Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Tuesday, June 26, 2012

٭ مکس پلیٹ ٭

منجانب فکرستان ٹیگز: مسرت جبیں۔فوذیہ صدیقی۔پی پی انویسمنٹ۔ 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
نئی پُرانی نسل کی حیرتیں:سینئرکالم نگار محترمہمسرت جبیں صاحبہ جب اپنے پرانے ریڈیو کیسٹ پلئیرمیں پرانے گانوں کی کیسٹ لگاکر آنکھیں بند کرکے گانوں کا  آنند لیتی ہیں تو مسرت جبیں کے بیٹے اور اُنکی اولادیں حیرت سے دیکھتے ہیں۔۔ اسی طرح مسرت جبیں صاحبہ اپنی 6 سالہ پوتی کو دیکھ کر حیرت زدہ ہوتی ہیں جو پچھلے 2سالوں سے کارٹونوں کی سی ڈی لگانا ، نکالنا،آواز کم زیادہ کرنا اور وقفہ دینا جانتی ہے۔جبکہ مسرت جبیں کو سی ڈی پلئیر میں سی ڈی لگانا بھی ایک مرحلہ لگتا ہے۔۔(تفصیل کے خواہشمند فوٹر لنک پر جائیں)۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
میرے خیال میں دھان پان دبلی پتلی کمزور دکھائی دینے والی " ڈاکٹر فوزیہ صدیقی " کی شخصیت کو ظاہر کرنے کیلئے جوالفاظ بنے ہیں وہ کُچھ اس طرح سے ہیں محبت ( بہن کیلئے)،  ہمت، صبر، ثابت قدمی ، استقامت ، بلند ہمتی ، پُر اُمیدی ، جہد مسلسل وغیرہ دُعا گو ہوں کہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہو (آمین)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
موجودہ حکومتی سیٹ اپ بتا رہا ہے کہ زرداری نے ق لیگ کو 15 وزارتیں دیکر اور پرویز الہٰی کو نائب وزیر اعظم بناکر مستقبل کی انویسمنٹ کی ہے تو دوسری طرف اس سے ق لیگ چھوڑنے والوں کو بھی ایک پیغام مل گیا ہے کہ ق لیگ کی سیاسی حکمت عملی، افادہ لیے ہوتی ہے اس لیے  ق لیگ کو چھوڑنا نقصان دہ بات ہے ۔۔۔
صحیح معنیٰ  میں  ق لیگ کی موجاں ایں موجاں ۔۔ہو گئیاں۔
اب اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔(ایم۔ڈی)  

Saturday, June 23, 2012

٭ " ختنہ " تاریخ کے آئینہ میں ٭

منجانب فکرستان ٹیگز: ارکانِ پارلیمنٹ ، ہیروڈوٹس /ختنہ کا آغاز/عہدنامہ قدیم/ابراہیمؑ/ موسیٰؑ ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ماہرین کا کہنا ہے کہ ختنہ کرانے سے ایڈز کے جراثیم  کے لگنے کے امکانات کم ہوجاتے  ہیں، عوام کو اس جانب راغب کرنے کیلئے زمبابوے کے ارکان پارلیمنٹ ، اپنے ختنے کرارہے ہیں۔اس سلسلے میں پارلیمنٹ کی عمارت میں ہی ایک خصوصی کلینک قائم کیا گیا ہے۔اس پوسٹ میں ہم"ختنہ" کو تاریخ کے آئینہ میں دیکھیں گے۔۔۔(  اس خبر کی تفصیل فوٹر لنک پر ہے)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بابائے تاریخ ہیروڈوٹس کہتے ہیں کہ ختنہ کی رسم کا آغاز مصر سے ہُوا ہے۔۔جسکی تصدیق ممیوں کے اجسام اور مقابر کی دیواروں پر بنی تصاویر سے ہوتی ہے ۔۔ سگمنڈ فرائیڈ جوکہ خود بھی یہودی ہیں۔۔ اپنے مضمون موسیٰ اور مذہبِ توحید میں کہتے ہیں کہ ۔۔" ایسا مفروضہ یکسر مسترد کئے جانے کے لائق ہے جو اس حقیقت سے انکار کرے کہ یہودی دینِ موسیٰؑ سے پہلے ختنہ نامی کسی رسم سے واقف تھے یا مصر آنے سے قبل بھی ختنہ کراتے تھے"۔۔ البتہ عہد نامہ قدیم میں  ختنہ کے بارے ایک جگہ تو لکھا ہے کہ حضرت ابراہیمؑ اور خُدا کے مابین ایک معاہدہ کے ثبوت کے طور پر رائج رسمی روایت ہے۔۔ تو دوسری جگہ لکھا ہے کہ موسیٰؑ کے ختنہ نہ کرانے پر خُدا موسیٰؑ سے ناراض ہوگیا تو انکی بیوی نے  فی الفور خود اُنکا ختنہ کیا ۔۔ ۔عہد نامہ قدیم میں " ختنے " کا آغاز حضرت ابراہیمؑ سے منسوب ہونے کے باوجود یہودیوں کا عقیدہ حضرت موسیٰؑ سے آغاز منسوب کرنا حیرت کی بات ہے ! لیکن حیرت میں پڑنے کی ضرورت نہیں ، عقیدے کو عقل سے کیا لینا دینا ، البتہ عقل کو مطمئن کرانے کیلئے تاویل گھڑنا پڑتا ہے ۔یہودیوں نے بھی موسیٰؑ سے ختنے کا آغاز ثابت کرنے کیلئے یقیناً کوئی نا کائی تاویل ضرور گھڑی ہوئی ہوگی اسی لیے تو یہ عقیدہ کامل ترین یقین کا درجہ حاصل کئے ہوئے ہے۔۔۔۔   
اب اجازت دیں ۔۔ آپ کا بُہت شُکریہ ۔ (ایم۔ڈی) 


