Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Wednesday, August 31, 2011

٭ منٹو کے خط سے مُختصر اقتباس ٭

منجاب فکرستان:قارئین کرام،اردو سیارہ کی انتظامیہاور بلاگرزساتھی 
٭عیدکی مُبارکباد قبول فرمائیں٭

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سعادت حسن منٹو کے وہ فرضی خطوط جو کہ" چچا سام" کے نام لکھے گئے اردو ادب میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔انہیں خطوط میں سے ایک خط میں منٹو ایک نیک کام کی تکمیل کیلئے امریکہ سے مدد کی درخواست کرتے ہیں۔دو دن پہلے یعنی رمضان میں مُجھےاُسی خط  کا کردار  نظر آیا تو یہ اقتباس  بھی یاد آگیا۔۔۔
ایک چھوٹا سا ننّھا منا ایٹم بم تو میں آپ سے ضرور لونگا۔ میرے دل میں مدت سے یہ خواہش دبی پڑی ہے کہ میں اپنی زندگی میں ایک نیک کام کروں۔ آپ پوچھیں گے یہ نیک کام کیا ہے ؟۔۔۔آپ نے خیر کئی نیک کام کئے ہیں۔اور بدستور کئے جارہے ہیں ۔آپ نے ہیرو شیما کو صفحہ ہستی سے نابود کیا ۔ ناگا ساکی کو دُھویں اور گرد و غبار میں تبدیل کردیا۔ اسکے ساتھ ساتھ آپ نے جاپان میں لاکھوں امریکی بچّے پیدا کئے ۔ فکر ہر کس بقدرِ ہمت اوست ۔۔۔ میں ایک ڈرائی کلین کرنے والے کو مارنا چاہتا ہوں ۔ ۔۔ہمارے یہاں بعض مولوی قسم کے حضرات پیشاب کرتے ہیں تو ڈھیلا لگاتے ہیں ۔۔۔ مگر آپ کیا سمجھیں گے ۔۔۔ بہر حال معاملہ کچھ یوں ہوتا ہے کہ پیشاب کرنے کے بعد وہ صفائی کی خاطر کوئی ڈھیلا اُٹھاتے ہیں اور شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کر سر بازار ڈرائی کلین کرتے چلتے پھرتے ہیں ۔۔۔ میں بس یہ چاہتا ہوں کہ جونہی مُجھے کوئی ایسا آدمی نظر آئے ۔۔۔جیب سے آپکا دیا ہُوا سنی ایچر ایٹم بم نکالوں اور اُس پر دے ماروں تاکہ وہ ڈھیلے سمیت دُھواں بن کر اُڑ جائے ۔۔۔۔   
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کاش مُجھے بھی ایک عدد بم مل جائے تو میں بھی ۔ تمام مکار سیاست دانوں اور تمام انا پرست اور فرقہ پرست عُلماء کو دُھواں بنادوں۔ ۔ ۔آپکا بُہت شُکریہ ۔ 
۔( ایم ۔ڈی)۔



2 comments:

  1. میں نے چاہا اس عید پر
    اک ایسا تحفہ تیری نظر کروں
    اک ایسی دعا تیرے لئے مانگوں
    جو آج تک کسی نے کسی کے لئے نہ مانگی ہو
    جس دعا کو سوچ کر ہی
    دل خوشی سے بھر جائے
    جسے تو کبھی بھولا نہ سکے
    کہ کسی اپنے نےیہ دعا کی تھی
    کہ آنے والے دنوں میں
    غم تیری زندگی میں کبھی نہ آئے
    تیرا دامن خوشیوں سے
    ہمیشہ بھرا رہے
    پر چیز مانگنے سے پہلے
    تیری جھولی میں ہو
    ہر دل میں تیرے لیے پیار ہو
    ہر آنکھ میں تیرے لیے احترام ہو
    ہر کوئی بانہیں پھیلائے تجھے
    اپنے پاس بلاتا ہو
    ہر کوئی تجھے اپنانا چاہتا ہو
    تیری عید واقعی عید ہوجائے
    کیوں کہ کسی اپنے کی دعا تمہارے ساتھ ہے

    ReplyDelete
  2. محترم جناب طارق راحیل صاحب : یہ آپ کا خلوص ہے کہ آپ نے میرے حق میں اتنی اعلیٰ دُعا مانگی ہے ۔ یہ حقیقت ہے کہ میں اپنے آپ کو بُہت خوش نصیب سمجھتا ہوں اس کے لیے میں اُٹھتے بیٹھتے لیٹے خُدا کا شُکر ادا کرتا ہوں کہ خالق نے مُجھے ایک ایسا ذہن عطا کیا ہے کہ جو اندھی روایتوں کو قبول کرنے کے بجائے اُن پر غور کرتا ہے ۔یہ ہی وجہ ہے کہ میں کسی فرقہ کی اندھی تقلید نہیں کرتا اور نہ ہی لسانیت میں دھنسا ہوا ہوں ۔نہ کسی مذہبی عالم کا پُجاری ہوں اورنہ ہی کسی سیاسی رہنما کو مُقدس بنایا ہُوا ہے ۔ میرے بلاگ کی ہیڈ لائنیں میرے خیالات کی عکاس ہیں ۔ اللہ کا دیا وہ سب کچھ میرے پاس ہے جو ایک اچھی زندگی گُزار نے کیلئے ضروری ہے۔ مُجھے نہ تو کوئی ذہنی پریشانی اور نہ ہی جسمانی ۔ میرا ذہن تو موسیقی سے بھی بھر پور لطف اُٹھاتا ہے ۔ ۔ ۔ اس لیے میں جب بھی اپنے خالق سے دُعا مانگتا ہوں تو یہ مانگتا ہوں کہ جب بھی میری موت آئے اُس وقت میری ذہنی اور جسمانی حالت کسی
    کی مُحتاجی نہ ہو اسکے علاوہ میری کوئی دُعا نہیں ہے۔ ۔
    آپ کو میری کونسی ادا بھاگئی کہ آپنے مُجھے اتنی اعلیٰ دُعا سے نوازہ ۔۔ ۔ آپکی اس خلوص بھری دُعا کا شُکریہ ادا کرتا ہوں۔ ۔ ۔اب اجازت دیں۔ ۔ ۔ آپ کا خالق آپ پر ہمیشہ مہر بان رہے( آمین ) ( ایم ۔ ڈی )۔

    ReplyDelete