Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Sunday, April 3, 2011

تہذیب یافتہ انسانوں کی جھلک ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭


فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز: پینٹاگون/ میگزین/ ٹرافی/
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کیا موجودہ انسان اپنے آپکو ترقی یافتہ انسان کہہ سکتا ہے ۔ اُسنے کیا ترقی کی ہے ۔ مادی ترقی کو مادی ترقی کہنا چاہئے نہ کہ انسانی ترقی لیکن ہم کہتے ہیں کہ انسان ترقی کررہا ہے۔ بلکہ ہم اپنے آباؤ اجداد کو وحشی انسان قرار دیتے ہیں اور اپنے آپکو تہذیب یافتہ انسان قرار دےکر خوشی حاصل کرتے ہی ۔آئیں ملاقات کریں دُنیا کی سب سے زیادہ ترقی یافتہ، تعلیم یافتہ ، مہذب ، انسانی حقوق کی علمبردار قوم کے چند انسانوں سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


واشنگٹن (ثناء نیوز ) پینٹاگون نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی جانب سے عام شہریوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے لرزہ خیزانکشافات کے بعد معافی مانگ لی ۔ ایک امریکی میگزین میں امریکی فوجیوں کی جانب سے ڈیتھ اسکواڈ کی تشکیل اور ان کے ہاتھوں نہتے افغان شہریوں کے سفاکانہ قتل کی لرزہ خیز داستان کی اشاعت نے پینٹاگون کو شرمندگی سے دوچار کر دیا ہے ۔ میگزین میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کس طرح امریکی فوجیوں نے ایک 15 سالہ لڑکے کی انگلیاں کاٹ دیں اور انہیں بطور ٹرافی محفوظ کر لیا جبکہ مختلف افغان شہریوں کو ہلاک کرنے کے بعد ان کے جسمانی اعضاء بطور ٹرافی محفوظ کرنے جیسی شرمناک حرکات کی گئیں۔ فوجی حکام کے مطابق افغان شہریوں کے ساتھ ہونے والے غیر انسانی سلوک کی تصاویر کی اشاعت نے ان کی ساکھ کو شدید دھچکا پہنچایا ہے اور انہیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ۔
 درج بالا تراشہ روز نامہ جنگ 3 اپریل 2011 کا ہے ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
خلوص کا طالب( ایم ۔ ڈی )۔




6 comments:

  1. jnab chand pr jana insan ki taraqi hai.

    ReplyDelete
  2. محترم گمنام صاحب ٭ عرض ہے کہ آپ کوئی فرضی نام ضرور لکھا کریں تاکہ مُخاطب کرنے میں آسانی رہے ۔ بِلا شُبہ یہ مادی ترقی ہے ۔ لیکن انسان کی ترقی تو انسانیت کے پیمانے سے ناپی جائے گی ۔ درج بالا واقعہ میں آپکو کہیں انسانیت کا شائبہ نظر آتا ہے ۔ شاید وحشی دور میں بھی ایسا نہیں ہوتا ہوگا ۔ بہر حال تبصرہ کا بُہت شُکریہ ۔۔
    خلوص کا طالب ۔( ای ۔ ڈی )۔

    ReplyDelete
  3. رونا تو اسی بات کا ہےجہاں دیکھو جنونیت کو انسانیت سمجھاجاتا ہے خواہ ترقی یافتہ قومیں ہوں یاپسماندہ،
    معصوموں اور کمزوروں پر طاقت وروں کا ظلم نہ جانے کب تک اسی طرح جاری رہے گا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    افغانستان میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا بدلا بے گناہ یو این ورکرز کی جان لےکرلیا گیا،
    ہمیں اپنے ذہنوں میں موجودمفہوم بدلنا پڑیں گے

    ReplyDelete
  4. آپ نے درست لکھا ہے
    ان بے نام صاحب سے ميں يہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ چاند پر جانے کا کس انسان کو کيا فائدہ ہوا ہے ؟ ان مہمات پر لگائے گئی دولت اور وقت کو امريکا اپنے ملک پر ہی خرچ کرتا تو ابہت سے امريکی بھوک مٹانے کيلئے چوری چکاری پر مجبور نہ ہوتے

    ReplyDelete
  5. محترم جناب عبداللہ صاحب ٭ آپکے تبصرہ کا بُہت شُکریہ کہ آپنے ہمیں اپنے خیالات سے نوازا ۔
    خلوص کا طالب۔( ایم ۔ ڈی )۔

    ReplyDelete
  6. محترم جناب افتخار اجمل بھوپالی صاحب ٭ آپکے تبصرہ کا بُہت شُکریہ کہ آپنے ہمیں اپنے خیالات سے نوازا ۔
    خلوص کا طالب۔( ایم ۔ ڈی )۔

    ReplyDelete