Posts

Showing posts from June, 2011

راسخ عقیدہ کی ایک جھلک / اعترافِ گُناہ ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

﷽ فکرستان سے پوسٹ ٹیگز: لیو ٹالسٹائی/  پادری/اعترافِ گُناہ/  مغرب میں   قبول اسلام شرح 62٪  ہوگئی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ عیسائیوں میں یہ عقیدہ ہے کہ پادری کے سامنے اعتراف گُناہ کرنے سے گُناہ دُھل جاتے ہیں اور روح پاکیزہ ہوجاتی ہے  ۔۔۔ پادری نے لیو ٹالسٹائی خاندان کے افراد کے سامنے جو اہم باتیں کیں اُن میں سے  سب سے اہم بات یہ تھی کہ اعتراف گُناہ کرتے وقت کسی گُناہ کو  چھُپا یا  نہ جائے ۔۔۔ چُھپا نے سے گُناہ کی مقدار بڑھ جاتی ہے ۔ سب سے پہلے ٹالسٹائی کے والد صاحب اعترافِ گُناہ کے کمرہ میں داخل ہوئے ۔ ۔۔ اعترافِ گُناہ کے بعد ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ باہر آئے اور پھر  ہنستے ہوئے شرارتی انداز  میں  اپنی بیٹی  لیو بو چکا  سے  کہا دیکھو تم نے بُہت گُناہ کئے ہیں ،سارے گُناہوں کا اعتراف کرنا کوئی چھوٹ نہ جائے ۔۔۔لیو بوچکا نے اپنے گُناہوں کی فہرست پر  ایک نگاہ ڈالی اور پھر اعترافِ گُناہوں کے کمرہ میں داخل ہوگئی ۔۔۔ جب وہ  اپنے گُناہوں کا اع...

جوش کی شاعری / خُدا کے بارے میں ٭٭٭٭

﷽ نہ جا  اِن  کُفر  کی باتوں پہ میری ٭ یہ حق کے گیت ہیں جو گارہا ہوں   جسے یوں کھو رہا ہوں ہر قدم پر  ٭ اُسی  کو  ہر نفس  میں  پا  رہا   ہوں  ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ جوش صاحب کے ذہن سے نکلے خُدا سے متعلق احساسات سے منتخب کُچھ اشعار۔    جن لوگوں کے دل و دماغ میں مذہبی روایات راسخ ہوکرپختہ یقین کا درجہ حاصل کر لیتی ہیں، اُنکے دل و دماغ میں خُدا ، کائنات ، انسان اور مذہب سے متعلق شک بھرے سوالات نہیں آتے ہیں۔  اس بارے میں مذہب نے جو جوابات فراہام کردیے ہیں اُن پر اُنکا پکا یقین ہوتا ہے اِسطرح ایسے لوگ  اپنے مخصوص مذہبی دائرہ میں بڑے اطمینان سے اپنی زندگی کا سفر طے کر لیتے ہیں ۔ لیکن جن لوگوں کے ذہن منطقی ہو تے ہیں وہ عقل کی کسوٹی لیکر بیٹھ جاتے ہیں انسان ،   مذہب ، کائنات اور خُدا کے بارے میں سوالات کو عقل کی کسوٹی پر گِھسنے لگتے  ہیں ۔ نتیجہ برآمد نہ ہو نے پر الجھنوں میں گرفتار  ہوجاتے ہیں  ۔ کُچھ  اسی طرح...

اِدھر اُدھر سے / چیدہ چیدہ ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

﷽  فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز:  انڈیا   / کھانا پینا ناچنا /بشیر بلور/  آم     /وفاقی وزیر ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ انسانی فطرت کا رنگ برنگی  تماشہ انڈیا میں دیکھنے میں آیا ۔ جس میں اپنی  عوامی طاقت دِکھانے کیلئے انسانوں نے دو الگ الگ متضاد طریقوں کو اپنا یا ۔انا ہزارے /بابا رام دیو نے کھانا نہ کھا کر یعنی بھوک ہڑتال کے زریعے اپنی عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا / جبکہ حیدرآباد دکن میں تلنگانہ  کی مانگ کرنے والوں نے  شہر بھر میں۔۔۔ جگہ جگہ چولہے لگاکر۔۔۔ کھانا پکاکر۔۔کھانا کھاتے ۔۔کھانا کِھلاتے۔۔ پیتے پلاتے ۔۔ ناچتے  گاتے زبردست  جوش خروش کے ساتھ اپنی عوامی طاقت کا زبردست مظاہرہ کیا ۔۔۔ دیکھا آپنے۔۔۔/کہیں کھانا نہ کھاکر /  کہیں خوب کھا کر /عوامی طاقت کا مُظاہرہ دکھایا گیا۔ ۔۔  ہے نا انسان متضاد اور رنگ برنگی فطرت کا مالک / یہ ایک ہی بات کو   مختلف زاویوں سے نہ صرف دیکھنے بلکہ دِکھانے کا ہُنر بھی جانتا ہے ۔  ــــــــــــــــــــــــــــــ...

اُسامہ کیلئے / جدید ترین آلات کا استعمال کیا گیا

﷽ فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز:سٹلائٹ / اسٹیلتھ/سیاہ کارندے /  ایڈجسٹ ایبل / قندھار کے شیطان/کتّا ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ میں بالکل ٹھیک ہوں تم سُناؤ کیسے ہو؟۔۔پچھلے دنوں میری طبیعت خراب تھی ،اب ٹھیک ہے ۔۔میں دوبارہ اپنے پرانے دوستوں کے ساتھ کام کر نے لگا ہوں " اچھا چلو  پھر دیکھ بھال کر زندگی گُزارنا " یہ گفتگو وسط 2010 کی ہے ۔ بظاہر یہ عام سی گفتگو ہے لیکن  یہ ہی وہ گفتگو ہے کہ جس نے اُسامہ کی زندگی کا کاؤنٹ ڈاؤن شُروع  کرا دیا تھا ۔۔۔۔   چونکہ اسی گفتگو کے زریعے سی آئی اے اسامہ کی کوٹھی تک پہنچ پائی ۔ یہ گفتگو اسامہ کے ساتھی ارشد خان اور کویت میں مقیم اسکے رشتہ دار کے درمیان ہوئی تھی جسے سی آئی اے کے ایجنٹوں نے رکارڈ کیا اسطرح وہ پشاور سے ارشدخان کو ڈھونڈ نے میں کامیاب ہوئے۔  جسکا پیچھا کرتے کرتے وہ وزیرستان کوٹھی تک پہنچ گئے ۔ سی آئی اے ایجنٹوں نے کوٹھی کی نہ صرف نگرانی شروع کردی  بلکہ کوٹھی کے اندر کُچھ جاسوسی کے آلات تک پہنچانے میں بھی کامیاب ہوگئے ۔ پھر اس کوٹھی کا تعلق سٹل...