Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Monday, June 4, 2012

محرم کو اپنی نگاہیں اِدھر اُدھر نہ کرنی پڑیں!!!۔

منجانب فکرستان:- فطرت کی محبتیں تصویر میں /ایران سے خبر/"ناری" کی تشریح۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دوست کا فون آیا کہ خواتین کے لباس پر اعتراض کرنے سے ریٹنگ کم ہوجائیگی ۔میرے خیال میں تو بعض خواتین کو بھی ایسے بے ہودہ لباس پر اعتراض ہوگا ،چونکہ جسم سے چپکے ٹراؤزرلمبی چاکوں والی شرٹ ، مغربی اسکرٹ سے بھی زیادہ عریاں ہے، بیشک گھر میں محرم  مرد  رہتے ہیں، لیکن اسکے معنی یہ نہیں ہے ہیں کہ اُنکے سامنے ایسے بے ہودہ لباس پہنے جائیں کہ اُنکو اپنی نگاہیں اِدھر اُدھر کرنی پڑیں، چونکہ گھر میں خواتین لیٹتی بھی ہیں بیٹھتی بھی ۔۔۔
ابھی حال ہی میں ایران میں نامناسب لباس پر خواتین کے خلاف پولیس کو کریک ڈاؤن ایکشن لینا پڑا (مزیدتفصیل لنک پر )۔۔۔جنسی ہراسمنٹ کے حوالے  سے دنیا بھر کی پولیس  خواتین کے لباس کو ہی الزام دیتی ہے۔۔۔
" ریاست ہریانہ"ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولیپمنٹ کی دائریکٹر" رینو " نے بی بی سی سے کہا کہ بعض لڑکیاں ایسے کپڑے پہن کر آتی ہیں کہ آگے پیچھے سب کچھ دکھائی دیتا ہے۔۔۔ اس لیے کام کے اوقات میں ہم نے ایسے کپڑے پہنے پر پابندی لگادی ہے۔ ( مزیدتفصیل لنک پر)۔۔۔
لفظ "ناری" کے حوالے سے جعلی اشتہاری حکیموں نے عورت پر  لیبل لگایا ہے کہ عورت میں مرد سے زیادہ جنسی آگ ہوتی ہے، یوں یہ نوجوانوں کے  خیالات کو پراگندہ کرتے ہیں ۔۔ کُچھ اسی طرح کا تصور انڈین فلموں نے بھی عورت کے بارے میں پھیلایا ہے ۔۔۔
 کچھ خواتین لباس کے ہی حوالے سے دوسری انتہا پر ہیں، گردن تا پیر تک دبیزکپڑے کی بغیر چاکوں والی شرٹ اور دبیز کپڑے ہی کی شلوار۔۔ (ایسا سوٹ کہ گرمی میں دم گُھٹے)پہنتی ہیں۔۔۔اسلام تو میانہ روی کا داعی ہے لیکن لباس کےمعاملے میں کُچھ عورتوں نے دو انتہاہوں کو اپنا یا ہُوا ہے ۔۔۔ممکن ہے ایک انتہا معاشرتی دباؤ کا نتیجہ ہو، لیکن دوسری انتہا تو عورت نے خود اپنی مرضی سے اپنایا ہے ۔۔۔
خواتین کو اس بات کا خود خیال رکھنا چاہئیے کہ نہ خود ایسا لباس پہنیں نہ بیٹیوں کو ایسا لباس پہنے دیں کہ گھر کے محرم مردوں کو اپنی نگاہیں اِدھر اُدھر کرنی  پڑیں۔۔۔۔۔
 میرےخیال میںہیڈرپرلگی تصویر،بُہت خوبصورت ہے۔۔اب اجازت دیں۔۔آپکا بہت شُکریہ۔(ایم ۔ ڈی)
حوالے کے لنک۔۔۔
http://e.jang.com.pk/04-29-2012/pindi/pic.asp?picname=68.gif
http://www.bbc.co.uk/urdu/india/2012/05/120509_haryana_women_ka.shtml