منجانب فکرستان: کوئلہ منگائیں گے بجلی بنائیں گے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
تھر کول نے ایسی نوید سُنائی تھی کہ قوم اُمید سے ہوگئی تھی اور دردِ لوڈ شیڈنگ کو وقتی دردسمجھ کر برداشت کر رہی تھی کہ بجلی وپانی کے وزیرنے بتایا کہ کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ قابلِ عمل نہیں۔۔۔پھر اس منصوبے پر اتنا وقت اور پیسہ کیوں لگایا گیا پوچھنے پرانہوں نے کہا: اسکا جواب تو ڈاکٹر ثمر مبارک مند ہی دیں گے۔۔۔۔۔
چار ارب ڈالر کا ایک نیا منصوبہ بنایا ہے جسکی تفصیل درج ذیل ہے ۔۔
چار ارب ڈالر لاگت کے اس منصوبے کی تفصیل بتاتے انہوں نے کہا کہ ایک ارب ڈالر کی لاگت سے کوئلہ درآمد کیا جائیگا۔ اس کوئلے سے بجلی بنانے کے لیے چین سے جنریٹرز درآمد کرنے کا معاہدہ طے پا چکا ہے جو چند ماہ میں پاکستان پہنچ جائیں گے۔ یہ جنریٹرز بائیس سو میگا واٹ بجلی پیدا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک ارب ڈالر سرکلر ڈیٹ یا گردشی قرضے کم کرنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے جس سے بجلی کی پیداوار بہتر ہو جائے گی۔وفاقی وزیر کے مطابق ایک ارب ڈالر سے تیل سے چلنے والے بجلی گھروں کو کوئلے پر منتقل کیا جائیگا اور ایک ارب ڈالر بجلی کی قیمت کم رکھنے پر صرف کیے جائیں گے
مزید تفصیل کیلئے لنک پر جا ئیں اور مجھے اجازت دیں ۔آپکا بُہت شُکریہ۔(ایم ۔ڈی)