Wednesday, June 20, 2012

٭ آنسوؤں میں تناسب کی شرح ٭

منجانب فکرستان:-کیا راج کپور کی آنکھوں سےآنسوؤں کے بہنے کی وجہ عقیدت مندی تھی ؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
حسینہ معین صاحبہ کے انٹرویو کو اپنے خیالات  ظاہر  کرنےکے لیے بطور سہارا استعمال  کر رہا ہوں۔۔۔، پہلے اس انٹرویو سے اخذ شُدہ چیدہ چیدہ باتیں۔۔۔۔٭ڈرامہ "آہٹ" دِکھائے جانے کے بعد  حسینہ معین کے گھر جماعت اسلامی کی چند خُواتین آئیں اور کہا کہ آپنے فحش نگاری کی ہے۔ حسینہ  نے چیلنج دیا کہ پورے ڈرامہ میں ایک جملہ بھی فحش بتادیں۔۔ جس پر خواتین نے کہا کہ ڈرامہ میں حاملہ عورت کو دکھایا گیا ہے اور حاملہ عورت کو دکھانا فحش بات ہے !!!ایکسپریس: آپنے ابتک شادی نہیں کی ہے،کیا آئیڈیل  نہیں ملا یا کوئی اور وجہ رہی ؟ حسینہ معین : دونوں وجوہات ہوسکتی ہیں۔۔۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ شاید میرا دماغ زیادہ خراب تھا ۔۔۔اور دوسری وجہ یہ کہ جوانی میں آدمی کو کام کا جنون ہوتا ہے ۔۔۔میں کام  میں اتنی زیادہ مصروف ہوگئی کہ شادی کا خیال ہی نہیں آیا۔بطور رائٹر اتنی شہرت ملی تھی کہ میں چاہتی تھی کہ ایک سے بڑھ کر ایک کام کرتی چلی جاؤں۔۔۔اُسوقت مجھے شادی کی کوئی پروہ نہیں تھی ۔۔۔بس میرے شادی نہ کرنے کی یہی وجہ ہے ۔ ٭ حسینہ نے کہا عورت کو اُسکا اصل مقام دلانے کی میری 40 سالہ محنت پر نجی ٹی وی چینل پانی پھیر رہے ہیں۔۔۔۔
٭ حسینہ معین صاحبہ کے ڈرامے " ان کہی اورروشنی" دیکھ کر راج کپور اتنے متاثر ہوئے تھے کہ وہ تین سال سے حسینہ معین سے ملنے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ وہ فلم "حنا" کے مکالمے حسینہ سے لکھوا سکیں۔۔۔ اس سلسلے میں وہ حسینہصاحبہ سے ملنا چاہتے تھے۔ جب حسینہ اُن سے ملنے بھارت گئیں تو راجکپور صاحب ہاتھ جوڑ کر قالین پر بیٹھ گئے اور اُنکی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے ۔۔۔جس نے حسینہ کو کافی متاثر کیا  اسی وجہ سے وہ خود بھی بے ساختہ رو پڑیں۔۔۔  راج کپور کہہ رہے تھے کہ اگر  حسینہ  ڈائیلاگ نہیں لکھیں گی تو "حنا" نہیں بنے گی۔۔۔
 میرے خیال میں اصل وجہ ڈرامے ان کہی اور روشنی کے ڈائیلاگ نے راج کپور کو بُہت زیادہ مُتاثر کیا اور جب کوئی کسی سے مُتاثر ہوتا ہے تو اُس میں عقیدت کے جذبات بھی پیدا ہوجاتے ہیں  جسکا ثبوت راجکپور کے آنسو۔۔۔ 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عموماً دیکھا گیا ہے کہ عقیدت کی وجہ سے لوگوں کی آنکھوں سے آنسو نکل آتے ہیں، مثلاً قُرآن پڑھنے/سننے میں، حضورﷺ کی سیرت پڑھنے/سننے میں، درگا ہوں پر/ قوالی سننے پر/پیِر کے سامنے غرض کہ جس سے بھی عقیدت ہو اُسکے سامنے عقیدت مند کے آنسو نکل پڑتے ہیں۔ میرے خیال میں عقیدت مندجو آنسوبہاتا ہے ،جہاں اِن آنسوؤں میں عقیدت مندی شامل ہوتی ہے وہیں پر اِن آنسوؤں میں شخص کے دل میں موجود دُکھوں کا غُبار بھی" ضرور بہ ضرور شامل ہوتا ہے "۔۔۔ تناسب کی شرح شخص کے دل میں موجود  عقیدت اور دل میں موجود غبار کے تعلق سے ہی آنسو میں تناسب کی شرح ہوگی۔۔۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ عقیدت مندانہ آنسوؤں میں دل میں موجود غُبار کی آمیزش ہوتی ہے۔۔۔ اسطرح انسان آنسو بہا کر اپنے دل کا بوجھ بھی کم کرتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ عقیدت مندانہ رونے سے انسان کو سکون حاصل ہوتا ہے۔   (میرے  خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں )۔
نوٹ: حسینہ معین صاحبہ کا یہ انٹرویو ایکسپریس 20 جون کے سنڈے میگزین میں شائع ہُوا ہے ۔۔۔بُہت شُکریہ 
(ایم ۔ڈی) 

Sunday, June 10, 2012

٭ فرق صاف ظاہر ہے٭

منجانب فکرستان:- اب بمع لنک نیویا رک ٹائمز اور یو ایس اے ٹوڈے نے امریکہ کو کھری کھری سُنائیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
امریکی فوجیوں میں خود کشیوں کے رحجان میں ریکارڈ اضافہ۔155 دنوں میں 154 ملٹری اہلکاروں نے خودکشی کی،  گذشتہ برس کے مقابلے میں یہ اضافہ 18 گُنا زیادہ ہے۔۔دنیا کے سُپر پاور ملٹری اہلکاروں کی یہ کیسی بُزدلی ہے ؟ آخر خود کشی کی کیا وجہ ہوسکتی ہے؟ ان فوجیوں کو آسائیش کی کمی نہیں، طاقت کا شُمار نہیں۔۔ پھر بھی  اتنی بے ہمتی اور اتنی بذدلی کہ اپنی زندگی کو ہی ختم کر رہے ہیں۔۔۔یقیناً اسکی وجہ نفسیاتی ہے۔ میں نفسیات کا ماہر نہیں کہ اسکی نفسیاتی وجہ بتا سکوں لیکن اپنے طور پر ذہن میں جو وجہ سمجھ میں آتی ہے وہ میں اپنے قارئین سے شئیر کررہا ہوں ۔۔۔(اس خبر کی مزید تفصیل فوٹر لنک پر)۔۔
ٹوئین ٹاور حملے میں ایک بھی افغان نہیں تھا ، نہ کبھی افغانیوں نے امریکہ پر حملہ کرنے کا سوچا، اِس کے باوجود بِلا جواز آپنے افغان جنگ شروع کردی نتیجہ میں افغانیوں کو آپ سے لڑنے کیلئے دو طرح کےطاقت ور اخلاقی جواز فراہم ہوئے ایک جواز تو یہ ہے کہ اسلام دشمنوں کو افغانستان سے بھگانا ہے، جبکہ دوسرا جواز ملک کو غاصبوں سےآزاد کرانا ہے۔دونوں ہی طاقت ور اخلاقی جواز ہیں ، جبکہ آپکے فوجیوں کو پاس لڑنے کیلئے ایسے پاور فل اخلاقی جواز نہیں ہیں ۔۔۔ جہاں جنگ کا جواز ہی نہ ہو وہاں فوجیوں میں فرسٹریشن پیدا ہوگا ، میرے خیال میں یہی وجہ ہے کہ امریکی فوجی نفسیاتی امراض مبتلا ہوکر بذدِلانہ خودکشی کر رہے ہیں۔۔۔
کسی بھی جنگ کیلئے اُسکا اخلاقی جواز کا ہونا ضروری ہے، اور جتنا جواز اسٹرانگ ہوگا فوجیوں کی لڑنے کی طاقت بھی اتنی ہی اسٹرانگ ہوگی ،اور جیت کا تناسب بھی اُتنا ہی زیادہ ہوگا۔۔۔
القائدہ سے نپٹنے کیلئے وار اگینسٹ ٹیرر کا جواز یہ نہیں ہے کہ آپ آزاد خودمختار ملکوں پر حملے کریں۔۔۔
   میرا خیال ہے کہ بش صاحب کی امریکی ایگو نے جلد بازی میں بلا جواز غیر اخلاقی افغان جنگ شروع کرادی۔۔۔جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے ۔۔۔
غرض کہ کسی جنگ میں فتح  کیلئے اخلاقی جواز کی طاقت کونظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔۔۔اس کی بہترین مثال افغان جنگ ہے ۔۔۔میرے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔۔اب اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔(ایم۔ڈی)
 http://www.voanews.com/urdu/news/us-press-roundup-11june12-158487495.html    

Friday, June 8, 2012

٭ زوکر برگ کی شادی٭

منجانب فکرستان:-سگمنڈ فرائیڈ نے کی یہودی قوم کی تحلیل نفسی !!!
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
فیس بک کے شریک بانی زوکر برگ یہودی ہیں، لیکن شادی غیر یہودی لڑکی سے کی ،یہودیوں کو اس شادی پر یہ اعتراض ہے کہ اس طرح توخُدا" کی اعلیٰ ترین اور چہیتی نسل میں ملاوٹ ہوجائے گی۔اِس خاتون سے جو نسل دنیا میں آئیگی وہ خالص یہودی نہیں ہوگی۔۔ یہودی انتہا پسند گروپ لاھافا نے تو زوکربرگ کو مخلصانہ مشورہ  دیا ہے کہ فوراً طلاق دے دو۔۔ ورنہ خطرات میں گھِر جاؤگے۔۔
سگمنڈ فرائیڈ جو خود بھی یہودی ہیں، اپنی قوم کی تحلیل نفسی کی ہے ، انکا کہنا ہے کہ یہودیوں کا مزاج موسیٰؑ کی اُس تعلیم کا نتیجہ ہے ،جو اُنہوں نے  خُدا کو واحد و یکتا   ماننے کا حُکم دیا۔اس عقیدے نے جہاں فکرو دانش کی نئی راہیں کھولیں وہیں یہودیوں کو ذہنی برتری کےاحساس میں مبتلا کردیا کہ وہ خُدا کی واحد و یکتا  منتخب کردہ قوم ہے۔ یہ احساس اُن کے قومی مزاج اور مذہبی عقیدے کا حصّہ بن گیا ،جس سے یہودیوں میں ، خود پسندی ، گھمنڈ اور نسلی تفاخر نے نہ صرف جنم لیا بلکہ ان کے مزاج میں یہ سرایت کرگیا ہےکہ وہ خُدا کی پسندیدہ، لاڈلی ، چہیتی ،برگزیدہ اوروں سے جداگانہ یکتا و اعلیٰ نسل منتخبقوم ہے، اس لیے وہ دوسری قوموں کو حقارت  کی نظر سے دیکھتی ہے۔۔۔۔
یہ ہی وجہ ہے کہ وہ کسی غیر قوم میں شادی  نہیں کرتے ہیں۔۔۔یہودی کہتے ہیں زوکر برگ نے یہ غلط کیا ہے جو دوسری قوم کی لڑکی سے شادی کی۔۔۔اس طرح یہودی نسل خراب ہوجائیگی ۔۔۔
اب اِن یہودیوں کو کون سمجھائے کہ محبت نسل وسل کے جھگڑوں میں کہاں پڑتی ہے۔۔وہ تو صاف کہتی ہے ۔۔ لمبی دیواریں چُنوادو۔۔ لاکھ بِٹھادو پہرے ۔۔۔ 
ہیڈر پر موجود تصاویر  میں۔۔۔فطری محبتیں ۔
 نوٹ :-اس پوسٹ کی تیاری میں سگمنڈ فرائیڈ کے مضمون" موسیٰ اور مذہبِ توحید"  سے مدد لی گئی ہے ۔۔
اب اجازت دیں۔۔۔ آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔(ایم ۔ ڈی) 

