منجانب فکرستان: شاہ محمود قریشی کی شمولیت سے تحریک انصاف میں کس قسم کی تبدیلی آ سکتی ہے ؟؟؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
تحریکِ انصاف کے لاہور کے کامیاب جلسے کے بعد شاہ محمود قریشی بھی اس جماعت میں شامل ہوگئے ہیں اِنکی آمد سےتحریک انصاف پر کیا اثرات مرتب ہونگے ؟آیا یہ اثرات مثبت ہونگے یا کہمنفی کئی حضرات انکی آمد کو تحریک انصاف کیلئے نیک شگون قرار دے رہے ہیں تو کئی حضرات بد شگون گردانتے ہیںآج کی پوسٹ میں اسی صورت حال کا مختصرتجزیہ کریں گے۔۔۔
شاہ محمود قریشی کی شمولیت باہم جنس پرواز کے اصول کے مُطابق اب تحریک انصاف میں ایسے ہی اشخاص یعنی سیٹ ہولڈرز اور طاقت کے حامل لوگ آنے کی تیاری کیلئے اپنے اپنے" پر" تول رہے ہیں جن میں ق لیگ، ن لیگ اورپی پی پی والےوہی پُرانے گدی نشین ، جاگیردار، وڈیرے، سر ما یا دار چہرے کہ جن سے اسمبلی کے درودیوار اچّھی طرح واقف ہیں بیشک یہ چہرے تحریک انصاف کو اور تحریک انصاف ان چہروں کو کامیابی سے ہمکنار کریں گے۔۔۔لیکن یہ چہرے تو پاکستان میں تبدیلی کے سخت دشمن ہیں۔۔۔ کیا عمران خان کی تبدیلی کی باتیں ہوا کے گوش گذار باتیں ہیں اور یہ کہ کیا مڈل طبقہ غلط فہمی کا شکار ہو گیا ہے جو اس تحریک کو مڈل طبقہ کی تحریک سمجھ رہا ہے۔۔۔ خدشہ یہ ہے کہ تبدیلی کے دشمن یہ چہرے نہ صرف پوری تحریک انصاف کو ہائی جیک کر لیں گے بلکہ تحریک سے وابستہ مخلص پرانے کار کنوں کو پیچھے دھکیل دیں گے ۔۔۔یوں تحریک انصاف میں ،بے انصافی داخل ہوجائیگی۔۔۔ اندرون و بیرون ملک تعلیم یافتہ سنجیدہ طبقہ اس تحریک سے بڑی امیدیں وابستہ کر لیں ہیں کہ عمران خان اپنی ٹیم کیلئے اچّھی شُہرت کے حامل اشخاص وکلاء برادری، عدلیہ، این جی اوز، ٹی وی اینکرز، کالم نگاروں، دانشوروں، گلوکاروں ، اداکاروں اور کھلاڑیوں سے لیں گے ۔ ان میں سے کئی تحریک کو جوائن کرنے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچ بھی رہے تھے جیسے حسینہ معین نے جوائن کیا لیکن اب شاید ایسے لوگ پیچھے ہٹ جائیں گے اس لیے کہ جب پارٹی میں پاور فل سیٹ ہولڈز آجائیں گےتو اِن سنجیدہ لوگوں کی بات کون سُنے گا۔۔۔اب اجازت دیں آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔۔
میں یہ تونہیں کہتا کہ میرے اس تجزیہ سےمتفق ہوں٭میں تو یہ کہتا ہوں کہ یہ میرا تجزیہ ہے(ایم ۔ ڈی)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جمائما کیا کہتیں ہیں ؟۔۔۔ لنک پر جائیں۔۔
http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101390384&Issue=NP_LHE&Date=20111201
ميں صرف پرانے تجربہ کی بات کروں گا ۔ جب ذوالفقار علی بھٹو غريبوں اور محنت کشوں کا حامی بن کر اُبھرا تھا تو ميں کہتا رہا اور بہت کم نے سُنا "ايک جاگيردار کا بيٹا جاگيردار جسے غريب سے بدبُو آتی ہے کيسے ان کا سہارا بن سکتا ہے ؟
ReplyDeleteاس کُلئے کو اس وقت ميدان ميں موجود تمام بڑے رہنماؤں پر منطبق کر کے ديکھئے جو اس ميں درست پايا جائے اُس پر دوسرا کليہ "ديانتداری" کا لگايئے اگر دوسرے کُلئے ميں بھی کامياب رہے تو وہ شخص اس قوم کو درست راہ پر لگا سکتا ہے
محترم جناب افتخار اجمل بھوپالی صاحب تبصرہ کا شُکریہ ۔ میری اس پوسٹ کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ تحریک انصاف مڈل طبقہ کی تحریک سمجھی جاتی ہے جو الیٹ کلاس (اشرافیہ) کے خلاف بنی ہے۔ اور اگر اس میں بھی وہی الیٹ کلاس کے وہی لوگ شامل ہونگے کہ جن خلاف یہ جماعت بنی ہے تو پھر یہ بھی لیگی دھڑوں اور پی پی پی جیسی جماعت کہلائی گی ۔ پھر درمیانی طبقہ کی آواز کا خلا اپنی جگہ ویسے کا ویساہی رہے گا کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔ میرے ذہن میں ایک خیال یہ بھی آرہا ہے کہ یہ ایک غیر فطری شمولیت ہے اسلئے اس شمولیت سے دونوں جانب شمولیت کی غلطی کا احساس ہو رہا ہو ۔ ۔ ۔ یہ بھی ہے کہ یہ میرا خیال ہی خیال ہو ۔ :))۔۔۔( ایم ۔ ڈ ی )۔
ReplyDeleteنھ تم بدلے نھ ھم بدلے نھ دل کی ارزو بدلی
ReplyDeleteمین کیسے اعتبار انقلاب اسمان کر لون
محترم آپنے اپنا خیال ہم سے شئیر کیا آپکا شُکریہ(ایم۔ڈی)۔
ReplyDelete