Image result for monument valley
ہر چیز سے عیاں ہے،ہرشے میں نہاں ہے،خالِق کائنات، مالِک کائنات
عقلِ کُل،توانائی کُل، ہمہ جہت، ہمہ صِفت،خالِق کائنات، مالِک کائنات
آنکھیں کہ جِن سے میں دیکھا ہوں میری نہیں، عطائے خُداوندی ہے
  پاؤں کہ جِن سے میں چل تا ہوں میرے نہیں،عطائے خُدا وندی ہے
غرض یہ کہ میرے  وجود کا ذرہ  ذرہ   میرا  نہیں ،عطائے خُداوندی ہے
میرے خالِق میرے مالکِ میرے پروردگارانِ نعمتوں کا بے انتہا شُکریہ  


Thursday, October 17, 2013

۔{۔"خُدا " کی دُنیا}{دلائل سے بھر گئی ہے }۔

 منجانب  فکرستان 
{دلائل پر ہُوا مکالمہ}
ایم ڈی: یونانی دورِ دلائل میں ایسے سوفسطائی گروہ بھی نمودار ہوگئے تھے جنہوں نے دلائل کو ایک پیشہ ورانہ فن بنادیا تھا۔
یہ آج جس چیز کو دلائل کے زریعے سفید ثابت کرتے تھے کل اُسی چیز کو دلائل ہی کے زریعے کالی ثابت کرادیتے تھے۔
سوشل میڈیا ہو کہ ٹی وی ٹاک شوز اِسی سوفسطائی "دلائلی فن" کا بول بالا ہے۔۔سیاسی لیڈر ہو کہ مذہبی رہنما یا پھر عام سا 
 آدمی سب ہی اس فن کے ماہر ہیں اور دلائل دیتے نظر آتے ہیں مثلاً ملالہ کو گولی نہیں لگی دلائل موجود ہیں۔۔ملالہ کو 
 گولی لگی دلائل موجود ہیں۔۔  خود کش حملے جائز کے فتوے موجود ہیں۔۔ ناجائز کے بھی فتوے موجود ہیں ،ڈرون حملے جائز،
 ناجائز کے اپنے اپنے دلائل ہیں  رشوت لینے والے رشوت لینا جائز کے دلائل رکھتے ہیں، چیزوں میں ملاٹ کرنے والوں کے پاس بھی ملاوٹ جائز کے معقول دلائل ہیں۔۔اور تو اور محسوسات کی ہر حس سے محسوس خُدا کے روشن جلوے  کائنات میں ہر سو ہر جا،موجود ہیں،  لیکن پھربھی خُدا کو نہ ماننے والوں کے پاس۔خُدا کو نہ ماننے کے سوفسطائی دلائل موجود ہیں ۔۔۔
غرض میں نہ مانوں والے کے آگے دلائل کی لاکھ  بیِنیں  بجائیں سب  بیکار ثابت ہونگی۔۔ اس لیے دوستوں سے گُذارش ہے کہ ہر قسم کی تعصبی بحث سے بچیں کہ اسِکا حاصل  زیرو پلس زیرو ہے،البتہ یہ تعصبی بحیثیں دُنیا میں تعصبی نفرت میں اضافہ کا باعث ثابت ہوتی ہیں ۔۔۔
نور: اگر زندگی  میں سے بحث کو خارج کردیں گے تو پھر زندگی میں جینے کا مزہ کیا رہ جائے گا، پھر ہم وہ لذت کیسے حاصل کر سکیں گے کہ ہم اعلیٰ ہیں، دلائل اور بحث کے زریعے ہی تو ہم بتاتے ہیں کہ ہم خُدا کی منتخب قوم ہیں، ہمارا مذہب ، ہمارا فرقہ، ہماری قوم، ہماری نسل، ہماری زبان، ہمارا علاقہ، دوسروں سے اعلیٰ ہیں ۔۔    
ایم ڈی: میں نے تو آپ سے صرف گذارش کی تھی عمل کرنا نہ کرنا آپکی مرضی پر منحصر ہے یہ مشورہ میں اپنے اُس تجربے کی روشنی میں دے رہا تھا  کہ میں نے یہی دیکھا ہے کہ ہر مذہب والے اپنے کو خُدا کی منتخب قوم، اپنے فرقے، اپنے علاقے، اپنی قوم اور اپنی زبان کے اعلیٰ ہونے کے دلائل دیتے ہیں،چلو یہاں تک بھی ٹھیک،لیکن اپنے آپکو کو اعلیٰ دکھانے  کیلئے دوسرے کو کمتر سمجھنا  پڑتا  ہے، اور دوسروں کو کمتر دِکھانے کیلئے۔ اوچھے، تعصبی اور نفرت بھرے ہتھکنڈے استعمال کرنا پڑتا ہے، اسی سبب دُنیا میں نفرت کا گراف اُنچے سے اونچا ہوتا جا رہا ہے ،آپ دیکھ رہے ہیں کہ اسی سبب دُنیا  بھر میں نفرتیں پروان چڑھ رہی ہیں ، نتیجتاً  دُنیا آج  تباہی کا منظر پیش کررہی ہے۔۔
نور: مگر ایم ڈی صاحب آپ کون ہوتے ہو ہمیں مشورہ دینے والے ؟کیا ہمارے پاس عقل نہیں ہے ، صرف آپ ہی کے پاس عقل ہے۔۔۔
ایم ڈی: بھائی صاحب اچّھا کیا جو آپ نے مجھے اسطرح ٹوک دیا،  میں اپنا نصیحتی مشورہ واپس لیتا ہوں ، واقعی آپ صحیح کہہ رہے ہیں، آپ کے پاس بھی تو عقل ہے، پھر میں کیوں اپنے آپکو آپ سے برتر عقل والا  ثابت کرانے کیلئے آپکو نصیحتی مشورہ دے رہا ہوں ؟ شاید یہ میری اُسی" انا " کی کارستانی ہے جو  مجھے برتر عقل کے مغالطے میں مبتلا کرانے کیلئے اکثر ایسی حرکتیں کرتی ہے۔۔ 
درج بالا خیالات سے اختلاف/اتفاق کرنا ہر پڑھنے والے کا حق ہے 
  {ہمیشہ رب کی مہربانیاں رہیں }