فکرستان۔سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اا
اا
یہ تصویر 8جنوری جنگ نیوز میں شائع ہوئی تھی۔اس تصویر سے مذہبی ٹمپریچر کا بخوبی
اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔میرے خیال میں ممتاز قادری کی اتنے بڑے پیمانے کی حمایت
سے اعتدال پسندوں کے اندازوں کو سختنقصان پُہنچا ہے ۔انٹر نیٹ کے تبصروں سے
بھی یہی نتیجہ اخذہوتا ہے ۔ ممتاز قادری کے فعل پر اس بڑے پیمانے کی حمایت پر
میرے دماغ نے کچھ خدشات کو جنم دیا ہے۔خُدا کرے کہ یہ غلط ثابت ہوں ۔
ان خیالات کو میں آپ لوگوں سے شیررز کر رہا ہوں ۔ وُہ خیالات یہ ہیں کہ
پاکستان میں تین بڑے فرقے ہیں ۔ایک وُہ جواولیاؤں کو مانتے ہیں اور مزاروں پر
جاتے ہیں ۔دوسرا فرقہ اسے شرک اور واجب۔۔۔۔۔۔مانتا ہے ۔ تیسرا فرقہ اہل
تشعی کہلاتا ہے ۔جنہیں کچھ لوگ۔۔۔تک کہہ دیتے ہیں ۔اسکے علاوہ اقلیتیںہیں ۔
یہ جو مذہبی ٹمپریچربڑھتا ہُوا نظر آرہا ہے۔اسکی حددت سارے فرقوں کو اپنے لپیٹ
میں لے لیگی ۔
ابھی کیا کچھ کم ہورہا ہے ۔ان فرقوں کے ہاتھوں ۔اب اسکو مزید بڑھاوا ملے گا ۔
خالق کائنات رحم فرمائے۔آمین
اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔میرے خیال میں ممتاز قادری کی اتنے بڑے پیمانے کی حمایت
سے اعتدال پسندوں کے اندازوں کو سختنقصان پُہنچا ہے ۔انٹر نیٹ کے تبصروں سے
بھی یہی نتیجہ اخذہوتا ہے ۔ ممتاز قادری کے فعل پر اس بڑے پیمانے کی حمایت پر
میرے دماغ نے کچھ خدشات کو جنم دیا ہے۔خُدا کرے کہ یہ غلط ثابت ہوں ۔
ان خیالات کو میں آپ لوگوں سے شیررز کر رہا ہوں ۔ وُہ خیالات یہ ہیں کہ
پاکستان میں تین بڑے فرقے ہیں ۔ایک وُہ جواولیاؤں کو مانتے ہیں اور مزاروں پر
جاتے ہیں ۔دوسرا فرقہ اسے شرک اور واجب۔۔۔۔۔۔مانتا ہے ۔ تیسرا فرقہ اہل
تشعی کہلاتا ہے ۔جنہیں کچھ لوگ۔۔۔تک کہہ دیتے ہیں ۔اسکے علاوہ اقلیتیںہیں ۔
یہ جو مذہبی ٹمپریچربڑھتا ہُوا نظر آرہا ہے۔اسکی حددت سارے فرقوں کو اپنے لپیٹ
میں لے لیگی ۔
ابھی کیا کچھ کم ہورہا ہے ۔ان فرقوں کے ہاتھوں ۔اب اسکو مزید بڑھاوا ملے گا ۔
خالق کائنات رحم فرمائے۔آمین
حکومت کے کان کینچھئیے کہ ناموس رسالت صلٰی اللہ علیہ وسلم سے متعلق توہین رسالت نامی قانون سے چھیڑ خانی بند کرے ۔ مذکورہ قانون پہ سختی سے عمل درآمد کرے ۔اس قانون پہ غیر مسلم وزیر کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی ختم کرے۔ توہین رسالت نامی قانون میں ردوبدل یا مبینہ منسوخی کے لئیے حکومتی بنچوں سے حکومت کی سابق وزیر شیری رحمان کی قراردار واپس لے اور اس قرارداد سے لاتعلقی کا واضح اعلان کرے۔ اور اپنے تمام گورنرز ، وزراء مشراء اور تمام عہدیداروں اور اہلکاروں کو سختی سے پابند کرے کہ وہ توہین رسالت نامی قانون پہ بیان بازی بند کریں۔ توہین رسالت کے مجرموں سے ہمدردی بند کریں ۔ قانون کو مکمل غیر جانبداری سے نافذالعمل کریں۔ وزیر اعظم پاکستانی حکومت کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے ریڈیو ٹی وی پہ توہین رسالت قانون کی یقینی پاسداری کا واضح پالیسی بیان جاری کریں کہ یہ مبہم اور گومگو کی سی کیفیت جسکا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا اس سے عوام کو نجات ملے۔ علماء کی ایک نمائدہ کانفرنس بلا کر قانون کو بلکہ ہر قسم کے قانون کو صرف اور صرف عدالتوں سے ممکنہ سزا و جزا پہ عمل درآمد کا فتوٰی یا بیان حاصل کرنے کی کوشش کرے۔ اور حکومت بھی عدالتوں کو مینڈت کو تسلیم کرے اور حکومت کا کوئی عہدیدار خواہ وہ بنجاب جیسے بڑے صوبے کا گورنر ہی کیوں نہ ہو عدالتی کاروائی سے اپنے آپ کو بالا نہ سمجھے۔ یہ وہ اقدامات ہیں جن سے حکومتی بے وقوفیوں کی وجہ سے عوام کے بھپرے ہوئے جذبات کو ٹھنڈا کیا جاسکے۔ جس سے لازمی طور پاکستان میں ناموس رسالت نامی قانون پہ حکومت کی گومگو اور مبہم پالیسی کی وجہ سے پاکستان کا سیاسی اور مزھبی ٹمریچر کم ہوگا۔ یہ اقدامات جو ایک عام آدمی بھی رائے لینے پہ تجویز کر سکتا ہے ۔تو حکومتی بزرجمہر کیوں تجویز نہیں کرسکتے؟۔
ReplyDeleteممتاز قادری جیسے قاتلوں کو ہیرو بنانے کا رجحان بریلویوں میں ہی نظر آرہا ہے۔ سلفی اور دیوبندی اس سلسلے میں خاموش ہیں۔ باذوق کا بلاگ پڑھ کر یہ بھی لگتا ہے کہ ان کا نکتہ نظر کتنا حقیقت پسندانہ ہے اس بارے میں۔ ان کے نزدیک ممتاز قادری کا یہ فعل بالکل بھی اسلام کے مطابقت پذیر نہیں۔
ReplyDeleteسلمان تاثیر کے جنازے میں صرف امیروں اور حکمرانوں نے شرکت کی کیونکہ وہ سب عوام کے حقوق سلب کرنے والے گروہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ممتاز قادری کے گھر پر جمع ہونے والے مظلوم عوام تھے جن کے ہاتھ حکمرانوں سے نارضگی ظاہر کرنے کا موقع لگا اور انہوں نے خوب فائدہ اٹھایا۔ دراصل عوام حکمرانوں کی کرپشن سے اتنے تنگ آ چکے ہیں کہ ان میں جب بھی کوئی جان چھوڑتا ہے تو لوگ خوشیاں مناتے ہیں۔
ReplyDeleteجہاں تک ناموسِ رسالت کا تعلق ہے مسلمانوں کے سب فرقے متفق ہيں ۔ محبت کرنے کے طريقے فر فرق ہيں ۔ قبروں کو پوجا يا ان سے مراد حاصل کرنے جانا شرک ہے ۔ دينے الا صرف اللہ ہے اور صرف اسی سے مانگنا جائز ہے ۔
ReplyDeleteجناب جاوید گوندل صاحب ، دوست، میراپاکستان،اورجناب افتخاراجمل صاحب ،آپ تمام حضرات نے میرے خیالات پڑھے ،تبصرہ کیا ،آپ سب کا بُہت شُکریہ ۔ میں اس پوسٹ میں دراصل یہ کہنا چاہتا تھا کہ ۔ اعتدال پسند لوگوں کے سان گُمان میں یہ بات نہیں تھی کہ ممتاز قادری کے فعل کو اتنے بڑے پیمانے پر حمایت ملے گی ۔ ۔ ۔ میرے دماغ مین جو بات آئی ہے وہ یہ ہے کہ ۔اس ٹمریچر کی حددت تمام فرقوں میں راسخ ہوجائے گی ۔جیسے کہ ٹمریچر کا قانون ہے ۔ وُہ یہاں بھی اپلائی ہوگا۔ اور یہ فرقے ایکدوسرے کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں ۔یہ سب لوگ اچھی طرح جانتے ہیں پھر ان فرقوں کے نظریات سے وابستہ ممالک فنڈنگ بھی کرتے ہیں ۔ جس سے فرقہ واریت کو اور بڑھاوا ملتا ہے ۔ بہر حال آپ حضرات کا میری سوچ سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے ۔ ایکبار پھر آپ حضرات کا شُکریہ ۔
ReplyDelete