منجانب فکرستان: ایڈم تھامسن/ن لیگ/عمران خان
------------------------------------------------------------------
بعض باتیں سمجھ سے بالا ہوتی ہیں۔مثلاً برطانوی ہائی کمشنر ایڈم تھامسن نے دہشت گردی،توانائی کے بحران اور بیمار معیشت کے حوالے سے پاکستان کی مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ناکامی قرار دیا ہے ، تعیناتی مُلک کی حکومت پر اُنکا اسطرح سے تنقید کرنا سمجھ میں نہ آنے والی بات ہے، چونکہ وہ جس منصب پر فائز ہیں یقیناً اُن کے تقاضوں سے بھی وہ خوب واقف ہونگے،اس کے باوجود میڈیا کے نمائندوں کے سامنے تعیناتی ملک کی حکومت پر تنقیدکرنا ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنا جیسی بات ہے، جو دونوں مُلکوں کے تعلقات پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ غرض کہ وہ ہی بہتر جانتے ہیں کہ اُنہوں نے حکومت پر تنقیدآخر کس سوچ کے تحت کی ؟؟؟ یا پھر غریب کی جورو سب کی بھابی والی بات لگتی ہے۔۔۔
اسی طرح عمران خان کی یہ سوچ بھی میری سمجھ سے بالا ہے کہ وہ فرسودہ نظام کے حامی سیٹ ہولڈرز جاگیرداروں اور سرمایاداروں کے رائے ونڈ میں کئے گئے فیصلوں کے تحت دھرنے میں شریک ہونے کو کیوں کر تیار ہوگئے تھے ؟؟؟ چونکہ عمران خان تو موجودہ نظام کے خلاف ہیں، جبکہ دھرنے میں شریک جماعتیں موجودہ نظام کی حامی ہیں ۔۔۔یہی بات ممتاز بھٹو نے ایک ٹی وی پروگرام میں شکایتاً کی کہ عمران خان تو موجودہ نظام کے خلاف ہیں اسی لیے ہم نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کی۔۔۔۔۔ ظاہر ہے ممتاز بھٹو جیسے جاگیر دار کیلئے سرمایادار ن لیگ ہی سوٹ کرتی ہے۔۔۔چونکہ عمران تو زراعت پر ٹیکس کی بات کرتا ہے۔
درج بالا باتوں سے اتفاق ضروری نہیں۔۔اب اجازت دیں۔۔۔آپکا بُہت شُکریہ۔