منجانب فکرستان پیش ہے پوسٹ ٹیگز: لاڈلے/ صراطِ مستقیم/ آوازیں /لزت/تیسری دنیا/خالی صفحہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ڈیلفی کے مندر کے دیوتا سے لوگوں نے پوچھا کے کہ رات کو تارے ٹوٹ کر زمین کی طرف آتے ہیں ،لیکن کوئی غیبی طاقت زمین پر گرنے سے پہلے اُنہیں جلا کربھسم کرد یتی ہے ۔۔۔جواب آیا کہ جو تارے سیدھا راستہ چلنا چھوڑ دیتے ہیں دیویاں اُنکا پیچھا کرتی ہیں ،اور غلط راستہ چلنے کی پاداش میں اُنہیں جالا کر بھسم کردیتی ہیں ۔۔۔صد شُکر کہ ہمارا خالق تو ہم پر بڑا مہر بان ہے، اس لیے کہ خالق نے جو راستہ ہمیں بتایا ہم اُس پر نہیں چلتے ۔۔۔ بلکہ ہم اُن راہوں پر چلتے ہیں جن سے خالق نے منع کیا ہے ۔۔۔۔ لیکن وہ ہمیں جلاکر بھسم نہیں کرتا ۔۔۔۔وہ رحمان ہے ۔۔۔۔وہ رحیم ہے ۔۔۔۔ہم اُسکے لاڈلے ہیں۔۔۔۔ وہ ہمیں کُچھ بھی نہیں کہتا ۔
۔ ۔ مگر۔۔۔ مگر میرے دائیں کان میں یہ کیسی آوازیں آرہی ہیں ،یہ کون کہہ رہا کہ خالق کے اسی لاڈ نے انسان کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔۔۔۔ غلط راستہ چلنے والے انسان کو اُسی وقت جلا کر بھسم کردیتا تو آج دُنیا کی یہ حالت نہ ہوتی۔۔۔ سب انسان صراط مستقیم پر چلتے ، دُنیا مثلِ جنّت بن جاتی ۔۔۔مگر۔۔۔ مگر یہ کیا میرے بائیں کان میں تو کُچھ دوسری طرح کی آوازیں آرہی ہیں ۔۔۔کوئی کہہ رہا ہے ایمانداری سے بتاؤ اگر سب کے سب صراط مستقیم پر چلنے لگیں ۔۔۔دُنیا سے بُرائی ختم ہوجائے۔۔۔ سب مومن ہوجائیں ۔۔۔کوئی بھی بُرا نہ رہے۔۔ تو کیا جینے میں مزا باقی رہے گا اخبار اُٹھا کر دیکھ لیں پورا اخبار اس بات سے بھرا ہُوا ہےکہ ہرکوئی دوسرے کو بُرا کہہ رہا ہے ، جب کوئی بُرا نہیں رہے گا تو اخبار کا صفحہ خالی رہے گا ۔۔۔ پھر ہم وہ لزت کیسے حاصل کریں گے جو ہم دوسرے کو بُرا کہہ کر حاصل کرتے ہیں ،جب میں دوسرے کو جاہل کہتا ہوں تو میری" انا " موٹی ہوجاتی کیونکہ میں دوسرے سےاعلیٰ ہوجاتا ہوں، دوسرے سے اعلیٰ ہونا دُنیا کی سب سے بڑی لزت ہے۔ ہر شخص کسی نہ کسی کو خراب،بےوقوف ، کافر، غیر مہذب ، جاہل ،کم عقل جیسے الفاظ کہہ کر اپنی "انا" موٹی کررہا ہے ۔۔۔ پہلی دُنیا تیسری دُنیا کو جاہل ، جنگلی، غیر مہذب کہتی ہے جبکہ تیسری دُنیا والے پہلی دُنیا والوں کو ، مکّار، بے حیا، روحانی سکون سے عاری، عنقریب تباہ ہونے والے کہہ کر لزت حاصل کرتی ہے۔۔۔
جب سب اعلیٰ بن جائیں گے تو پھر پادری ، ربی، پنڈت،مولوی، اُس لزت کو کیسے حاصل کریں گےجو وہ اپنے آپ کو دوسروں سے اعلیٰ سمجھ کر حاصل کرتے ہیں ۔۔ دنیا میں کہیں بھی، کوئی بھی جھگڑا ہو چاہے وہ گھریلو ہو کہ ملکوں کے مابین۔۔ فریقین سے پوچھنے پر جواب یہی ملے گا کہ دوسرا خراب ہے۔۔۔ امریکی خراب ہیں، ایرانی خراب ہیں،سعودی خراب ، بھارتی خراب، پاکستانی خراب ۔اسرائیلی خراب ، فلسطینی خراب ،فرانسیسی خراب، جرمن خراب ،رشین خراب ، مسلمان خراب ،عیسائی خراب ، ہندوخراب ، یہودی خراب ،شعیہ خراب ،سُنی خراب ،بریلوی خراب،دیوبندی خراب،کیتھولک خراب،پروٹیسٹ خراب، عربی خراب، عجمی خراب، عورت خراب ، مرد خراب، ساس خراب ، بہو خراب ، شوہر خراب ،بیوی خراب، زرداری خراب، نواز شریف خراب۔الطاف حسین خراب، عمران خان خراب ۔ پنجابی خراب ہوتے ہیں،سندھی خراب ہوتے ہیں، پختون خراب ہوتے ہیں ۔ مہاجر خراب ہوتے ہیں، بلوچی خراب ہوتے ہیں،افغانی خراب ہوتے ہیں ، اب میں کہاں تک گنواؤں غرض کہ پوری دُنیا میں چار سو یہ ہی ایک آوازگونج رہی ہے کہ ۔۔۔ میں اچّھا ہوں/ ہم اچّھے ہیں ۔۔۔ دوسرا خراب ہے/ دوسرے بُرے ہیں۔۔۔۔ اب سوال پیدا ہوتا ہےکہ جب سب ہی اچّھے ہوجائیں گےتو پھراتنی بڑی دوزخ کو کون بھرے گا۔ ۔۔اور جنّت کیلئے آزمائش والے فلسفہ کو کیسے اپلائی کریں گے ۔۔۔ خُدا کیلئے ۔۔۔ خُداکیلئے ۔۔۔ یہ شوربند کرو۔۔۔کون ہو تم لوگ۔۔۔ چپُ ہوجاؤ۔۔۔۔ایسی باتیں نہ کرو ۔۔۔ یہ آوازیں بند کرو۔۔اس لیے کہ۔۔۔
رب کی باتیں رب ہی جانے۔ ۔۔اُسکی حکمت ،ہم کیا سمجھیں۔۔۔۔ اُسکی مصلحت ،ہم کیا جانیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔بھاڑ میں جائے یہ ڈیلفی کامندر اور اُسکا دیوتا۔۔۔ خوامخواہ ہم کو بہکا رہا ہے ۔۔۔ ذلیل۔۔ کمینے ۔۔لعنت ہو تُجھ پر۔۔۔ ہم سیدوں ،پیروں ،گدی نشینوں کو بہکا رہا ہے۔۔۔ہم تیرے بہکاوے میں کبھی نہیں آئیں گے ۔۔۔ہم تُجھ پر تُھوکتے ہیں ۔۔۔آخ تُھو ۔۔۔تُھوک سیدھا ۔۔۔۔ میرے منہ پر گرتا ہے اور میری آنکھ کُھل جاتی ہے ۔۔۔۔۔اب اجازت دیں ۔۔آپ کا بُہت شُکریہ (ایم ۔ ڈی)
جب سب اعلیٰ بن جائیں گے تو پھر پادری ، ربی، پنڈت،مولوی، اُس لزت کو کیسے حاصل کریں گےجو وہ اپنے آپ کو دوسروں سے اعلیٰ سمجھ کر حاصل کرتے ہیں ۔۔ دنیا میں کہیں بھی، کوئی بھی جھگڑا ہو چاہے وہ گھریلو ہو کہ ملکوں کے مابین۔۔ فریقین سے پوچھنے پر جواب یہی ملے گا کہ دوسرا خراب ہے۔۔۔ امریکی خراب ہیں، ایرانی خراب ہیں،سعودی خراب ، بھارتی خراب، پاکستانی خراب ۔اسرائیلی خراب ، فلسطینی خراب ،فرانسیسی خراب، جرمن خراب ،رشین خراب ، مسلمان خراب ،عیسائی خراب ، ہندوخراب ، یہودی خراب ،شعیہ خراب ،سُنی خراب ،بریلوی خراب،دیوبندی خراب،کیتھولک خراب،پروٹیسٹ خراب، عربی خراب، عجمی خراب، عورت خراب ، مرد خراب، ساس خراب ، بہو خراب ، شوہر خراب ،بیوی خراب، زرداری خراب، نواز شریف خراب۔الطاف حسین خراب، عمران خان خراب ۔ پنجابی خراب ہوتے ہیں،سندھی خراب ہوتے ہیں، پختون خراب ہوتے ہیں ۔ مہاجر خراب ہوتے ہیں، بلوچی خراب ہوتے ہیں،افغانی خراب ہوتے ہیں ، اب میں کہاں تک گنواؤں غرض کہ پوری دُنیا میں چار سو یہ ہی ایک آوازگونج رہی ہے کہ ۔۔۔ میں اچّھا ہوں/ ہم اچّھے ہیں ۔۔۔ دوسرا خراب ہے/ دوسرے بُرے ہیں۔۔۔۔ اب سوال پیدا ہوتا ہےکہ جب سب ہی اچّھے ہوجائیں گےتو پھراتنی بڑی دوزخ کو کون بھرے گا۔ ۔۔اور جنّت کیلئے آزمائش والے فلسفہ کو کیسے اپلائی کریں گے ۔۔۔ خُدا کیلئے ۔۔۔ خُداکیلئے ۔۔۔ یہ شوربند کرو۔۔۔کون ہو تم لوگ۔۔۔ چپُ ہوجاؤ۔۔۔۔ایسی باتیں نہ کرو ۔۔۔ یہ آوازیں بند کرو۔۔اس لیے کہ۔۔۔
رب کی باتیں رب ہی جانے۔ ۔۔اُسکی حکمت ،ہم کیا سمجھیں۔۔۔۔ اُسکی مصلحت ،ہم کیا جانیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔بھاڑ میں جائے یہ ڈیلفی کامندر اور اُسکا دیوتا۔۔۔ خوامخواہ ہم کو بہکا رہا ہے ۔۔۔ ذلیل۔۔ کمینے ۔۔لعنت ہو تُجھ پر۔۔۔ ہم سیدوں ،پیروں ،گدی نشینوں کو بہکا رہا ہے۔۔۔ہم تیرے بہکاوے میں کبھی نہیں آئیں گے ۔۔۔ہم تُجھ پر تُھوکتے ہیں ۔۔۔آخ تُھو ۔۔۔تُھوک سیدھا ۔۔۔۔ میرے منہ پر گرتا ہے اور میری آنکھ کُھل جاتی ہے ۔۔۔۔۔اب اجازت دیں ۔۔آپ کا بُہت شُکریہ (ایم ۔ ڈی)
No comments:
Post a Comment