فکرستان سے پیش ہے پوسٹ ٹیگز۔ بوداپن / روح القدس /تجسیم / چپِکو گُنّاہ /کُفارہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دُنیا میں جتنے بھی مذاہب آئے اور انِ مذاہب سے جتنے بھی فرقے بنے اِن سب مذاہب اور فرقوں میں ایک بات مشترک ہے وہ یہ کہ ہر مذہب والا اور اُس میں سے بھی ہر فرقہ والے کا دعویٰ ہے کہ بخشش صرف اُسی کی ہوگی اور جنّت میں بھی صرف وہی فرقہ جانے والا ہے ۔ باقی سب جہنمی ہیں ۔اس دعویٰ کی لائن میں جاہل ,تعلیم یافتہ سب ہی لگے ہوئے ہیں ۔۔۔ جب عقل پر عقیدت اور تقدس کی پٹی بندھ جاتی اور آنکھوں پر عقیدت اور تقدس کا جو چشمہ چڑھ جاتا ہے پھر آدمی اُسی سے ہر ایک چیز دیکھنے لگتا ہے ۔ تعلیم بھی اُس چشمہ کا کچھ نہیں بگِاڑ سکتی ہے ۔ ۔۔
مثلاً اس وقت دُنیا میں عیسائی سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں ۔ لیکن تقدس بھرا چشمہ چڑھ جانے کی وجہ سے اُنہیں اپنے مذہب کا بودا پن نظر نہیں آتا ہے جیسے تثلیث یعنی باپ ، بیٹا اور روح القدس ۔۔۔ ایک میں تین ۔۔۔ تین میں ایک۔۔۔ خُدا کیتجسیمی شکل اور اذلی گُنّاہ یعنی چپِکوگُناہ /کُفارہ جیسے بودے پن کے فلسفوں پر اُنہیں پکا یقین ہے ۔۔۔تقدس کی وجہ سے اِن فلسفوں کا بودا پن اُنہیں نظر نہیں آتا ہے ۔۔۔جبکہ دوسروں کو انِ فلسفوں کا بودا پن صاف نظر آ جاتا ہے ۔ یہ میں نے دوسرے کی آنکھ کے تنکے کی بات کی ہے انشاء اللہ آئندہ پوسٹ میں اپنی آنکھ کے شہتیر کا تذکرہ کرونگا ۔اب اجازت دیں ۔
آپکا شُکریہ۔
تبصروں کی پبلشنگ بند ہے ۔
۔(ایم ۔ ڈی )۔
No comments:
Post a Comment