Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Tuesday, August 21, 2012

٭ بدلتی معاشرتی قدریں ٭

منجانب فکرستان:{ایڈیٹنگ ہوئی} رحیمانہ صفت،  مذاہب ، ڈونرز، روحانیت،معنویت، عبادت
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 اشرف المخلوقات کہلانے والا انسان پست تر درجہ جانوروں سے بھی بدتر درجے پر آ گیا ہے عورت عورت سے مرد مرد سے شادی کرنے کے رحجان میں تیزی سے اضافہ ہُورہا ہے ،دوسری جانب ٹیسٹ ٹیوب بچّوں کی ٹیکنالوجی  بھی خوب ترقی کر رہی ہے اب تک پچاس لاکھ بچّے پیدا ہوچُکے ہیں!!! تو کیا انسان کا مستقبل یہی ہونےجارہا ہے کہ ہم جنس جوڑوں کو اولاد کی خواہش ہوئی تو متبادل ماؤں ،ایگ/اسپرم ڈونرز کی خدمات حاصل کرکے ٹیسٹ ٹیوب بچّہ حاصل کر لیا۔اس ساری صورت حال کی وجہ انسانوں پر مذہب کی گرفت کا ڈھیلا پڑنا ہے اور ڈھیلا پڑنے کی وجہ۔۔
تمام مذاہب کی روح میں شامل ہے انسانی کردار کو بلند کرنا، انسانوں کو انسانوں سے جوڑنا اور انسانوں کے درمیان بھائی چارا قائم کرنا۔۔۔لیکن جب کسی مذہب کا بانی اُٹھ جاتا ہے تو مذہب کی روح بھی نکل جاتی ہے اور اب انسانوں کو انسانوں سے جوڑنے کے بجائے اُلٹا تقسیم کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔۔مختلف تشریح کار علماء کے درمیان تقسیم در تقسیم ہوکر مذہب اب مختلف فرقوں کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ یوں وہی مذہب اب اپنے پیرو کاروں میں بھائی چارا کی جگہ نفاق ڈالتا ہے اس نفاق کا اثر نہ صرف مذہب کی تشریحات میں پڑتا ہے بلکہ طریقہِ عبادت میں بھی آجاتاہے اس فرق کی بنا پر مختلف فرقوں کے علماء اور پیرو کار یہ نعرہ بُلند کرتے  ہیں کہ ہمارا فرقہ صحیح ہم جنتی۔۔ دوسر ے سارے فرقے  اور مذاہب کے پیروکار غلط اور جہنمی (تاریخ گواہ ہے اِن ہی نعروں نے انسانوں کے خون کی ندیاں بہائیں/آج بھی خون بہہ رہا ہے ) (مذاہب کا  کردارکہ ایک انسان کا قتل تمام انسانیت  کا قتل/دوسرا گال پیش کرنا /کسی جاندار کو مارنا پاپ/خُدا کی رحیمانہ صفت کو اپنے میں سمونا)اِن نعروں سے  مجروح ہُوا اور جب ہر فرقہ ہر مذہب ایسے نعرے لگائے گا تو مذاہب کی صورتِ حال گنجلک تو ہونی ہے کہصحیح کون ہے ؟؟ ان سب باتوں سے مذاہب کو نقصان پہنچا ۔۔۔اسکا نتیجہ۔
جن ممالک میں تعلیم کی شرح بلند ہوئی ،جہاں سائنس اور ٹیکنالوجی نے ترقی کی وہاں کی عوام نے یا تو مذہب  کو بوجھ سمجھ کر اُتار پھینکا یا پھر وہاں مذہب کی گرفت ڈھیلی پڑگئی ، جسکا نتیجہ یہ نکلا کہ مذہب جوکہ زندگی کو معنویت اور روحانیت فراہم کرتا ہے اسکا خلا پیدا ہوگیا  اس خلا کو پُر کرنے کیلئے مصنوعی طریقوں مثلاً مراقبہ، یوگا،ڈانس، میوزک اور جنسیت وغیرہ میں آزماتے ہیں پھر بھی سکون نہ ملا تو بعض زندگی ہی کو ختم کرڈالتے ہیں۔۔۔۔ہم جنس پرستی کی وبا بھی بے معنی زندگی،روحانی خلا  کا شاخسانہ ہے۔۔۔
کل تک معاشرے میں جس عمل کو حقارت، کراہیت اور گُناہ سے جوڑا جاتا تھا آج  ترقی یافتہ ممالک کی عوام کی اکثریت نے ہم جنسوں کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے  ۔۔۔پادری تک ہم جنس پرست بن رہے ہیں،اس عوامی فیصلے کی وجہ سے ان ممالک میں ہم جنسوں کی شادی میں حائل قانونی رکا وٹوں کو اس طور پر دور کیا جا رہا ہے کہ چرچز کو ہم جنسوں کی شادی  کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔۔۔۔ 
اور پھر ۔۔۔ہم جنس شادیاں، ٹیسٹ ٹیوب بچّے۔۔  
محو حیرت ہوں کہ دُنیا  کیا سے کیا  ہوجائے گی۔۔
پوسٹ میں درج خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔۔ ا ب اجازت دیں ۔آپ کا بُہت شُکریہ (ایم۔ڈی)