منجانب فکرستان: بالآخر سائنس کو مذہب سے رابطہ کرنا پڑا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شاید سرن والوں کو بھی یہ احساس ہوگیا ہے کہ تخلیقِ کائنات کی مناسب تشریح کرنا اکیلے اُن کے بس کی بات نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تخلیقِ کائنات کی مناسب تشریح کیلئے سائنس اور مذہب میں موجود مشترکہ خیالات کی تلاش کیلئے سرن والوں کی طرف سے جنیوا میں 3 روزہ کانفرنس شروع ہوگئی ہے۔ اس کانفرنس میں سائنسدان، فلسفی اور ماہرینِ ادیان حصّہ لے رہے ہیں۔۔۔
آکسفرڈ یونیورسٹی کے مرکز برائے سائنس و مذہب کے محقق ڈائریکٹر جناب اینڈریو پنسنٹ نے کانفرنس کے افتتاحی خطاب میں کہا : اگر "سائنس" مذہب اور فلسفے سے ربط میں نہیں رہے گی تو معاشرے کو مشین بنادے گی ،آپ نے مزید کہا سائنس چیزیں پیدا کرنا خوب جانتی ہے لیکن خیالات کے ارتقاء میں کچھ خاص نہیں ہے ۔۔۔ مزید تفصیل کیلئے لنک پر جائیں ۔۔۔مجھے اجازت دیں ۔۔۔آپ کا بُہت شکریہ ۔۔
http://e.dunya.com.pk/detail.php?date=2012-10-17&edition=LHR&id=27804_81934286