منجانب فکرستان: ہارمون ٹیسٹوسٹیرون کے کردار پر محقق بھی حیرت زدہ ہوگئے ہیں۔
آگاہی و غوروفکر کیلئے: انسانی علم پر: فطرت کا زور دار قہقہہ : :
پروسٹیٹ کینسر کا مرض زیادہ تر اُن مردوں کو لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے کہ جنکی عُمرتقریباً 50 سال سے زیادہ ہو رہی ہو۔
کینسر کا علاج کرنے والے تحقیق کاروں کی جانب سے٭2مئی 2016 کو یہ دعویٰ پڑنے کو ملا کہ، ہارمون کی مدد سے کینسر کا علاج کیا جا سکتا ہے، تاہم چونکہ پروسٹیٹ کینسر کا تعلق ہارمون سےنہیں ہے اسی لئے اسِ کا علاج بھی ہارمون سے کرانے میں یہ مددگار ثابت نہیں ہوتا۔تاہم ۔۔۔
یکم دسمبر٭٭ 2016 کو ہارمونی علاج کے ماہر اور تحقیق کے سربراہ پروفیسر جناب Prof Denmeade کا کہنا تھا کہ مریضوں کو جب ٹیسٹوسٹیرون ہارمون کی ہائی لیول دی گئی تو کینسر کی رسولیوں کا حجم کم ہونا شروع ہوگیا اور تین ماہ کے دوران کینسر کے خلیات اس قدر کمزور پڑگئے کہ بیماری کے باقی رہنے کا امکان ختم ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طریقے سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی نگرانی کی جارہی ہے اور ایک سال گزرنے کے باوجود ان میں بیماری کے آثار نظر نہیں آرہے محقق پروفیسر کو بھی فطرت کی اسِ جہت پر حیرت ہے کہ ٹیسٹوسٹیرون کو پراسٹیٹ کینسر کی رسولیوں کے لئے ایسے ہی سمجھا جاتا تھا جیسے آگ کے لئے پٹرول۔ ۔
ْ محقق پروفیسر کو بھی فطرت کی اسِ علاجی جہت پر حیرت ہے ۔۔۔۔۔
ْ محقق پروفیسر کو بھی فطرت کی اسِ علاجی جہت پر حیرت ہے ۔۔۔۔۔
٭٭
http://www.telegraph.co.uk/science/2016/11/30/man-cured-prostate-cancer-doctors-shock-tumour-death-testosterone/
٭
http://www.telegraph.co.uk/science/2016/11/30/man-cured-prostate-cancer-doctors-shock-tumour-death-testosterone/
٭
http://www.bbc.com/urdu/science/2016/05/160502_prostate_cancer_reasearch_rh
پوسٹ میں کہی گئی باتوں سے اتفاق /اختلاف کرنا آپ کا حق ہے ۔۔
{ہمیشہ، رب کی مہربانیاں رہیں}