فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز: شعلہ شبنم/اسم بامسمیّٰ /قائم علی شاہ/ رحمان ملک
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
صوبہ سندھ اور خاص کر کراچی کے لوگوں کے بلڈ پریشر کا تعین ذوالفقار مرزا اور الطاف حُسین اپنے بیانات کے زریعے طے کرتے ہیں ۔ جیسا کہ بلڈ پریشر کا قانون ہے کہ یہ ہمیشہ یکساں حالت میں نہیں رہتا ہے ۔بالکل اُسی طرح سے یہ حضرات اس بات کا مکمل خیال رکھتے ہیں کہ بیانات میں یکسانیت نہ آنے پائے کبھی شعلہ کبھی شبنم جیسے بیانات دیتے رہتے ہیں ، جس سے کراچی کے مکینوں کے بلڈ پریشر کبھی ہائی تو کبھی نارمل ہوتے رہتے ہیں۔ ہمارے وزیر اعلیٰ جناب قائم علی شاہ صاحب ما شااللہ سے مکمل اسم بامسمیّٰ ہیں وہ اپنے نام کی لاج رکھتے ہوئے ہمیشہ قائم پوزیشن میں رہتے ہیں ۔ کراچی میں کُچھ بھی ہوتا رہے ،وہ ہلتے جلتے نہیں اپنی پوزیشن برقرار رکھتے ہیں جس بنا رحمان ملک صاحب آکر اُنکے کرنے کے کام کر جاتے ہیں ۔ یوں یہ وزارتِ اعلیٰ قائم دائم ہے ۔
تبصروں کی پبلشنگ بند ہے ۔( ایم - ڈی )۔
said...
ReplyDeleteمحترم میرا پاکستان ۔آپکا بلاگ سے متعلق بے تکلفانہ انداز پسند آیا کہ آپکو بلاگ کا سرخ/اورنج رنگ بارڈر پسند نہیں آرہا ہے ۔ اس سلسلے میں عرض ہے کہ آپ نے دیکھا ہوگا کہ پوسٹ کے آخر میں نام بھی ہمیشہ سُرخ/اورنج رنگ میں لکھتا ہوں یہاں تک کہ کاؤنٹر کا رنگ بھی سرخ/ اورنج رنگ ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اس میں مُجھے کُچھ نورانیت سی محسوس ہوتی ہے۔ ۔ ۔ مگر کیوں ؟ اس سلسلے میں میری بھی آپ سے بے تکلفانہ گُذارش ہے کہ کسی فرصت والے دن جب سورج چمک رہا ہو، صبح 10 سے 11 کے درمیان چھت پر جاکر سورج رخُ ہوکر آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں اور آنکھیں بند کر کے سورج کو دیکھیں صرف 5تا 7 منٹ میں آپکا پورا وجود نارنجی رنگ میں تحلیل ہوجائے گا ۔ یہ تجربہ بڑا ہی پُرلطف ہوتا ہے ۔ آزمائش شرط ہے۔ بہت باتیں ہوگئیں اب اجازت دیں ۔ شُکریہ۔( ایم ۔ڈی)۔