Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Thursday, May 9, 2013

" آگہی کیلئے "

منجانب فکرستان: ڈگری تصدیق کرانے کی رُوداد !!۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اسلام آباد HEC کے آفس صبح 6 بجے پہنچا میرا نمبر 37 واں تھا دیکھتے ہی دیکھتے  ایک  بُہت لمبی لائن لگ گئی، آفس کا گیٹ کھُلا  کچھ دیر بعد میرا نمبر بھی آگیا، ہمیں کمپیوٹروں پر بِٹھا دیا گیا، کسی کے سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ کرنا کیا ہے؟ پھر آفس کے ایک مددگار صاحب نظر آئے جو لیڈیز فرسٹ کا فرض ادا کر رہے تھے،یہاں سے قسمت کا کھیل شروع ہوتا ہے، ایک انار سو بیمار کی مثال بھی صادق آتی ہے، کیونکہ ہر کوئی اُن صاحب کو اپنے کمپیوٹر پربُلانا چاہتا ہے۔۔غرض کہ جس کی قسمت زور آور ہوتی ہے، اُسکی آواز توجہ پا جاتی ہے یوں مددگار صاحب اُس کے پا س چلے جاتے، غرض کہ میری اپلیکیشن کا جب پرنٹ نکلتا ہے میں 37 سے 142 نمبر پر پُہنچ جاتا ہوں۔۔۔
 اس مرحلے کے بعد ڈاکومنٹس (میٹرک تا ڈگری) کی جانچ پڑتال کی لائن لگتی ہے ،کچھ دیر تو  نمبر کے تحت  ڈاکومنٹس  کی جانچ پڑتال کا سلسلہ چلتا رہا ،پھر نمبر کو  نظر انداز کرکے لائن کا طریقہ اپنایا گیا، جس سے دھکم پیل شروع ہوگئی ، اِس دھکم پیل میں طاقتور ونڈو پر پہنچ کر اپنا کام  پہلے کرالیتے ہیں ، میں بھی اِس دھکم پیل کی لہر میں بہتا ہُوا ونڈو تک پُہنچ گیا، ڈاکومنٹ چیک کرا کے فیس جمع کرا نے بنک کی لائن میں لگ جاتا ہوں ،فیس جمع کرا نے کے بعد۔۔ ڈاکومنٹس جمع کرانے کی لائن میں لگ جاتا ہوں، اور جب ڈاکومنٹس جمع کراکے گھڑی دیکھتا ہوں تو گھڑی بارہ بجکر چالیس منٹ کا وقت بتا تی  ہے، اور مجھے ڈاکومنٹس اور تصدیق شُدہ ڈگری کی واپسی کا ٹائم تین بجے کا ملتا ہے ۔ اب دو گھنٹے کیلئے ہوٹل جانا اور واپس آنا مناسب نہیں لگتا ہے، غرض کہ  کوئی فرد بھی گھر یا ہوٹل نہیں جاتا ہے، کیفے ٹیریا میں کھانا کھاتا ہے اور ڈاکومنٹ کی واپسی والی لائن میں لگ جاتا ہے ۔۔
لیکن یہاں پر لائن میں لگنا بیکار ہے ،چونکہ ڈاکومنٹس وقفے وقفے سے آتے ہیں اور سیریل نمبر سے نہیں آتے ہیں ، مثلاً 9 نمبر کے بعد 71 نمبر آسکتا ہے 71 کے بعد 2 نمبر آسکتا ہے۔۔ غرض کہ دس پندرہ منٹ کے وقفے سے تین یا چار ڈاکومنٹس بمع تصدیق شُدہ ڈگری کے آتے ہیں ،بہر حال جب مجھے تصدیق شُدہ ڈگری ملی تو رات کے تقریباً آٹھ بج رہے تھے ،میرے بعد بھی کافی لوگ اپنے ڈاکومنٹس اور تصدیق شُدہ ڈگری کا انتظار کر رہے تھے ۔۔۔
 پاکستان کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے لوگوں کے درمیان الیکشن کے حوالے  سے خوب تبصرے ہورہے تھے،زیادہ تر تبصرے پی ٹی آئی اور ن لیگ کے حوالے    سے ہو رہے تھے ، میں نے بھی اس میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیا اور اپنی جانب سے پی ٹی آئی کے حق میں خوب دلائل دئیے۔۔۔غرض کہ دوسروں کا تو مجھے علم نہیں لیکن میں نے ڈگری تصدیق کرانے کی اِس مہم کو خوب انجوائے کیا ۔۔۔
OCS کورئیر والوں کو پاکستان کے مختلف شہروں سے ڈاکومنٹس لے جانے اور لانے کا اختیار HEC نے دیا ہے ،لیکن اس طریقہ کار میں 45 تا 50 دن لگتے ہیں۔۔ 
بیرونی ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے اسی طرح کی کورئیر خدمات کا اختیار فیڈیکس کورئیر کو دیا ہے ۔۔۔وہ کتنے دن لیتے ہیں اسکا مجھے علم نہیں ہے۔۔
ذہن میں سوالات آتے ہیں کہ: یہ کیسا نظام ہے کراچی، لاہور، پشاور،اور کوئٹہ میں HEC کے ریجنل آفس موجود ہیں،لیکن ڈگری تصدیق کرنے کے مجاز نہیں ہیں!!۔یہ کیسی عجیب بات ہے کہ: جس یونیورسٹی نے ڈگری جاری کی ہے وہ ڈگری کو تصدیق کرنے کی مجاز نہیں ہے۔۔
 ایسے میں عمران خان اِس نظام کو بدلنے کی بات کر رہا ہے تو میں اُسکی حمایت کیوں نہ کروں۔اب اجازت دیں۔
 رب راکھا }