Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Thursday, January 2, 2014

ضمیری سزا کی " شکل "۔

منجانب فکرستان  
کچھ مفکرین کا کہنا ہے کہ انسان میں ضمیر ودیعت شُدہ ہے جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ انسان میں ضمیر
 سماج میں رائج خیروشر کے پیمانے سے اکتسابی ہے کہ جس سماج  میں وہ رہتا ہے،۔یہ تمہید اسلئیے
 باندھی ہے کہ:ہیدر لائن بوکو جوکہ ڈرون اُڑاتی تھیں، اخبار گارڈین میں ایک مضمون لکھ کر گویا 
اپنے ضمیر کا بوجھ کچھ ہلکا کیا اورضمیر کی سزا کا تذکرہ کیا:اس مضمون کا اردو ترجمہ بی بی سی نے کیا
 جس میں سے چند چیدہ چیدہ احساساتی باتیں اسطرح سے ہیں۔۔۔میرا دل چاہتا ہے سیاست دانوں
 سے چند سوالات پوچھوں :۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب سے پہلے میں ان سے پوچھوں گی کہ ’آپ نے ایک ہیل فائر میزائل سے کتنی خواتین اور ان کے بچوں کو زندہ جلتے ہوئے دیکھا ہے؟‘ پھر پوچھوں گی کہ ’آپ نے کتنے مردوں کو ٹانگیں کٹنے کے بعد لہولہان حالت میں ایک کھیت کو اپنے ہاتھوں پر چلتے ہوئے پار کرتے دیکھا ہے؟  
" مجھے معلوم ہے کہ جب آپ کسی کو مرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو آپ کو کیا محسوس ہوتا ہے۔ لفظ بھیانک بھی اس کو پوری طرح سے ادا نہیں کر سکتا۔ اور جب آپ اسے بار بار دیکھتے ہیں جیسے کوئی چھوٹی سی ویڈیو آپ کے ذہن میں ہی کھب کر رہ گئی ہو اور بار بار چلتی جائے تو وہ ایسا نفسیاتی صدمہ پہنچاتی ہے جو میری دعا ہے کہ کسی کو نہ پہنچے۔"
ظاہر ہے کہ ہمیں تربیت دی جاتی ہے کہ ہم ایسے جذبات کو محسوس نہ کریں اور ہم ان جذبات کا مقابلہ کرتے ہیں۔ کچھ لوگ فوج کی جانب سے فراہم کیے گئے ذہنی امراض کے ہسپتالوں میں جا کر مدد حاصل کرتے ہیں، لیکن ہم اپنے کام کی خفیہ نوعیت کے باعث بہت کم لوگوں سے اس سلسلے میں بات کر سکتے ہیں۔
 اس شعبے میں کام کرنے والوں کے بارے میں خودکشی کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے جاتے اور نہ ہی یہ بتایا جاتا ہے کہ ڈرون طیارے اڑانے والوں میں سے کتنے لوگوں کو بےخوابی، اضطراب اور افسردگی کے علاج کے لیے بہت زیادہ ادویات دی جاتی ہیں۔
حال ہی میں گارڈین نے برطانوی سیکریٹری آف سٹیٹ برائے دفاع کی ایک کمنٹری شائع کی۔ میری خواہش ہے کہ میں ان سے اپنے ان دو دوستوں کے بارے میں پوچھ سکوں جنہوں نے فوجی ملازمت چھوٹنے کے ایک سال کے اندر ہی خودکشی کر لی۔ ( مکمل تفصیل جاننے کیلئے لنک پر جائیں)
٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭۔۔۔۔۔٭
ایڈوارڈ سنوڈین بھی ضمیر کا بوجھ برداشت نہ کرسکا: ضمیر کا بوجھ اُتا را: اور بدلے میں ملک بدر ہوگیا : یہ طے شُدہ بات ہے کہ جس سماج کا اخلاقی نظام جِسقدر بُلند ہوگا وہاں کا انسانی ضمیر بھی اُنتا ہی بُلند ہوگا۔اور غلط کام پر کچوکے مارے گا۔۔۔
9/11 کی ڈھال کے باوجود:ہیدر لائن بوکو /ایڈوارڈ سنوڈین کی طرح امریکی عوام اور دانشوروں کی ایک بڑی تعداد امریکی پالیسیوں پر کڑی نقطہ چینی کرتے ہیں ۔۔۔
اب اپنے دوست کو اجازت دیں۔۔پڑھنے کا بُہت شُکریہ ۔۔   
نوٹ: درج بالا خیالات سے اختلاف/ اتفاق کرنا: ہر پڑھنے والے کا حق ہے
  { ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }