Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Monday, November 9, 2020

۔9 نومبر۔

منجانب فکرستان :غوروفکر کے لئے 
٭ آج9 نومبر علامہ محمد اقبال کی پیدائش کی تاریخ ہے ٭
سچّی بات یہ ہے کہ علامہ اقبال کی  فکر نے میری بصیرت میں اتنا اضافہ نہیں کیا  کہ جتنا کہ اضافہ  اُنکی ہمہ جہت فکر کے بارے میں  لکھے مضامین نے کیا،اِسکا بنیادی سبب  یہ ہے کہ دانشورانہ فکر کے بارے میں رائے بھی وہی  شخص دے سکتا ہے کہ جو کہ صاحبِ بصیرت ہو۔یہ مضامین چاہے علامہ کی فکر کی موافقت میں  ہوں میں کہ مُخالفت میں، پڑھنے والوں کو اِن میں بصیرت ملتی ہے کیونکہ یہ مضامین علامہ کی شاعری و خُطبات میں موجود  جہتوں کو حوالہ  بنا کر  لکھے گئے ہیں، اِن مضامین میں میرے خیال کے موجب دانشوروں نے گویا علم و بصیرت کے دریا  بہائے ہیں ۔۔۔ اِس بہتے  دریا میں سے میں نے بھی  جہاں تک ممکن ہوسکا اپنی علم کی پیاس بجھائی ہے۔۔
دانشوروں نے علامہ کی ہمہ جہت فکر  کے حوالے سے اِس قدر کہ زیادہ مضامین لکھے گئے  ہیں کہ شاید اسکی  مثال  برصغیر  میں ملنا مشکل ہے ۔
نوٹ : پوسٹ میں کہی گئی  باتوں سے  اتفاق کرنا / نہ کرنا  آپ کا  حق  ہے ۔
۔ اب اجازت ۔
رب   مہربان  رہے  }
 


Saturday, August 22, 2020

چار خودکشیاں اور ایک طلاق ۔

منجانب فکرستان :غوروفکر کے لئے
 ٹوئٹر پر میری پوسٹ و شیئرنگ دیکھنے لئے
 دُنیا میں آٹھ ارب کے قریب انسان رہتے ہیں، فطرت کی حکمتی ( میکنیزم) نے اِن تمام انسانی چہروں کو قابلِ شناخت بنایا ہے ۔۔۔ یہ بھی کہ ہر فرد اپنی سی منفرد سوچ کا حامل ہے تاہم اِن قابلِ شناخت لوگوں کے ذہنوں میں کیا کُچھ چل رہا ہوتا ہے، معلوم نہیں ہو پاتا ، دوست احباب، عزیز و اقارب حتاکہ گھر والوں تک کو یقین کرنا مشکل ہوتا کہ  ہمارے بیٹے ہی نے  مسجد،چرچ،بار کلب،اسکول وغیرہ میں فائرنگ کرکے لوگوں کو  ہلاک کیا  یا شوہر نے بیوی کو،دوست نے دوست کو ہلاک کیا وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔  
 اِن ذہنوں میں کیا چلتا رہا کہ اداکار سوشانت سنگھ،سمیر شرما،سشیل گودا اور اداکارہ انوپما پھاٹک نے خودکشی کرلی ۔۔
اداکارہ حنادلپزیر نے اداکارہ عفت عمر شو میں اپنی شادی اور طلاق بابت  بتایا کہ اُنکی پسند کی شادی ہوئی تھی اور یہ کہ ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں تھا اور یہ کہ میرا شوہر کوئی بُراانسان نہیں تھا تاہم شوہر نے بلاوجہ غصے میں آکر مُجھے طلاق دیدی۔۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اِس وقت " قابل اجمیری " کا یہ شعر یاد آرہا ہے کہ 
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
اب اجازت 
رب مہربان رہے
  

Thursday, June 18, 2020


Wednesday, April 29, 2020

گھڑی 2 گھڑی کا میلہ ہے/ جوآیا ہے اُسکو جانا ہے - - -

بولی وڈ اداکار عرفان خان 53 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ - Home | Facebook
منجانب فکرستان:عرفان خان کے  " مذہبی " خیالات 
 بیماری سے پہلے بیماری کے بعد 
 دیکھیں غوروفکرکیلے
بھارتی اداکار عرفان خان انتقال کر گئے - Pakistan's First Citizen ...
انسانی بیداری شعور نے جب "کائنات اور اپنی ذات" کا سوال اُٹھایا تو وہ دو 2 رویا شاہراہ" دل و دماغ "پر گامزن ہوُا۔
"دل"نے اپنی شاہراہ کو مختلف مذاہب فرقوں سے سجایا تو ''دماغ'' نے اپنی شاہراہ کو حیران کُن ایجادات سے سجایا،
دُنیا گلوبل ولیج بن گئی تو جان پایا کہ ''جس خطہ زمین اورجس گھرانے میں پیدا ہوا '' ،وہاں کا مذہبی ماحول اِس یقین کو پکّا کرتا ہے کہ دُنیا میں صرف  اُسی کا مذہب یا فرقہ ہی سچّا ہے کہ بخشش بھی صرف  اِسی مذہب یا فرقے کے پیروکاروں کی ہوگی اور جنّت کے حقدار بھی صرف یہی ٹھرائے جائیں گے ۔۔اِس تمہید کے بعد آئیں جانیں کہ مذہب کے بارے میں عرفان خان کا نقطہ نظر کیا ہے؟۔۔۔۔
''بیماری سے پہلے عرفان کے "خیالات "
 ہر فرد کو اپنے لئے، اپنے مذہب کو تلاش کرنا چاہئے۔
 دوسرے کی طرف سے بتایا گیا مذہب کوئی مذہب نہیں ہوتا اور جو ایمان لائے ہے وہ صرف اپنی تسلی کے لئے  مانتے ہے۔
 "ہر مذہب میں موت کے بعد کی کہانی بتائی گئی ہے اور ہر مذہبی شخص کو لگتا ہے کہ اس کے مذہب نے صحیح کہا ہے تو دیکھ لیجئے دنیا کتنے بڑے بھلاوے میں جی رہی ہے."۔۔۔
''بیماری کے بعد کے "خیالات'' 



 عرفان خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب انہیں پہلی بار پتہ چلا کہ انہیں نیورو اینڈوکرائن ٹیومر کا مرض لاحق ہوگیا ہے تو وہ بہت زیادہ پریشان ہوگئے تھے اور وہ ہر وقت یہی سوچتے تھے کہ وہ ٹھیک ہو پائیں گے یا نہیں۔عرفان نے اپنے مداحوں سے دعاؤں کی التجا کی۔  
عرفان خان نے تسلیم کیا کہ بیماری کے ابتدائی دنوں میں وہ بہت ڈر گئے تھے لیکن پھر آہستہ آہستہ ان کے سامنے زندگی کا نیا نظریہ آیا جو پہلے سے بہتر ہے۔۔اس لئے بیماری کو غنیمت قرار دیتے ہوئے اقرار کیا کہ اگر انہیں بیماری نہ ہوتی تو وہ دنیا اور زندگی کو اتنا جلد اس طرح نہیں سمجھ پاتے۔
ان کہنا ہے کہ بیماری کے چند ماہ میں انہوں نے 30 سالہ زندگی کا تجربہ کرلیا، یہ تجربہ انہیں میڈیٹیشن کا علم حاصل کرنے سے بھی نہ ملتا ۔۔۔
 "عرفان کی خواہش ہے کہ دنیا کے تمام لوگ قدرت پر یقین رکھیں کیوں کہ اس سے زیادہ قابل بھروسہ اور کوئی چیز نہیں

عرفان خان نے اپنی پوسٹ میں آسٹرین ناول نگار اور شاعر رائنر ماریہ رلکے کی انتہائی جذباتی نظم لکھی کہ
"خدا ہم سب سے بات کرتا ہے، جیسا کہ وہ ہم سب کو بناتا ہے، پھر رات کی تاریکی میں خاموشی سے وہ ہمارے ساتھ چلتا ہے، اور ہم اس سفر میں کچھ الفاظ آہستہ آہستہ سن لیتے ہیں

عرفان خان کہنا کہ "یہاں کچھ بھی مستحکم و مضبوط نہیں" تاہم خود کو کبھی شکست خوردہ نہ سمجھو اور آگے بڑھتے رہو، یہاں خوبصورتی بھی ہے، دہشت بھی ہے، یہاں ایک شعلے کی طرح 
زندگی گزارو اور چمکنا سیکھو"۔
__________________________________
https://twitter.com/sunday77




پوسٹ کی تیاری میں درج ذیل سائیٹس کا شُکریہ ۔۔۔۔
http://www.bbc.com/hindi/entertainment-39771377
www.dawnnews.tv/news/1084335/?preview
 نوٹ: پوسٹ میں کہی گئی  باتوں   سے  اتفاق کرنا نہ کرنا  آپ کا  حق  ہے۔
۔اب اجازت۔
{  رب   مہربان  رہے  }۔