فکرستان کی شیئرنگ و تبصرہ ۔۔
محترم افتخار اجمل بھوپال کا سوالیہ مدعا کہ پانچ سات سالوں میں وہ بلاگر کہاں چلے گئے؟ جو ایک دوسرے کی مدد کے لئے تیار رہتے تھے۔
تبصرہ:- حضور وہ سب "قانونِتبدیلی"کے نذر ہوگئے،جو پوری کائنات میں جاری وہ ساری ہے۔۔
چینج کا نعرہ لگا کر"کالا" گوروں کا سربراہ بن گیا،ٹرمپ نے امریکی پالیسی تبدیلی کا اندیہ دیا، انتخابی نتیجہ دنیا کو حیرت زدہ کرگیا۔بعض سعودی عرب میں جاری "انقلابی تبدیلیوں" کو امریکی پالیسی تبدیلی کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔
موسیقی نہ سننے کے بارے میں "معروف سعودی داعی شیخ عادل الکبانی کا کہناہے کہ موسیقی کے حوالے سے جو حدیث پیش کی جاتی ہے،وہ حدیث درست نہیں ہے" (دیکھیں گوگل سرچ)۔۔۔
امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نتیجہ تمام عوامی جائزوں کے برعکس آیا،جبکہ پاکستان کے تناظر میں دیکھیں تو حالیہ انتخابات میں عوامی جائزوں کی رائے بٹی ہوئی تھی،تاہم ترازو کے ایک پلڑے کا جھکاؤ کسی حد تک مسلم لیگ (نون) کے حق میں جُھکا ہُوا تھا، نتیجہ قانون تبدیلی کے حق میں یعنی "نیا پاکستان" کے حق میں آیا۔۔۔
نوٹ: پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اتفاق کرنا / نہ کرنا آپ کا حق ہے۔
۔اب اجازت۔
۔اب اجازت۔
{ رب مہربان رہے }