Monday, June 4, 2012

محرم کو اپنی نگاہیں اِدھر اُدھر نہ کرنی پڑیں!!!۔

منجانب فکرستان:- فطرت کی محبتیں تصویر میں /ایران سے خبر/"ناری" کی تشریح۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دوست کا فون آیا کہ خواتین کے لباس پر اعتراض کرنے سے ریٹنگ کم ہوجائیگی ۔میرے خیال میں تو بعض خواتین کو بھی ایسے بے ہودہ لباس پر اعتراض ہوگا ،چونکہ جسم سے چپکے ٹراؤزرلمبی چاکوں والی شرٹ ، مغربی اسکرٹ سے بھی زیادہ عریاں ہے، بیشک گھر میں محرم  مرد  رہتے ہیں، لیکن اسکے معنی یہ نہیں ہے ہیں کہ اُنکے سامنے ایسے بے ہودہ لباس پہنے جائیں کہ اُنکو اپنی نگاہیں اِدھر اُدھر کرنی پڑیں، چونکہ گھر میں خواتین لیٹتی بھی ہیں بیٹھتی بھی ۔۔۔
ابھی حال ہی میں ایران میں نامناسب لباس پر خواتین کے خلاف پولیس کو کریک ڈاؤن ایکشن لینا پڑا (مزیدتفصیل لنک پر )۔۔۔جنسی ہراسمنٹ کے حوالے  سے دنیا بھر کی پولیس  خواتین کے لباس کو ہی الزام دیتی ہے۔۔۔
" ریاست ہریانہ"ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولیپمنٹ کی دائریکٹر" رینو " نے بی بی سی سے کہا کہ بعض لڑکیاں ایسے کپڑے پہن کر آتی ہیں کہ آگے پیچھے سب کچھ دکھائی دیتا ہے۔۔۔ اس لیے کام کے اوقات میں ہم نے ایسے کپڑے پہنے پر پابندی لگادی ہے۔ ( مزیدتفصیل لنک پر)۔۔۔
لفظ "ناری" کے حوالے سے جعلی اشتہاری حکیموں نے عورت پر  لیبل لگایا ہے کہ عورت میں مرد سے زیادہ جنسی آگ ہوتی ہے، یوں یہ نوجوانوں کے  خیالات کو پراگندہ کرتے ہیں ۔۔ کُچھ اسی طرح کا تصور انڈین فلموں نے بھی عورت کے بارے میں پھیلایا ہے ۔۔۔
 کچھ خواتین لباس کے ہی حوالے سے دوسری انتہا پر ہیں، گردن تا پیر تک دبیزکپڑے کی بغیر چاکوں والی شرٹ اور دبیز کپڑے ہی کی شلوار۔۔ (ایسا سوٹ کہ گرمی میں دم گُھٹے)پہنتی ہیں۔۔۔اسلام تو میانہ روی کا داعی ہے لیکن لباس کےمعاملے میں کُچھ عورتوں نے دو انتہاہوں کو اپنا یا ہُوا ہے ۔۔۔ممکن ہے ایک انتہا معاشرتی دباؤ کا نتیجہ ہو، لیکن دوسری انتہا تو عورت نے خود اپنی مرضی سے اپنایا ہے ۔۔۔
خواتین کو اس بات کا خود خیال رکھنا چاہئیے کہ نہ خود ایسا لباس پہنیں نہ بیٹیوں کو ایسا لباس پہنے دیں کہ گھر کے محرم مردوں کو اپنی نگاہیں اِدھر اُدھر کرنی  پڑیں۔۔۔۔۔
 میرےخیال میںہیڈرپرلگی تصویر،بُہت خوبصورت ہے۔۔اب اجازت دیں۔۔آپکا بہت شُکریہ۔(ایم ۔ ڈی)
حوالے کے لنک۔۔۔
http://e.jang.com.pk/04-29-2012/pindi/pic.asp?picname=68.gif
http://www.bbc.co.uk/urdu/india/2012/05/120509_haryana_women_ka.shtml