Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Thursday, December 22, 2011

" کُچھ تحریکِ انصاف کے بارے میں "

منجانب فکرستان پیش ہے پوسٹ ٹیگز:  ہیروز/پیٹرن/روپڑنا/ وزیرخزانہ/ذخائر/مکّار/ اچّھا ذائقہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شاید میں نے اپنی ہی خواہش  کےمعنی تحریکِ انصاف کو پہنا دیے تھے کہ کپتان صاحب اپنی ٹیم اچّھی شُہرت کے حامل عدلیہ، وکلاء برادری ،دانشوروں، این جی اوز ،ٹی وی اینکرز اداکا روں، کالم نگاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں سےتشکیل دیں گے، اگر کپتان صاحب تھوڑا سا صبر سے کام لیتے تو مُجھے یقین ہے کہ اُنہیں  عدلیہ، وکلاء برادری ،دانشوروں، این جی اوز ،ٹی وی اینکرز اداکا روں، کالم نگاروں، گلوکاروں ، کھلاڑیوں  سے حسینہ معین اور ابرار الحق جیسےمخلص افراد مل جاتے جو تحریک کو عوام میں مزید جاندار بناتے ۔۔۔چونکہ کیبل ٹی وی نے عوام کو عدلیہ،  دانشوروں، این جی اوز ،ٹی وی اینکرز اداکا روں، کالم نگاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں سے اچّھی طرح سے متعارف کرایا ہُوا ہے۔۔۔یہ سب عوام کے  جانے پہچانے چہرے ہوتے ، یہ مڈل کلاس ہوتے، یہعوام   سے ہوتے ، یہ عوامی ہیروز ہیں اس لیے عوام کا اِن کیلئے پرُجوش ہوجا نا یقینی ہوتا  اسطرح "الیکشن" عوام کی ذاتی دلچسپی کا باعث بن جاتا اور پھر اس عوامی انقلابی تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا تھا۔۔۔ بلکہ میں تو یہاں تک کہوں گا کہ یہ" پیٹرن "دنیا بھر کے عوام دشمن آمروں اور مکّار سیاستدانوں کے خلاف عوامی انقلاب کا ایک "رول ماڈل" بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔۔۔۔لیکن۔۔۔
 اے بسائے آرزو کہ خاک شُد ۔۔۔۔۔
 (مزید تفصیل کیلئے" پوسٹ" شاہ محمود قریشی شمولیت فائدہ نقصا ن دیکھیں/ یاد رہے کہ لاہورکا کامیاب جلسہ قریشی  شمولیت سے پہلے کا واقعہ ہے۔اور عرب ممالک کی عوامی لہر سے بھی واقف تھے  پھر بھی عمران خان کی بے صبری سمجھ سے باہر ہے )
 بہر حال میں پھر بھی یہ  ہی کہوں گا کہ آزمائے ہوئے ان باری والوں   کو اور نہیں آزمانا چائیے ۔۔۔ کیونکہ ان لوگوں کی وجہ سے ہی  ہم دنیا میں پیچھے ۔۔بہت پیچھے۔۔۔بُہت پیچھے ہوگئے ہیں اتنے پیچھے کہ جب حساس پاکستانی غور کرتے ہیں تو رو پڑتے ہیں ۔۔۔۔چونکہ اللہ تعلیٰ نے پاکستان کو اپنی نعمتوں سے بہت نوازا ہُوا ہے ، سمندر، دریا، نہری نظام، بہترین زمین، معدنیات، گیس کے ذخائر، کوئلے کے ذخائر سونے کے ذخائر، وغیرہ ہونے کے باوجود پاکستان کو اتنی پستی کی طرف کس نے دھکیلا ہے؟؟ انہیں باری والوں نے ، انہیں باری والوں نے پاکستان کو دُنیا کا وہ واحد مُلک بنادیا کہ جہاں دولت مند ٹیکس نہیں دیتے ، چونکہ یہ اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں یا باری کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔۔۔ وزیر خزانہ نے تو ہر فورم پر انہیں احساس دلانے کی کوشش کہ ٹیکس کے بغیر حکومتی ادارے کیسے چل سکتے ہیں  مڈل اور غریب طبقہ کو  کتنا نچوڑا جائے؟؟ مجال ہے جو انکے کان پہ جوں رینگی ہو ۔۔۔  بس مڈل اور غریب طبقہ کو نچوڑ کر ادارے چلائے جارہے ہیں  ان اداروں میں بھی باری والوں نے میرٹ کے بجائے اپنے ہی  ناہل لوگوں کو لگاوایا ہوا ہے جو انِ اداروں کو  کرپشن  کے زریعے تباہی سے ہمکنار کر رہے ہیں اسطرح یہ پاکستان کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔۔۔
 ممکن  ہےکپتان صاحب اپنی کپتانی میں ٹیم میں شامل ہونے والےموقع پرستوں  سے بھی اچّھی اننگ کروانے میں کامیاب ہوجائیں ۔۔۔جیسے انضمام الحق نے اپنے  اثر سے" یوسف یوحنا" کو" محمد یوسف "بنادیا ۔۔۔بلکہ کرکٹ کے ایک تجزیہ کارنے  ٹی وی  پر انضمام کی کپتانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انضمام دور میں کھلاڑی  کرکٹ پریکٹس  سے زیادہ نماز کی پابندی کرتے تھے ۔۔۔ اس لیے ہمیں بھی کپتان عمران خان سے تبدیلی کی اُمیدرکھنا چاہئیے کہ وہ پاکستان کی بہتری کیلئے اچّھے ثابت ہونگے۔۔۔۔گوکہتحریکِ انصاف دن بہ دن مکس پلیٹ یا بارہ مصال�Dہ چاٹ بنتی جارہی ہے۔۔۔ تاہم ہمیں امید رکھنا چاہئیے کہ یہ مکس پلیٹ یا بارہ مصالحہ چاٹ پاکستانی عوام کیلئے ایک اچّھا ذائقہ فراہم کرے گی۔۔۔انشااللہ۔۔اب اجازت دیں آپ  کا بُہت شُکریہ ۔
 میں یہ تو نہیں کہتا میری سوچ سے اتفاق کریں ٭ میں تو یہ کہتا ہوں کہ میری سوچ یہ ہے (ایم ۔ ڈی)

