Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Tuesday, November 25, 2014

" رشتوں سے وابستہ خوشیاں"

منجانب فکرستان

صدر صاحب کہتے ہیں "جو کام مرد کرسکتے ہیں وہ عورتوں سے نہیں ہوسکتا"جبکہ میری رائے ہے کہ اللہ تعلیٰ نے عورت کو ایسی "ہمتی طاقت" عطا کی ہے کہ وہ مردوں والے کام بھی کر سکتی ہے مثلاً باکسنگ ،ویٹ لفٹنگ ، ڈکیتیت(پھولن دیوی)جنگی معرکہ (چاندبی بی)ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنا، فٹبال کھیلنا وغیرہ۔۔ 

 کم عُمر لڑکی نے،جسمانیہمتی طاقت سے ہیوی ویٹ کو اُٹھالیا ہے۔  
           ٭٭٭
ہم یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ عورتوں سے مردوں والے کام نہیں ہوسکتے ۔۔البتہ یہ ایک الگ بحث ہے کہ عورت کو مردوں  والے کام کرنا چاہئیے کہ نہیں۔اِس ضمن میں میری رائے یہ ہے کہ نہیں کرنا چاہئیے  گو کہ جب میں عورت کو فٹبال کھیلتے ہوئے دیکھتا ہوں تو بے ساختہ داد دئیے بغیر نہیں رہ سکتا۔۔۔لیکن اسکے معنی یہ نہیں ہیں کہ میں عورت کے فٹبال کھلنے کا حامی ہوں۔۔۔
میں مردوں سے زیادہ عورت کی تعلیم کا حامی ہوں۔۔لیکن دفتروؐں میں کام کرنے کیلئے نہیں بلکہ نسل کی تربیت کیلئے۔معاشروں میں بگاڑ اِسلئیے ہے کہ عورت تعلیم یافتہ نہیں ہے۔۔اور جن معاشروں میں عورت تعلیم یافتہ ہے وہاں ذہنی سکون اسلئیے غارت ہے کہ عورت مرد بن گئی ہے نسل کی تربیت نہیں ہو پا رہی ہے۔۔
جہاں خاندان کا تصّورابھی زندہ ہے اور عورت تعلیم یافتہ بھی ہے ۔۔ایسا خاندان خاندانی خوشیوں یعنی رشتوں سے وابستہ خوشیوں کو(جوکہ انسان کی حقیقی خوشیاں ہیں) انجوائے کررہا ہے۔۔۔اب اجازت دیں۔۔
{ پڑھنے کا بُہت شُکریہ }
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اختلاف / اتفاق کرنا آپ کا حق ہے
{ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }