یاد داشت کے جھروکوں سے(قسط # 5 )
منجانب فکرستان : غوروفکر کے لئے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ اباجان کی طرف سے شادی کرنے کا خط آنے پر اماں جان کی ذہنی حالت کیا ہوئی ہوگی اماں جان ہی جانتی ہونگیں۔ماموجان کو جو نوکری ملی تھی اُس میں تنخواہ بہت کم تھی مامی جان کا خیال تھا کہ درویش کے والدآجائیں گے تو وہ بھی کہیں نہ کہیں کُچھ کریں گے یوں زندگی کی گاڑی چلنے گی ،اب تو معاملہ دوسرا ہو گیا ، مامی جان کو ہم ماں بیٹا بوجھ لگنے لگے تھے لیکن اب حل کیا ہو؟ دن گزرنے کے ساتھ ساتھ نند بھاوج تنازعازت بھی بڑھنے لگے۔ اماں جان کی خالہ کا ایک بیٹا تبلیغی جماعت میں تھا اُس کی بچپن میں ہی نسبت ٹھرائی گئی تھی لیکن ماموں کے یہ خالہ ذات بھائی شادی نہیں کرنا چاہتے تھے یا ابھی نہیں کرنا چاہتے تھے تاہم لڑکی والے دباؤ ڈال رہے تھے کہ ہمیں اور بچوں کی شادی بھی کرنی ہے ،اس کے لئے ہم نہیں رُکیں گے۔خالہ ذات بھائی کا تبلیغی جماعت والا دوست کراچی میں رہتا تھا یہ بات ہے 1946 کی یعنی پاکستان بنے سے پہلے کی بات ہے ،خالہ ذات ب...