2 comments:

  1. عمران خان نے جو دعوے کئے ہين انہيں پورا کرنے کا کوئی لائحہ عمل نہيں بتايا ۔ ايک نئی بات جو کہی گئی وہ تھنيدار کا انتخاب تھا ۔ اگر تھانيدار محلہ والوں کے ووٹوں سے چنے گئے تو پھر تھانہ اور پوليس دونوں کی خير منانہ پڑے گی ۔ موجودہ جمہوری نظام تب درست ہو گا جب ايسا بندوبست ہو کہ ہر ووٹر ووٹ ڈالے اور ووٹ ڈالنے جانے کيلئے اُسے بلامعاضہ سواری نگران حکومت مہياء کرے ۔ اگر يہ ممکن نہيں تو سوائے رسوئی کے اور کچھ نہيں ملے گا

    ReplyDelete
  2. محترم جناب افتخار اجمل پھوپالی صاحب ۔ آپ کی اطلاع ہے کہ تھانیدار کا انتخاب محلے والوں کے ووٹوں سے ہوگا ۔ ۔ میرے خیال میں تو یہ بُہت اچّھی خبر ہے ۔ ۔ ۔ میں سمجھتا ہوں اس سے تھانے اور محلے کے درمیان اعتماد کی فضا قائم ہوگی ۔ اسکے علاوہ اس سے جرائم اور دہشت گردی میں بھی یقیناً کمی آئیگی ۔ ۔ ۔ لیکن اس میں بھی موثر چیک اینڈ بیلنس کا سسٹم ڈالنا ہوگا ۔ ۔ ۔ اب اجازت دیں ۔ ۔ ۔ چونکہ آج سے ہی میں محلے والوں سے روز صبح شام ہاتھ ملانے جایا کروں گا ۔ ۔ ۔ جسطرح آجکل نواز شریف صاحب 4 سال کی طویل نیند سے جاگ گئے ہیں، سندھ کا دورہ کر رہے ہیں جہاں سندھی جاگیرداروں اور بلوچی سرداروں سے خوب دبا دبا کے ہاتھ ملا رہے ہیں چونکہ ایلکشن قریب آگئے ہیں اور عمران خان بھی ۔ ۔ ۔ آپکا بُہت شُکریہ ۔۔ایم ۔ڈی

    ReplyDelete