Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Tuesday, July 31, 2012

٭ خواہش ٭

منجانب فکرستان: جیمز اسٹیفنز کے افسانے" خواہش" کی تلخیص۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جیمز اسٹیفنز کے ذہن میں آئے اچھوتے خیال نےانوکھا انجام پایا ۔ مجھے یہ کہانی  پسند آئی اسی لئیے قارئین دوستوں سے شئیرنگ ہورہی ہے اس یقین کے ساتھ کہ کہانی  ضرور پسند آئیگی۔۔
 اس نے بیوی سے کہا کہ آج بڑی عجیب بات ہوئی ہے،سنو گی تو حیرت میں آجاؤ گی، میں آفس سے لنچ کیلئے ریستوران کی جانب جا رہا تھا  میرے آگے ایک صاحب جا رہے تھے جو بڑی عمر کے تھے بغیر دیکھے اپنی دھن میں روڈ کراس کرنے لگے تھے کہ اچانک تیز رفتار کار آگئی میں نے فوراً ان صاحب کو پکڑ کر ہٹا دیا ورنہ ایکسیڈنٹ یقینی تھا ، وہ صاحب میرے بڑے مشکور ہوئے اور پھر ہم دونوں کے درمیان باتوں کا سلسلہ چل نکلا اتنے میں ریستوران آگیا تو اس نے مجھے لنچ کی دعوت دی اور ہم دونوں ریستوران میں  داخل  ہوگئے، ریستوران میں باتوں کے دوران اس نے کہا آپ نے میری جان بچائی ہے اس لیے میں تمہاری کوئی ایک خواہش پوری کرنا چاہتا ہو۔۔ چاہے وہ خواہش کیسی ہی کیوں نہ ہو۔۔  پوری ضرور ہوگی۔
میں نے اس شخص کو غور سے دیکھا وہ پوری طرح سنجیدہ تھا ،اب میرے دماغ میں کھچڑی پکنے لگی کہ کس خواہش کی تکمیل چاہوں ۔۔۔پہلے دولت کے بارے میں سوچا۔۔ پھر خیال آیا  کہ اسکی ہمیں کوئی خاص ضرورت  نہیں ہے چونکہ گُزارا تو ٹھیک ٹھاک ہورہا ہے۔۔بیوی نے ٹوکا ۔۔۔ہو نہ بیوقوف۔۔۔ میں اسی لیے تمہیں بے وقوف کہتی ہوں، دولت کی ضرورت کسے نہیں ہوتی ۔۔۔عقل مند مجھے بھی معلوم ہے۔۔ بحث چھوڑو اور آگے سُنو۔۔۔دولت کے بعد صحت کے بارے میں سوچا لیکن صحت بھی میری ٹھیک ٹھاک ہے کسی قسم کی کوئی بیماری نہیں ہے۔۔ اور آخر میں علم کے بارے میں سوچا اسکی بھی مناسب مقدار میرے پاس ہے۔۔ اور ویسے بھی زیادہ علم نقصان دہ ہوتا ہے ۔۔
جب مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آیا تو میں نے ان صاحب سے پوچھ لیا کہ اگر وہ میری جگہ ہوتے تو کیا مانگتے ۔۔۔جس کا جواب اُنہوں نے یہ دیا کہ میں کچھ نہیں مانگتا بس ایسے ہی ٹھیک ہے ۔۔۔جس سے فوراً میرے دماغ میں  یہ خیال آیا کہ میں یہ خواہش کروں کہ میں مرتے دم تک اسی حالت میں رہنا چاہتا ہوں جیسا کہ اب ہوں۔۔۔ مجھ میں کوئی تبدیلی نہ آئے ۔۔بیوی نے غصہ سے  کہا۔۔ ہائیں۔۔ یہ تم نے کیسی واہیات خواہش چاہی ہے ۔۔۔ واہ ۔۔تم تو ایسے ہی رہو گے اور میں بوڑھی ہوجاؤں ۔۔ ۔ یہ تو تم نے میرے  ساتھ سراسر زیادتی کی ہے ۔۔ شوہر نے کہا۔ پریشان کیوں ہوتی ہو۔۔ میں کوئی نئے عشق نہیں کروں گا ۔۔۔اچھا چلو چھوڑو اس موضوع کو دوسری باتیں کرتے ہیں ۔۔۔ویسے بیگم ایک بات بتا دوں آج مُجھے کچھ عجیب سا سرور محسوس ہورہا ہے ۔۔۔بیوی نے کچھ ہنستے کچھ اِٹھلاتے ہوئے کہا۔۔۔نرے احمق ہو۔۔۔اچھا چلو بُہت رات ہوگئی ہے اب سوجاؤ۔۔۔
شب خوابی کا لباس پہن کر دونوں سوگئے ۔۔۔بیوی کو ایسا ڈراؤنا خواب آیا کہ ڈر کر جاگ گئیں شوہر کے اور قریب ہوگئیں ۔۔۔یکلخت ایسا محسوس ہُوا کہ ہاتھ شوہر کے بجائے کسی برف کی سل پر رکھ دیا ہو ۔۔ اور چیخ نکل گئی۔۔ لائٹ جلا کر شوہر کودیکھا جو لاش میں تبدیل ہوچکا تھا ۔
مرتے دم تک ایسا ہی رہنے کی خواہش پوری ہوچکی تھی :grin:۔۔۔         
کیوں جناب کچھ مزاح آیا :grin:۔۔اب اجازت دیں ۔۔آپکا بُہت شُکریہ ۔۔(ایم۔ڈی)