٭ منجانب فکرستان: پُروف: شک پرست:سائنس:وڈیو ٭
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
تمام اقِسام میڈیا نے مل کر انسانی ذہن کو ایسا بنادیا ہے کہ اگر کوئی جلتے توے پر بیٹھ کر کہے کہ یہ بات/یہ واقعہ سچ ہے ، تو بھی کوئی سچ نہیں مانے گا مثلاً خادمِ پنجاب نے خدمتی جذبہ کےتحت ہاتھ میں پنکھا،بس میں سفراور خیمہ میں قیام تک کرڈالا لیکن میڈیا کا صرف ایک جملہ" ٹوپی ڈرامہ" نے سب پر پانی پھیر دیا ،ایسے غیر یقینی دور میں۔
کوئی نیرو سرجن یہ کہے کہ اُس نے 7دن کومے کی حالت میںحقیقی جنّت دیکھی،تتلیاں دیکھیں، حُور دیکھی ، تو اِس بات کو ، کون مانے گا ؟ اور پھر اُنہوں نے اپنی جنّتی سیرکی تاثراتی امیج پر مبنی کتاب بھی لکھ ڈالی اور کتاب کا نام رکھا " پروف آف ہیون"۔۔۔
کوئی نیرو سرجن یہ کہے کہ اُس نے 7دن کومے کی حالت میںحقیقی جنّت دیکھی،تتلیاں دیکھیں، حُور دیکھی ، تو اِس بات کو ، کون مانے گا ؟ اور پھر اُنہوں نے اپنی جنّتی سیرکی تاثراتی امیج پر مبنی کتاب بھی لکھ ڈالی اور کتاب کا نام رکھا " پروف آف ہیون"۔۔۔
نیرو سرجن ایک طرف تو اپنے آپ کو سائنس کے پیرو کار کہہ رہے ہیں ،تو دوسری طرف کومے کی حالت میں دیکھی گئی باتوں کو پروف آف ہیون کہہ رہے ہیں !!
سچی بات یہ ہے کہ میڈیا نے ہمارے ذہنوں کو شک پرست بنا ڈالا ہے۔۔( ملالہ جیسا صاف واقعہ بھی شک کے سمندر میں غوطے کھا رہا ہے)۔۔اس لیے ذہن سے یہی آواز آئے گی کہ نیرو سرجن کتاب لکھ کر اپنے 7دن کومے کے زریعے کیش بٹورنا چاہتے ہیں۔۔ممکن ہے ایسا نہ ہو۔۔لیکن ہم کیا کریں ۔۔
میڈیا نے ہمارا" مائنڈ سیٹ" ایسا ہی بنا دیا ہے ۔۔۔
اب اجازت دیں۔۔ آپ کا بُہت شُکریہ ۔۔۔(ایم۔ڈی)
تفصیل اور وڈیو کا لنک:http://www.thedailybeast.com/newsweek/2012/10/07/proof-of-heaven-a-doctor-s-experience-with-the-afterlife.html