( بھلا ہو سعد بھائی کا کہ اُنکے پیسے بچ گئے) ۔۔
اکرام بھائی میرے لیے اجنبی ہیں۔ لیکن سلیم بھائی کو تو ہم پڑھتے رہتے ہیں اور جانتے ہیں کہ ذہین انسان ہیں ۔۔لیکن جب سعد بھائی  نے ناول کی *تحلیل نفسی کی اور اُس میں سے "ایک ادبی واردات " نامی پوسٹ نکالی تو وہی ناول کہ جس کا اثر آنکھوں سے آنسو نکالتا تھا ،  اور جسے گھوٹ کے پی لیا گیا  تھا، اب "ایک ادبی واردات "نامی پوسٹ  نے سب کچھ اُلٹ دیا  ۔۔جو ذہن "جب زندگی شروع ہوگی" پڑھ کر  جس درجہ متاثر دکھائی دے رہا تھا اب وہی ذہن سعد کی پوسٹ  "ایک ادبی واردات " سے  بھی  اُتناہی متاثر دکھائی دے رہا ہے۔۔۔ لیکن اب سمت اُلٹ گئی ہے۔۔۔ پہلے جو ناول جتنا اچّھا تھا اب اُتنا ہی  بُرا ہے یہ ہے انسانی ذہن اور انسانی ذہن کی اثر پزیری کی صفت۔۔  
بالکل اسی طرح سے عبدالماجد دریا بادی کی آپ بیتی میں بھی ذہن کی اِس حیرت انگیز اثر پزیری صفت کو دیکھ سکتے ہیں ۔۔۔اُنہوں نے ایک مذہبی گھرانے میں آنکھ کھولی اور تربیت پائی نتیجہ میں نیچریوں اورمسیحوں کے خلاف مضامین لکھے ،پھر ایک کتاب "الییمنٹس آف سوشل سائنس " پڑھی اِس عقلیاتی کتاب کا ذہن پر  ایسا اثر پڑا کہ گُھٹی میں پڑی تعلیم اور برسوں کا مذہبی ماحول " ہَوا" ثابت  ہُوا اور ملحد بن گئے۔ ۔۔
10 سال تک ذہن پر ملحدی خُمار چڑھا رہا ۔۔پھر دوست کے رغبت دلانے پر صوفی ازم کو پڑھا تو ملحدی خمار کی  جگہ ذہن کی اثر پزیری صفت نے ماجد صاحب کو صوفی بنادیا، پھر ایک قادیانی دوست کے گھر قُرآن کی تفسیر انگریزی میں پڑھی تو متاثر ہوکر پھر اسلام میں داخل ہوگئے ۔۔۔اکرام صاحب، سلیم صاحب اور ماجد صاحب سب تعلیم یافتہ صحت مند ذہن کے مالک ہیں ۔۔۔لیکن ذہن کی اثر پزیری صفت کے شکار ہوئے ۔۔۔
غرض کہنے کا مطلب یہ ہے کہ انسانی ذہن میں اثر  پزیری کی صفت حد درجہ پائی جاتی ہے، یہی سبب ہے کہ آج ہر مذہب میں بیشمار فرقے  نظر آتے ہیں اور روز بہ روز انسانی ذہن کی اِسی اثر پزیری صفت کے تحت نئے نئے فرقے بھی وجود میں  آتے جارہے ہیں ۔۔۔۔ اب مجھے اجازت دیں۔۔ آپکا  بُہت شُکریہ ۔۔۔
* ناول کے متن کا تجزیہ ۔
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }


Sunday, December 8, 2013

" میرے ذاتی خیالات "

منجانب فکرستان: میرے ذاتی خیالات
 بلاگر ساتھی سعد کی پوسٹ "ایک ادبی وارادات" پڑھی( رب دیکھ رہا ہے:جھوٹ نہیں لکھ رہا ہوں )
پوسٹ پڑھ کرمجھے ہنسی آگئی: 
ہنسی اِس خیال کے تحت آئی  کہسعد بھائی نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ وطن کا کوئی درخت 
ایسا نہیں جسکی شاخوں پر غامدی صاحب کا طوطی نہ بولتا ہو۔اور پھر جس ناول کو اچھا سمجھ کر دوستوں 
  کو لنک فراہم کیا:اس میں سے بھی  غامدی صاحب نِکل آئے :اسطرح کل کا  اچّھا ناول آج  اچّھا نہ رہا ۔۔
لنک کی فراہمی کی  بنا پر ہی میں نے بھی  ناول کے چند صفحے پڑھے ہی تھے کہ: متن میں مجھے بے ادبی کا احساس ہُونے لگا، تو پڑھنا چھوڑ دیا ۔
 ویسے بھی مجھے ناول پڑھنے سے الرجی ہے آج تک کوئی ناول نہیں پڑھا، اسی طرح جب حامد میر اور افتخاراحمد کے ٹاک شو شروع ہوئے تھے چند پروگرام دیکھے انداز ِتکلم اور  طریقہ کار سمجھ میں نہیں آیا:ریٹنگ کے چکر میں تقریباً اینکروں نے یہی طریقہ کار اپنایا  وہ دن ہے اور آج کا دن ہے کہ کِسی چینل پر کِسی قسم  کا کوئی ٹاک شو نہیں دیکھتا ۔۔۔اور اس سے بھی بہت  پہلے سے نہ کوئی فلم دیکھتا ہوں اور نہ ہی کوئی ڈرامہ دیکھتا ہوں ،ڈرامہ، ٹاک شو  اور فلم  سب ایک جیسے بیکار ملاوٹی/ بناوٹی لگتے ہیں۔۔ غرض کہ ایک عرصہ بیت گیا: فلم، ٹاک شو یا ڈرامہ نہیں دیکھا۔۔۔ البتہ فلم کے گانے ضرور سُنتا ہوں میوزک خالص ہوتا ہے/ دُھن خالص ہوتی ہے، ۔اور خالص چیز میں اپنا ایک اثر ہوتا ہے ۔ ڈاکومینٹری چینل دیکھتا ہوں کہ یہ بھی خالص ہوتے ہیں ، کرکٹ نہیں دیکھتا  کہ اِسکی زبان نہیں آتی ہے البتہ فٹ بال کو انجوائے کرتا ہوں ۔۔۔
 میں ذاتی طور پر اس راہ کا مسافر ہوں کہ: یہ مت دیکھو کون کہہ رہا ہے ؟  یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے ؟ اِس سوچ کا بڑا فائدہ  یہ ہے کہ:کوئی کسی کو بھلا کہے یا کہ بُرا اپنی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا: ویسے ہر شخص اپنے اعمال کی نیت کی بنیاد پر اپنے لیے جنّت دوزخ بنا رہا ہے ۔۔فیصلہ رب نے کرنا ہے۔۔جو نیتوں کو جانتا ہے۔۔۔اب مجھے اجازت دیں ۔۔۔ پڑھنے کا شُکریہ ۔۔۔ 
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }