منجانب فکرستان: یہی دنیا کا دستور ہے ۔
--------------------------------------------------------------------
بھارتی گرو کو بھی جانے کیا سوجھی کہ اتنے دنوں بعد یہ بیان داغہ کہ بس میں زیادتی والے کیس میں لڑکی بھی قصور وار تھی اور اُس کا قصور یہ تھا کہ وہ مقدس شبدوں (لفظوں) کا ورد نہیں کر رہی تھی اگر وہ مقدس شبدوں کا ورد کررہی ہوتی تو وہ شبد لڑکی کو تحفظ فراہم کرتے ۔۔بہرحال یہ کہہ کر گرو نے ایک نیا ٹنٹا میڈیا کے حوالے کردیا ہے ، ہمیشہ کی طرح شروع شروع میں ایک شدید عوامی ریلا گرو کے بیان کی مخالفت میں آئے گا اسکے بعد ایک اور ریلا گرو کی حمایت میں بھی آ سکتا ہے۔۔اور پھر اس کے بعد ہمیشہ کی طرح ، پھر کوئی نیا موضوع اور نئی بحثیں کہ یہی دنیا کا دستور ہے ۔۔۔اب اجازت دیں۔۔آپکا بُہت شُکریہ۔
دوستو: مکمل تفصیل کیلئے لنک پر جائیں ۔
http://www.dw.de/%D8%A7%D8%AC%D8%AA%D9%85%D8%A7%D8%B9%DB%8C-%D8%B2%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D9%84%DA%91%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D9%82%D8%B5%D9%88%D8%B1-%D9%88%D8%A7%D8%B1-%D8%AA%DA%BE%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%88/a-16505308