Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Wednesday, June 20, 2012

٭ آنسوؤں میں تناسب کی شرح ٭

منجانب فکرستان:-کیا راج کپور کی آنکھوں سےآنسوؤں کے بہنے کی وجہ عقیدت مندی تھی ؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 
حسینہ معین صاحبہ کے انٹرویو کو اپنے خیالات  ظاہر  کرنےکے لیے بطور سہارا استعمال  کر رہا ہوں۔۔۔، پہلے اس انٹرویو سے اخذ شُدہ چیدہ چیدہ باتیں۔۔۔۔٭ڈرامہ "آہٹ" دِکھائے جانے کے بعد  حسینہ معین کے گھر جماعت اسلامی کی چند خُواتین آئیں اور کہا کہ آپنے فحش نگاری کی ہے۔ حسینہ  نے چیلنج دیا کہ پورے ڈرامہ میں ایک جملہ بھی فحش بتادیں۔۔ جس پر خواتین نے کہا کہ ڈرامہ میں حاملہ عورت کو دکھایا گیا ہے اور حاملہ عورت کو دکھانا فحش بات ہے !!!ایکسپریس: آپنے ابتک شادی نہیں کی ہے،کیا آئیڈیل  نہیں ملا یا کوئی اور وجہ رہی ؟ حسینہ معین : دونوں وجوہات ہوسکتی ہیں۔۔۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ شاید میرا دماغ زیادہ خراب تھا ۔۔۔اور دوسری وجہ یہ کہ جوانی میں آدمی کو کام کا جنون ہوتا ہے ۔۔۔میں کام  میں اتنی زیادہ مصروف ہوگئی کہ شادی کا خیال ہی نہیں آیا۔بطور رائٹر اتنی شہرت ملی تھی کہ میں چاہتی تھی کہ ایک سے بڑھ کر ایک کام کرتی چلی جاؤں۔۔۔اُسوقت مجھے شادی کی کوئی پروہ نہیں تھی ۔۔۔بس میرے شادی نہ کرنے کی یہی وجہ ہے ۔ ٭ حسینہ نے کہا عورت کو اُسکا اصل مقام دلانے کی میری 40 سالہ محنت پر نجی ٹی وی چینل پانی پھیر رہے ہیں۔۔۔۔
٭ حسینہ معین صاحبہ کے ڈرامے " ان کہی اورروشنی" دیکھ کر راج کپور اتنے متاثر ہوئے تھے کہ وہ تین سال سے حسینہ معین سے ملنے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ وہ فلم "حنا" کے مکالمے حسینہ سے لکھوا سکیں۔۔۔ اس سلسلے میں وہ حسینہصاحبہ سے ملنا چاہتے تھے۔ جب حسینہ اُن سے ملنے بھارت گئیں تو راجکپور صاحب ہاتھ جوڑ کر قالین پر بیٹھ گئے اور اُنکی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے ۔۔۔جس نے حسینہ کو کافی متاثر کیا  اسی وجہ سے وہ خود بھی بے ساختہ رو پڑیں۔۔۔  راج کپور کہہ رہے تھے کہ اگر  حسینہ  ڈائیلاگ نہیں لکھیں گی تو "حنا" نہیں بنے گی۔۔۔
 میرے خیال میں اصل وجہ ڈرامے ان کہی اور روشنی کے ڈائیلاگ نے راج کپور کو بُہت زیادہ مُتاثر کیا اور جب کوئی کسی سے مُتاثر ہوتا ہے تو اُس میں عقیدت کے جذبات بھی پیدا ہوجاتے ہیں  جسکا ثبوت راجکپور کے آنسو۔۔۔ 
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عموماً دیکھا گیا ہے کہ عقیدت کی وجہ سے لوگوں کی آنکھوں سے آنسو نکل آتے ہیں، مثلاً قُرآن پڑھنے/سننے میں، حضورﷺ کی سیرت پڑھنے/سننے میں، درگا ہوں پر/ قوالی سننے پر/پیِر کے سامنے غرض کہ جس سے بھی عقیدت ہو اُسکے سامنے عقیدت مند کے آنسو نکل پڑتے ہیں۔ میرے خیال میں عقیدت مندجو آنسوبہاتا ہے ،جہاں اِن آنسوؤں میں عقیدت مندی شامل ہوتی ہے وہیں پر اِن آنسوؤں میں شخص کے دل میں موجود دُکھوں کا غُبار بھی" ضرور بہ ضرور شامل ہوتا ہے "۔۔۔ تناسب کی شرح شخص کے دل میں موجود  عقیدت اور دل میں موجود غبار کے تعلق سے ہی آنسو میں تناسب کی شرح ہوگی۔۔۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ عقیدت مندانہ آنسوؤں میں دل میں موجود غُبار کی آمیزش ہوتی ہے۔۔۔ اسطرح انسان آنسو بہا کر اپنے دل کا بوجھ بھی کم کرتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ عقیدت مندانہ رونے سے انسان کو سکون حاصل ہوتا ہے۔   (میرے  خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں )۔
نوٹ: حسینہ معین صاحبہ کا یہ انٹرویو ایکسپریس 20 جون کے سنڈے میگزین میں شائع ہُوا ہے ۔۔۔بُہت شُکریہ 
(ایم ۔ڈی)