Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Saturday, November 6, 2010

لا محدود کو محدود۔۔۔۔۔۔۔


فکرستان سے " ایم ۔ڈی " آپ سے مخاطب ہے۔ آج اُسسیمینارکی رپورٹ پیش کروں گاکہ

جس پر دنیا بھرکی نظریں لگی ہوئی تھیں کہ ان 27 سائنسدانوں میں سے کون ۔کس مذہب کو

اپنا تا ہے ۔ ۔۔۔۔ہال کھچاکھچ بھرا ہوا تھا ۔ تمام مذہبیرہنما فل تیاری کر کے آئے ہوئے تھے ۔

سب سے پہلے یہودی عالم کو دعوتدی گئی ۔ اُسنے اپنے لباس کے اوپر اپنا مذہبی چوکونی لباس پہنا

ہوا تھا کہ جس پر جھا لریں لگی ہوئی تھیں سرپرچھوٹی ٹوپی اسلئےتھی کہ عقیدہ کے مطابق خُدا کی

تعظیم ہو ۔اُسنے پہلے آسمان کی طرف دیکھا پھر حاظرین کے لئےدُعا کی اور کہا ہما را مذہبتبلیغ کی

اجازت نہیں دیتا ہے ۔کیونکہ ہم خدا کی ایک منتخب قوم ہیں ۔ ہم غیر منتخب قوم کوکیسے اپنے میں

شامل کرسکتے ہیں ۔۔۔ میں صرف یہ کہنےنے آیا ہوں کہ آپ لوگ اس حقیقت کو مانیں اور

ہم سے محبتکریں کہ ہم خُدا کی منتخب قوم ہیں ۔۔۔ یہ ہمارے ہی آباؤاجدادتھے کہ جنہوں نے

دنُیا کو خُدائے واحد کا پیغام دیا ۔۔ ہماری قوم کے ہر گھر کے بیرونی دروازے پر آپکو تعویز نما

ایک ڈبیا لگی ہوئی ملے گی ، اس ڈبیا میں چمڑے کےجھلی کاٹکڑا ہوتا ہے جس پر لکھا ہوتاہے کہ"

ہمارا خُدا ایک ہے "اور اس کے پشت پر لکھا ہوتا ہے کہ وہ "قادرمطلق" ہے۔۔۔ہم روز صبح

جب گھر سے باہر نکلتے ہیں تو پہلے اس پر ہاتھ پھیرتے ہیں۔ یعنی یہ اقرار کہ خُدا ایک ہےاور وہ

قادرمطلق ہے ۔آپ ہمارے اس عمل سے بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم کس قدر واحد پرست

ہیں ۔ ختنہ کا حکم اسلئے آیا کہ ہم دوسروں سے الگ منتخب قوم ہیں ۔ جب حضرت ابراہیؑم کی

عمر 99سال اورحضرت اسماعیؑل کی عمر 13 سال تھی تو دونوں کی ختنہ ایک ہی دن ہوئی اسکی

تفصیل دیکھیں کتاب پیدائش"باب 17آیات 24،25،26 "۔ ۔ ہم اسرائیلی کیوں کہلاتے ہیں ۔

اسکی وجہ ہمارے پیغمبر حضرت یعقوبؑ کی خُدا سے کُشتی ہے ، رات بھر کی کُشتی ۔۔ جب صُبح

ہونے لگی تو خُدا نے کہا اب مُجھے چھوڑ دو اور جانے دو۔۔۔ہمارے پیغمبر نے کہا پہلے مُجھے برکت

دو پھر جانے دُونگا ، پھر خُدا نے برکت دی کہ آج سے تم اسرائیل ہو( عبرانیزبان میں اسرائیل

کے معنی ہیں خدا پر غالب آنے والا ) "( تفصیل کتابپیدائش باب 23 آیات 23تا 32") یہ

لقب ہماری قوم کے لیئے قابل فخر اعزاز ہے۔ ۔اسکے علاوہ جتنے نبی آئےوہ سب کے سب ہماری

قوم کے تھے ۔۔۔ من سلویٰ صرف ہم پر اترا تھا ، خُدا نے ہم سے ہی سب سے پیاریچیز کی

قربانی مانگی تھی ، ابراہیم نے اپنے پیارے بیتے اسحاق کو قربانی کے لیئے اُسی جگہ لے گئے جہاں

ہیکل کو تعمیرہونا تھا جبکہ مسلمانوں نے تحریف کرکے اسحاق کی جگہ اسماعیل کردیا ، اب ہم نے

اُس وقت تک کیلئے قربانی کوموقر کردیا ہے کہ جب تک ہمارا مسیحا آکر ہیکل کو تعمیر نہ کردے

۔اب ہم قربانی کے بدلے میں نماز کی ادائیگیکرتے ہیں ۔ ہم دن میں تین نمازیں ادا کرتے ہیں

جس کے تین جزُ ہیں خُدا کی تعریف،اپنے لیئے دُعا اورشُکراداکرنا لیکن ہمارے مذہب میں عبادت

سے زیادہ حقوق العباد کو ترجیح حاصل ہے تفصیل آپ احکامات عشرہ ، تورات اورتالمود میں دیکھ سکتے

ہیں۔خُدا نے ہمیں اپنی صفات پر پیدا کیا ہے مثلا"ایک یہودی میں رحم ،مہربانی ،سچائی،درگزرکرنے

