منجانب فکرستان پیش ہے:~ کتاب تکوین میں درج مکالمہ ۔۔۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حضرت ابراہیمؑ کو جب خُدا کے اُس ارادے کاپتہ چلتا ہے کہ" سدوم" اور" عمورا " شہروں کے مکینوں کو اُنکی بداعمالیوں کے سبب تباہ کرنا چاہتا ہے، تو ابراہیمؑ کا خُدا سے جومکالمہ ہُوا وہ کتاب تکوین میں درج ہے کہ ابراہیمؑ نے خُدا سے کس طرح حجت کی کہ : "دیکھ اگر چہ میں خاک اور راکھ ہوں ،لیکن میں نے اپنے مالک کے سامنے بولنا شروع کیاہے، کہ دیکھ تیرے انصاف سے یہ بعید ہے کہ تو گناہگاروں کے ساتھ بے گُناہ لوگوں کو بھی تباہ کردے ۔۔۔ خُدا وعدہ کرتا ہے کہ شہر میں 50 نیکوکار ہونگے تو تباہ نہیں کرے گا ۔۔۔ابراہیمؑ پھر حجت کرتے ہیں ،کیا 50 نیکوکار کی وجہ سے اس مقام کو چھوڑا نہیں جاسکتا ہے ۔۔۔تو جو تمام دُنیا کا حاکم ہے کیا راستی سے انصاف نہیں کرےگا۔۔۔یہ تجھ سے بعید ہے کہ" نیک" کو" بد" کے ساتھ مار ڈالے۔۔۔ اسطرح نیک جو ہیں وہ بد کے برابر ہوجائیں ۔۔۔یہ تیرے انصاف سے بعید ہے ۔۔۔۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
یہودیوں کی کتاب کی یہ باتیں مجھے یوں یاد آئیں، کہ کراچی ایک ایسا شہر کہ جسے کاروں اور موٹرسائیکلوں کا شہر کہنا زیادہ مناسب ہے ، پیدل چلنا یہاں دشوار ہے ، یہ حقیقت ہے کہ اگر آپ پیدل جا رہے ہیں، تو زخمی ہونے کا خطرہ اپنے ساتھ لئیے جارہے ہیں کیونکہ آپکے گمان میں نہیں آسکتا کہ کس طرف سے موٹر سائیکل آپ سے ٹکرانے آجائے، یعنی آپکے دائیں بائیں آگے پیچھے کسی طرف سے بھی وہ آپ سے ٹکرانے آجائے گی یہاں تک کہ فٹ پاتھ پر بھی آپکو نہیں بخشے گی۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ آبادی کے تناسب سے یہاں بسوں کی تعداد بہت ہی کم ہے۔۔۔ اس لیے لوگوں نے موٹر سائیکلیں لی ہوئی ہیں، بھائی ،دوست یا والد کو اپنے ساتھ بٹھالیتے ہیں، یوں کراچی والے اپنا ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کرتے ہیں۔۔۔
لیکن جب کوئی ڈبل سواری موٹر سائیکل سوار کسی کو فائرنگ کرکےقتل کردیتا ہے تو اربابِ اختیار نہ جانے کیوں اسکا حل تمام شہریوں پر ڈبل سواری پابندی تجویز کرتے ہیں ۔اسطرح بے گناہوں کو سزا کا موجب ٹہراتے ہیں ، یعنی بقول حضرت ابراہیمؑ " اسطرح نیک جو ہیں وہ بد کے برابر ہوجائیں" یہ پہلی بار ہے کہ اربابِ اختیار نے عقل کو استعمال کیا ہے کہ ڈبل سواری پابندی اس مسئلہ کا حل نہیں ہے۔۔۔ اب اجازت دیں ۔۔۔ آپکا بُہت شُکریہ۔۔۔(ایم ۔ڈی ۔)