منجانب فکرستان :-اپنے لیے آنے والی نسل کیلئے /آپ بھی آزما کر دیکھیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
میری طرح آپکو بھی کچھ باتیں سمجھ میں نہیں آتی ہونگی مثلاً پوری دُنیا میں جنسی ہراسمنٹ کے حوالے سے خواتین کے لباس کوموردِ الزام ٹھرایا جاتا ہے، مگر خواتین اس بات کو نہیں مانتی ہیں ،اورجسم سے چپکے ٹراؤزر پر لمبی چاکوں والی شرٹ پہنتی ہیں، خواتین کی طرح حکومت بھی نہیں مانتی ہے کہ 10سگریٹ والے پیکٹ پر پابندی لگانے سے سگریٹ نوشی میں اضافہ ہوگا، حکومت کئی طرح کی دلیلیں دیکر اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اسکے اس اقدام سے سگریٹ نوشی میں کمی واقع ہوگی ۔۔۔ جہاں تک دلیلوں کی بات ہے, اب کوئی بات یقینی نہیں رہی۔۔ اب یہ کہنا بڑا مشکل ہوگیا ہےکہ سچ کیا ہے؟؟ چونکہ ہر شخص کے پاس اپنا سچ ہے اپنی دلیل ہے ۔۔لیجئے صاحب حسبِ عادت میں پھر بہک گیا کہ مجھے تو تمباکو نوشی کے بارے میں لکھنا ہے ۔۔۔
ہم اپنے ایک دوست کو جانتے ہیں جو چین اسموکر تھے لیکن اُنہوں نے بلاکسی پریشانی کے سگریٹ پینا چھوڑ دی وہ ماہرین کی اس رائے سے اتفاق نہیں کرتے کہ سگریٹ نشہ ہے۔۔ وہ کہتے ہیں "سگریٹ نشہ نہیں عادت ہے" نشہ چھوڑنا مشکل ہوتا ہے جبکہ عادت کو تھوڑی سی قوتِ ارادی کے زریعے آپ چھوڑ سکتے ہیں، پہلے دماغ میں یہ فیصلہ کریں کہ سگریٹ نشہ نہیں عادت ہے ،پھر چھوڑنے کی کوشش کریں چھوٹ جائے گی ۔۔۔ہمارے یہ دوست تو کافی اعتماد سے یہ باتیں کہہ رہے ہیں۔۔۔تو پھر آنے والی نسل کیلئے آپ بھی آزما کر دیکھیں۔۔سگریٹ نوشی کو بجائے نشہ کے عادت کہیں،اور قوتِ ارادی کو استعمال میں لاکر چھوڑ دیں۔۔۔اب اجازت دیں ۔۔۔آپکا شُکریہ ۔۔۔(ایم-ڈی)