والی صفات ہوتیں۔ ہیں یاد رہے خُدا کبھی نہیں چاہے گا کہ اُسکی منتخب کردہ قوم دوزخ میں جائے۔

ہمیں جنت میں ہی جاناہے ، یہی وجہ ہے کہ ہم میں عقیدہ آخرت نہیں ہے۔۔ خُدا کے دوتخت

ہیں ایک عدل کادوسرا درگزر کا یہودیوں کے فیصلے وہ درگزر کے تخت سے کرتا ہے ۔۔۔ہمارے

مذہب میں امن اورسلامتی کوبنیادی حیثیت حاصل ہے ۔ہم جب ایکدوسرے سے ملتے تو ،السلام

علیکم کہتے ہیں جواب میں واعلیکم السلام کہتے ہیں ۔ ہم سورکاگوشت نہیں کھاتے ہیں ،بغیر ذبح

گوشت کھانا منع ہے۔۔ ۔ خدا نے ہمیں بچا کر ،فرعونی قوم کو دریا بُرد کیا تھا، دیگر قوموں نے

ہمیں کتنا لُوٹا ، ہمارا کتنا قتل عام کیا ، ہمیں صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوششیں کیں، اسکے باوجود

ہم آج بھی دنیا کی سب سے زیادہ طاقت ورقوم ہیں ۔ہماری قوم میں حجت کرنے کی عادت

ہے ، مثلا"پیغمبر نے کہا خُدا کا حکم ہے کہ گائے کی قربانی دی جائے ، ہم ایکدم گائے کی قربانی

دینے تیار نہیں ہونگے ، ہمموسےٰؑ کو بار بار خُدا کے پاس بھیجیں گے کبھی گائے کا رنگ پوچھنے ،

کبھی گائے کی عمر وغیرہ پوچھنے ، اسی طرح کئیبار ہمارے پیغمبر نے خُدا سے بحث کر کے ہماری

بات منوائی ۔ایک مثال اور معراج میں مسلما نوں پر 50 نمازیں فرض کیگئیں تھیںلیکن ہمارے

پیغمبر موسےٰ ؑ نے محمدؐ کو بار بار خُدا کے پاس بھیج کر 5نمازیں کرائیں یا پھر خُدا کو دیکھنے کی ضدکرنا

غرض حجت کرنے کی یہی عادت ہے کہ سب سے زیادہ اور اہم سائینسداں ہماری قوم میں سے ہیں

خُدا نے اپنےہاتھ سے دو تختیوں پر دس احکام لکھ کر ہمارے پیغمبر موسےٰعلیہ السلام کو دی تھیں۔

۔کیا یہ سارے ثبوت۔۔ دلائلنہیں ہیں کہ ہم خدا کی منتخب قوم ہیں ۔ اسلئے دنیا کو ہم سے

محبت کرنی چاہئیے تاکہ خدا وند آپ لوگوں سے خوشہو ۔ بہت شکریہ ۔۔ ۔

اب عیسائی عالم کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے مذہب کے بارے میں بتائیں ۔ ۔ ۔ ۔

عیسائی عالم نے بھی دُعایہ کلمات کے بعد کہا ۔۔۔صحیح معنی میں خُدا کی پسندیدہ قوم ہونے کا

شرف ہمیں حاصلہے۔خُدا نے جو مہربانیاں ہماری قوم پر کی ہیں ،کسی اور پر نہیں کیں ہیں

، جسکا ثبوت یہ ہے کہ ۔۔( باقی حصہدوئم )۔۔

8 comments:

  1. اگلے حصے کے منتظر ہیں۔

    ReplyDelete
  2. محترم ابن سعید صاحب بلاگ پر آنے اور تبصرہ کرنے پر شکریہ قبول فرمائیں ۔ بہت شُکریہ

    ReplyDelete
  3. محترمہ عنیقہ ناز صاحبہ ۔ بلاگ پر آنے اور حوصلہ افزائی کرنے پر شُکریہ قبوُل فرمائیں ۔ بُہت شُکریہ ۔

    ReplyDelete
  4. برادرم محض شکریہ نا کافی ہے۔ اب جلدی سے اگلی کڑی بلکہ باقی کے تمام حصے پیش کریں ورنہ۔۔۔۔۔

    ReplyDelete
  5. ابن سعید بھائی ۔ کچھ مصروفیت کی وجہ سے آپکے سابقہ تبصرہ پر شُکریہ ادا کرنے میں بھی تاخیر ہوئی ۔ ورنہ۔ ۔ ۔ ۔ ۔آپ تو جانتے ہی ہیں کہ بلاگر تبصرہ کا کتنا بُھوکا ہوتا ہے ۔انشاءاللہ پہلی فرصت میں دوسرا حصہ آپکی خدمت میں پیشکردوں گا ۔ چونکہ آپکی ۔ ۔ ۔ورنہ ۔ ۔ ۔ سے ڈر گیا ہوں ۔ آپکی مُحبت کا بُہت شُکریہ

    ReplyDelete
  6. بہت خوب۔ تحریر پر گرفت ہے۔ دوسرے حصے کا منتظر رہوں گا

    ReplyDelete
  7. عمران بھائی بلاگ پر آنے اور پسند کرنے پر شُکریہ قبول فرمائیں ۔ انشا ء اللہ جلد ہی دوسرا حصہ بھی آپ پڑھ سکیں گے ۔ بُہت شُکریہ

    ReplyDelete