﷽
منجانب فکرستان/ کیتھولک ٹی وی چینل گُڈ نیوز نے پاکستان میں اپنی باقاعدہ نشریات کا آغاز کردیا ہے ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
یوں تو پاکستان میں انڈیا کے کئی چینل دکھائے جاتے ہیں ۔ان چینلوں سے ہندو مذہب کے بارے میں بھی پروگرام پیش کئے جاتے ہیں ۔ خاص طور پر ڈراموں میں ہندوانہ کلچر پیش کیا جاتا ہے ۔شادی بیاہ کی ہندوانہ رسمیں دکھائی جاتی ہیں،کلچر کاتعلق مذہب سے جُڑا ہوتا ہے ۔
ان ڈراموں کا اثر پاکستانی ثقافت پر پڑتا ہے یہ اثر پاکستانی شادیوں میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے ۔اب یہ حقیقت ہے کہ فسانہ کہا یہ جارہاہے کہ شادی کی تقریبات میں بچے اپنی ماؤں سے یہ پوچھنے لگیں ہیں کہ مما پھیرے کب ہونگے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بچوں کیلئے یہ ایک دلچسپ رسم ہے ۔
اس بارے میں آپکے ذہن میں کوئی تبصرہ ہے ؟
اس بارے میں آپکے ذہن میں کوئی تبصرہ ہے ؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
درج ذیل تراشہ ڈوئچے ویلے سے لیا گیا ہے ۔
درج ذیل تراشہ ڈوئچے ویلے سے لیا گیا ہے ۔
عزیز قاری دوستو آپ سے گُزارش ہے کہ پول میں ضرور حصّہ لیں ۔ نوازش ہوگی۔ اور اگر آپکے ذہن میں کوئی تبصرہ ہے تو وہ بھی ضرور کریں ۔ آپکا بُہت شُکریہ ۔ (خلوص کا طالب ۔ایم۔ڈی)۔
ReplyDeleteye sun ker mujhey bohat khushi hui, ham jin mazhabi aazadion ka bayron e mulk rehtey huey mutalba kertey hen, wohi azadian hamen us maktab e fikr ko yehan bhi dena chahien. (qamar)
ReplyDeleteایک بات تو درست ہے کہ بھارتی ٹی وی چینلز اور بھارتی فلموں نے پاکستان میں عریانی اور بھرتی مزھبی ثقافت کی یلغار کر رکھی ہے مگر میری ذاتی رائے میں پاکستان میں سنجیدہ اور پڑھے لکھے طبقے میں سے محض نام نہاد" روشن خیالوں" کو چھوڑ کر باقی قوم یلغار کی چکا چوند سے نہ صرف نکل آئی ہے بلکہ اسکے خلاف کسی نہ کسی لیول پہ مذاحمت کرتی نظر آتی ہے۔ بعین اسی طرح جس طرح آپ نے یہ پوسٹ لکھی اور اس نازک مسئلے کی طرف اشارہ کیا ہے۔ یہ بھی مذاحمت کا ایک طریقہ ہے اور یہ ذہنی مزاحمت نہائت مستقل ہوتی ہے اور یہی طبقہ یعنی آپ جیسے اور باشور لوگ آگے چل کر عام آدمی کو بھی ایسی لچر اور بھارتی ثقافت کی یلغار کے اس بارے آگاہ کر رہے ہیں اور اسمیں کسی حد تک کامیاب بھی ہیں ۔ گو کہ پاکستانی حکومتیں بھارتی مذھبی ثقافی یلغار کے سامنے وقتی طور پہ گھٹنے ٹیک چکی ہیں۔ کیونکہ پاکستان میں امریکہ اور دوسری عالمی طاقتوں کی متواتر مداخلت اورر دخل در معقولات کی وجہ سے حکومت کو اپنا وجود برقرار رکھنا ہی بڑا مسئلہ بنا دیا گیا ہے۔ جس وجہ سے وہ متواتر امریکی بلیک میلینگ کے سامنے غھٹنے ٹیکتے ہوئے قوم کی باعزت روزی روٹی اور ہر نت نئے روز ایک سے بڑھ کر ایک نئے بحران کو بھول کر محض امریکی مفادات پہ مبنی پالیسیز کی تکمیل کے سوا کچھ کر نہیں پارہی۔ کیا طرف تماشہ نہیں کہ امریکہ نے پاکستان میں مبینہ طور پہ پاکستان کی اجازت کے بغیر اور امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف چھیڑی نام جنگ میں امریکہ کے لئیے ہروال دستے کا کام اانجام دینے والے فرنٹ لائن اتحادی ملک پاکستان میں بدنام زمانہ امریکی سنٹرل انٹیلیجنس ایجنسی یعنی سی آئی اے کے اہلکاروں کو پاکستان کے خلاف اتار رکھا ہے جو پاکستان کی سالمیت کے خلاف اتار رکھا ہے۔ اور پاکستانی حکومت بوٹی پی آنکھیں بند کئیے ہوے ہے۔
ReplyDeleteایسے میں قومی مفاد کے بارے حکومت کیاسوچے اور کرے؟۔
اگر میرا ایمان ہے کہ میرا دین سچا ہے اور میں اس کی تعلیمات کو اچھی طرح سمجھتا ہوں تو پھر مجھے کسی مزہب کی تبلیغ سے کوئی پرابلم نہیں ہوسکتی،
ReplyDeleteمقابلہ کی فضاء میں ہی تو حق کی حقانیت روشن ہوتی ہے نا!!!!!!!!!!!!!!!
عبداللہ
بھائی قمر،بھائی جاوید گوندل اور بھائی عبدللہ آپ حضرات کا
ReplyDeleteبُہت شُکریہ کہ آپنے اپنے خیالات سے ہمیں نوازہ ۔
خلوص کا طالب۔( ایم-ڈی)۔