Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Friday, September 5, 2014

" سچّا واقعہ : تصوراتی روپ"

منجانب فکرستان : تمہید
آجکل ہرکوئی اپنی بات میں وزن ڈالنے کیلئے بھاری بھرکم وزنی دلائل تراشتا ہے، بچے ماحول سے ہی سیکھتے
  ہیں، ایک بچّے نےبھی اپنی بات میں وزن  ڈالنے  کیلئے بڑوں کی طرح کی ایک ایسی شاندار منطقی دلیل 
تراشی کہ آپ بھی قائل ہوجائیں گے
اِس  کے علاوہ پوسٹ  میں ایک انگریزی اخبار  کا لنک ملےگا، اِس لنک پرایک زبردست قسم  کی شادی کی
تفصیل و تصاویر دیکھنے کو ملیں گیں 
یادرہےکہ:بچّے کی دی گئی دلیل ہوکہ  شادی کی دی گئی تفصیل 
فکرستان کا ایک ہی مقصد ہے (یعنی)   غور وفکر کی دعوت ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
محترم رضاعلی عابدی اپنے کالم لکھتے ہیں کہ:
"ابھی دو برس ہوئے ہمارے لندن کے ایک سودس دوستوں نے سوئٹزرلینڈ کی سیر کو جانے کا فیصلہ کیا۔ 
ہم لوگ دو کوچوں میں بھر کر گئے اور ایک پُر فضا علاقے کا ایک خاصا بڑا ہوٹل ہمارے آنے سے بھر 
گیا۔ ہوٹل والے تو ہمارے لئے حلال گوشت کی تلا ش میں نکل گئے اورہم علاقے کی سیر کو نکل کھڑے
 ہوئے۔ ہمارے ڈرائیور ہمیں جس شہر میں لے گئے اس کا نام انٹر لاکن تھا۔ شہر دنیا بھر کے سیاحوں اور 
ملک کے بڑے بینکوں سے بھرا ہوا تھا۔اپنی طرف کے صاحبِ حیثیت کنبے بازاروں میں ٹہل رہے تھے۔ 
ابھی ہم سوچ ہی رہے تھے کہ ان سب نے سیرسپاٹے کے لئے اسی شہر کو کیوں چنا ہے کہ ہمارے ایک 
ساتھی کا دس بارہ سال کا بیٹا اپنے باپ سے بولا۔’ بابا۔ میرا خیال ہے ہم ان بینکوں کو لوٹ سکتے ہیں‘ ۔ 
اس کی بات سن کر ہم سب چونکے۔ بابا نے کہا ’ کیوں بیٹے، کیوں لوٹ سکتے ہیں؟ ‘ جواب ملا۔’ اس لئے 
بابا کہ ان میں رکھی ہوئی ساری دولت اصل میں ہماری ہے‘۔
ہم سب چُپ ہوگئے۔یوں کہ کہیں کوئی سن نہ لے۔" 
رضا علی عابدی " جمہوریت ہوتو ایسی" لنک http://jang.com.pk/jang/sep2014-daily/05-09-2014/col1.html
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بھارت کی ریاست جھار کھنڈ کی رہائشی 18 سالہ دوشیزہ نام منگلی منڈا کے بارے میں ایک مذہبی" گُرو
نے فرمایا کہ اس پر بڑاہی نکِشٹ( نحوست) کا سایا ہے، اور جو شخص بھی اس دوشیزہ سے شادی کرے گا 
اُس پر بھی اس نحوست کا سایا پڑ جائے گا  گُرو نے یہ بھی فرمایا  کہ مجھے تو ایسا بھی اوش لگتا ہے کہ اس
 دوشیزہ کی نحوست کا سایا پوری بستی پربھی پڑ نے والا ہے۔۔۔
لڑکی کا باپ اور ساری بستی والے گُرو کی باتوں سے اس قدر پریشان ہوگئے کہ بستی والوں کو اُٹھتے بیٹھتے، 
سوتے جاگتے  نا گہانی بلائیں نظر آنے لگیں،لڑکی  بیچاری تو یہ باتیں سُن کرسہم ہی گئی کہ یہ کیسا سایا اُس 
پرآیا ہے کہ جِسکا اثر پوری بستی پر بھی پڑے گا اور جس کسی نے اُس سے شادی کی وہ تو گیا کام سے۔۔
لڑکی کا باپ اور تمام بستی والے اُس گُرو کے پاس گئے اورگُرو سے کہا"مہاراج آپنے منگلی منڈا پرنحوست
 کا سایا بتایا ہے۔۔۔اب بستی والوں پر رحم فرما کر اس نحوست کا کوئی اُپائے بھی بتائیں تاکہ منڈلی منڈا اور 
بستی والوں کو اس نحوست سے نجات ملے : گرو  نے بستی  والوں  سے اُپائے  بتانے کی رقم اینٹی آسمان کی 
طرف دیکھا اور پھر بستی والوں کی طرف دیکھا اورآخر میں لڑکی طرف دیکھ کر بتایا کہ دوشیزہ کا باپ ایک
 آوارہ کُتےکی تلاش میں نکلے اور جو کُتا پہلے نظر آجائے اُس کو گھر لے آئے اورکتے کے ساتھ اپنی بیٹی کی 
شادی جملہ رسومات کے ساتھ دھوم دھام سے کرے۔۔تمام بستی والے اس شادی میں شریک ہوں منڈلی
 کے والدین اور تمام بستی والے کتے کو وہی عزت دیں گے جیسے ایک داماد کو دی جاتی ہے ۔۔
بستی والوں نے جیسا گُرو نے کہا اُسی طرح کیا:گواہی کیلئے تصاویر اور تفصیل لنک پر ملاحظہ فرمائیں اور مجھے 
اجازت دیں پڑھنے کا بُہت شُکریہ ۔۔۔
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سےاختلاف/اتفاق کرناآپکا حق ہے،
  {ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }