Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Thursday, April 4, 2013

" شیکسپیئر "

منجانب فکرستان:نئے شواہد: ڈرامے کس نے لکھے؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
  بی بی سی نےابریسٹوئتھ یونیورسٹی کے حوالے سےشیکسپیئر کےبارے میں نئے شواہد ملنے کی خبر دی ہے کہ وہ قحط کے زمانے میں اناج ذخیرہ  کرکے خوب پیسے بناتا تھا  عدالتی ثبوت کے مطابق ذخیرہ اندوزی کے جرم میں ایکبار نہیں کئی بار شیکسپیئر پر مقدمے چلے۔۔ 
 بڑا رائٹر وہی بنتا ہے جسکا مطالعہ وسیع ہوتا ہے، میرے نزدیک جِسکا مطالعہ وسیع ہوتا ہے اُسکی ذہنیت اِس درجہ پست نہیں ہوسکتی کہ قحط کے زمانے میں پیسہ کمانے کی غرض سے اناج کی ذخیرہ اندازی کرے ۔خبر کے مطابق یہ شواہد بھی ملے ہیں کہ شیکسپیئر ایک زمیندار اور سخت گیر قسم کا تاجر تھا۔۔ اب بات سمجھ میں آتی ہے کہ  قحط کے زمانے میں ایک تاجر کی ذہنیت ہی غلے کی ذخیرہ اندوزی کر سکتی ہے،   لکھاری شیکسپیئر کی ذہنیت ایسا نہیں کر سکتی ہے ۔۔    یقیناً یہ زمیندار،سخت گیرتاجروہی ناخواندہ تاجر ہے جس کے بیوی بچّے بھی ناخواندہ تھے ۔جسکا تذکرہ مائیکل ہارٹ نے اپنی کتاب

The 100: A Ranking of the Most Influential Persons in History میں کیا تھا ۔۔

 مائیکل ہارٹ کے مطابق شیکسپیئر کی سوانح عمری کا بڑا حصّہ زیب داستاں کیلئے مصنفین کی ذہنی اختراح کا نتیجہ ہے مثلاً فورڈ گرامر اسکول میں شیکسپیئر کی تعلیم کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔۔۔اُسکے 3 ورقی وصیت نامے میں بھی کسی ڈرامے یاتصنیف کی حقوق کے بارے میں کوئی تذکرہ نہیں ملتا ہے۔۔۔غرض مائیکل ہارٹ کو ڈرامہ نگار شیکسپیئر کے بارے میں کہیں سے بھی کوئی بااعتبار شواہد نہ ملے یوں مائیکل ہارٹ  کو ولیم شیکسپیئر کو اپنی کتاب میں رینک الاٹ کرنے میں کافی دقت پیش آئی۔۔
 تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ اتنے سارے ڈرامے،گیت اور لمبی نظمیں آخر کس نے لکھیں ؟؟ اس بارے میں مائیکل ہارٹ کی تحقیق کہتی ہے کہ اس دور کے ایڈورڈ ڈی ویری  نے لکھے ہیں نہ جانے کس مصلحت کے تحت اُسنے اپنا اصلی نام  ظاہر نہیں ہونے دیا وہ کہتے ہیں،   "ہم ڈی ویری کے نام کے اخفاء کی مکمل وجوہات جان پاتے ہیں یا کہ نہیں اس سے قطع نظر بہر طور وہ شیکسپیئر ہونے کے تمام دیگر معیا رات پر پورا اترتا ہے،اور یہ بھی یاد رہے کہ کوئی دوسرا اس سے اتنا مماثل نہیں ہے ، میرے نزدیک یہ بات حتمی طور پر درست ہے کہ وہی اصل مصنف ہے " باقی ساری کہا نیاں اسکے مرنے کے بعد کی سوانح عُمریاں ہیں ۔۔۔۔بہر حال اُنہیں اپنی تحقیق پر اعتماد تھا اسی لیے اُنہوں نے اپنی کتاب میں بڑے اعتماد سے  المعروف سوانح عمری والے شیکسپیئر کی بجائے ایڈورڈ ڈی ویری  کو بحیثیت ولیم شیکسپیئر متعارف کرایا ہے۔۔ وہ اس بارے میں مزید معلومات کیلئے چارلٹن اور اوگبرن کی کتاب "ولیم شیکسپیئر کا بھید" پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔۔یہ بات بھی یاد رہے کہ  مائیکل ہارٹ ایک سائنسدان ہیں اور ناسا سے وابستہ رہ چُکے ہیں ۔۔تفصیلات کیلئے لنکز پر جائیں۔۔
 اس پوسٹ کے لکھنے کا بنیادی مقصد  یہ ہے کہ کتنی حیرت کی بات، دُنیا کا مشہور ترین شخص کی جعلی سوانح عُمریاں لکھی گئیں ،اب نئے شواہد شیکسپیئر کو بالکل ایک نیا شخص ظا ہر کررہے ہیں۔۔۔
شیکسپیئر کے کیس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خُدا جانے تاریخ میں کتنا کّچھ جعلی مواد ذاتی مفاد، مذہبی مفاد، اور قومی مفاد کے نام پر ڈالا گیا ہے، اور خُدا ہی جانے کہ یہ جعلی مواد نے کس درجہ  لوگوں میں کنفیوژن پھیلایا ہُوا ہے۔۔ میری رائے سے اتفاق ضروری نہیں۔۔۔ مجھے اجازت دیں ۔۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔۔۔