Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Tuesday, May 29, 2012

٭ دو محبتیں مگر رنگ جُدا / جُدا ٭

منجانب فکرستان:موسیقار اے آر رحمان کی کتابکمپیئرو اداکار جناب نورالحسن کی زندگی میں/ اہم موڑ ثابت ہوئی!!!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سنڈے ریگل اولڈ بُکس بازار، بیت المکرم اولڈ بکس بازار اور کراچی میں جہاں کہیں بکس بازار لگے وہاں پر محترم جناب پروفیسرسحرانصاری ضرور نظر آتے ہیں ، میں نے اُنکی کتابوں سے بے پناہ محبت کو اپنی آنکھوں سے ان بازاروں میں دیکھا ہے کہ کس طرح وہ اپنی محبت پر(آج کے دور میں بھی ) روپئے پیسوں کو  کوئی وقعت نہیں دیتے سچ ہے کہ محبت کے سامنے دنیا کی ہر چیز بے وقعت ہوجاتی ہے، ان بازاروں سے وہ اردو اور انگلش  کتابوں کے بنڈل کے بنڈل بندھواکر لے جاتے ہیں ،ان بنڈلوں کو دیکھ کر ہمیشہ میرے دل میں یہ خیال آیا کہ وہ ان ساری کتابوں کو نہیں پڑھ سکتے بس کتاب سے محبت ہے کہ یہ  کتاب بھی میرے کتب خانے میں ہونا چاہئیے ۔۔۔20 مئی 2012 سنڈے ایکسپریس میگزین میں" بھلا نہ سکے" عنوان کے تحت  یہ پڑھ کر مجھے بہت رنج ہُوا کہ محترم پروفیسر سحر انصاری صاحب کے  کُتب خانے  کا شیشہ توڑ کر کسی نے آتش گیر مادہ پھینکا جس سے آگ لگ گئی اور آگ نے ساری کتابیں جلا ڈالیں کچھ بچ رہیں تھی جنہیں پانی نے بھگو ڈالا 22 اپریل عالمی یوم کتب کے دن دوبارہ شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی مزید کتابیں جل گئیں۔انِ سانحات پر پروفیسر صاحب کے تاثرات اُنہیں کے الفاظ میں " مجھے جلی ہوئی کتابوں    کے درمیان بیٹھ کر ایسا محسوس ہُوا ،گویا میں اپنے عزیزوں کی جلی ہوئی لاشوں کے درمیان بیٹھا ہوں ۔۔۔ آگ اور پانی نے مل کر مُجھے برباد کردیا"۔اللہ تعلیٰ کا بڑا کرم ہے کہ پروفیسر صاحب ان سانحات پر دماغی توازن کھونے سے محفوظ رہے ۔۔۔
شُکر ہے مالک ،شُکر ہے پروردگار ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
معروف کمپیئراور اداکار جناب نورالحسن " بھلا نہ سکے" میں کہتے ہیں کہ اداکار شان کی سالگرہ پر دینے کیلئے کتابیں خریدیں ، اور اپنے لیے اے آر رحمان کی سوانح "The musical strom " خریدی اس کتاب کا پڑھنا میری زندگی کا اہم ترین موڑ ثابت ہُوا (اسکی مثال وہ اس طرح دیتے ہیں) خراب انٹینا ٹھیک ہوجائے تو تصویر اور آواز ٹی وی پر ٹھیک آنے لگتی ہے ۔۔۔اس کتاب نے میرے ساتھ ایسا ہی کچھ کیا۔۔۔اےآر رحمان سے مجھے ہمیشہ ایک روحانی تعلق محسوس ہوتا ہے۔۔۔مُجھے ہمیشہ اے آر رحمان سے ملنے کا اشتیاق اور اُنکا انٹرویو لینے کی خواہش رہی ہے۔۔۔لیکن اس کتاب کو پڑھنے کے بعد ان سے ملنے کی خواہش نہیں رہی ۔۔۔میرا ان سے روحانی سا تعلق بن گیا ہے ۔۔۔جس میں بالمشافہ ملے بغیر بھی ان کا قرب محسوس ہوتا ہے ۔۔۔کسی سے محبت کرنے کیلئے اس سے ملنا ضروری نہیں ۔۔۔بلکہ آپ دُور رہ کر زیادہ قریب ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔ 
محترم قارئینِ کرام آپ نے محبت کے دو رنگ دیکھے۔۔اب مجھے اجازت دیں۔ آپ کا بُہت شُکریہ۔(ایم -ڈی)